بھارتی ریاست اتر اکھنڈ کے دور افتادہ گاؤں میں برفانی تودہ گرنے کے بعد شروع کیا جانے والا آپریشن آٹھویں اور آخری لاش ڈھونڈ نکلانے کے ساتھ ہی ختم ہوگیا۔

ہمالیائی ریاست اتراکھنڈ میں تبت کی سرحد پر منا گاؤں کے قریب جمعہ کو برفانی تودہ گرنے سے 54 سے زائد مزدور برف اور ملبے تلے دب گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:خیبر پختونخوا: دیر میں گھر پر مٹی کا تودہ گرنے سے 12 افراد جاں بحق

امدادی ٹیمیں برف اور ملبے تلے دبنے والوں میں سے متعدد کارکنوں کو بچانے میں کامیاب ہو گئی تھیں، تاہم بعد میں بچ جانے والے  مزدوروں میں سے 4 زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے تھے۔

مزدورں کی تلاش کے لیے ڈرون پر سسٹم استعمال کیا۔ متعدد ڈرونز کے علاوہ ایک ریسکیو ڈاگ بھی اس آپریشن میں شامل تھا۔

اسپتال میں زیر علاج ایک مزدور انیل کے مطابق یہ ایسا تھا جیسے غیب سے کوئی بچانے آگیا ہو۔ اس کا کہنا تھا کہ  جس طرح ہم برف میں دبے ہوئے تھے، ہمیں زندہ رہنے کی کوئی امید نہیں تھی۔ مگر اب زندہ رہنا ایک خواب کی طرح محسوس ہو رہا ہے۔

واضح رہے کہ اتراکھنڈ میں برفبانی تودہ جمعے کر روز صبح اس وقت مزدورں پر آن گرا تھا جب وہ سوئے ہوئے تھے۔

یاد رہے کہ ہمالیہ کے بالائی علاقوں میں، خاص طور پر سردیوں کے موسم میں برفانی تودے اور لینڈ سلائیڈنگ عام ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ناران میں برفانی تودہ گرنے سے 20 ہوٹل متاثر، امدادی سرگرمیوں میں دشواری

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی موسمی واقعات کو مزید سنگین بنا رہی ہے، جب کہ ہمالیہ کے نازک خطوں میں ترقی کی بڑھتی ہوئی رفتار نے جنگلات کی کٹائی اور تعمیرات سے ہونے والے نقصان کے خدشات کو بھی بڑھا دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اتراکھنڈ برفانی تودہ لینڈسلائیڈنگ موسمیاتی تبدیلی ہمالیہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اتراکھنڈ برفانی تودہ لینڈسلائیڈنگ موسمیاتی تبدیلی ہمالیہ برفانی تودہ گرنے تودہ گرنے سے میں برفانی

پڑھیں:

انگلینڈ، ویلز کی جیلوں سے غیرملکی قیدیوں کو آبائی ممالک بھیجنے کا منصوبہ تیار

حکومت نے انگلینڈ اور ویلز کی جیلوں میں قید غیرملکی قیدیوں کو تیزی کے ساتھ ان کے آبائی ممالک بھجوانے کا منصوبہ تیار کرلیا ہے۔

منسٹری آف جسٹس کے مطابق پانچ ملین پاؤنڈ کی سرمایہ کاری سے بننے والا نیا امیگریشن کریک اسکواڈ 80 جیلوں میں جاکر جائزہ لے گا اور برطانیہ میں قیام کا حق نہ رکھنے والے قیدیوں کو ان کے ممالک بھیجنے کے انتظامات کرے گا تاکہ جیلوں میں قیدیوں کی تعداد کے بحران سے نمٹا جاسکے۔

یکم اپریل سے کام شروع کرنے والا امیگریشن کریک اسکواڈ، امیگریشن کے سسٹم سے گزرنے والوں کی شناخت کیلئے ہوم آفس کی مدد کرے گا اور مجرموں کو ان کی سزا ختم ہونے سے 18 ماہ پہلے ملک بدر کرکے ان کے آبائی ممالک بھجوائے گا جہاں وہ اپنی بقایا سزا مکمل کریں گے۔

غیر ملکی قیدی جیلوں کی مجموعی آبادی کا 12 فیصد ہیں، گزشتہ برس جولائی سے تین ہزار 200 قیدیوں کو ان کے آبائی ممالک بھجوایا جا چکا ہے یہ تعداد گزشتہ برس کی نسبت 19 فیصد زائد تھی، جبکہ اسی عرصہ میں مجموعی طور پر تقریبا 21 ہزار افراد کو برطانیہ سے نکالا گیا۔

منسٹری آف جسٹس کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق 24 فروری کو انگلینڈ اور ویلز کی جیلوں کی آبادی 87 ہزار 199 تھی، یہ گزشتہ برس 21 اکتوبر کو ریکارڈ کی گئی 87 ہزار 465 سے زائد تعداد ہے، اس سے ایک دن قبل ایک ہزار قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا۔

وزراء کا وعدہ ہے کہ 2031 تک 14ہزار نئے سیل قائم کئے جائیں گے، پرزن منسٹر لارڈ ٹمسن نے کہا ہے کہ یہ مناسب نہیں کہ ہماری کمیوٹیز کو تکلیف دینے والے غیر ملکیوں کو جیل میں رکھنے کا بل برطانوی ٹیکس ادا کرنے والے دیں۔

انہوں نے کہا کہ غیر ملکی قیدیوں کو آبائی ممالک کی جیلوں میں بقایا سزا کاٹنے کیلئے بھیجنے کی شرح میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے اور یہ کام تیزی سے کیا جائے گا، یہ اقدام ہمیں ورثے میں ملے ٹوٹے پھوٹے جیل کے نظام کو درست کرنے کا حصہ ہے تاکہ ہمارے شاہراہیں محفوظ ہو سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • انگلینڈ، ویلز کی جیلوں سے غیرملکی قیدیوں کو آبائی ممالک بھیجنے کا منصوبہ تیار
  • چیمپئنز ٹرافی: بھارت نے نیوزی لینڈکو 44 رنز سے ہرادیا
  • چیمپئنز ٹرافی، بھارت نے نیوزی لینڈکو 44 رنز سے شکست دے دی
  • برفانی کھیل نے چین کے مشکلات کا شکار علاقے میں زندگی روشن کردی
  • کانفرنس کے مقررین کا کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا
  • کابینہ کی موجودہ تعداد قانونی گنجائش سے کم ہے، رانا ثنا اللہ
  • بھارت میں برفانی تودہ گر گیا؛ 57 مزدور دب گئے
  • برفانی تودہ گرنے سے57مزدور دب گئے
  • 5 نئے ججز سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں شامل ، ججز کی تعداد 8 سے بڑھ کر 13 ہوگئی