ایس آئی ایف سی کے تعاون سے تیل، گیس کے ذخائر کی تلاش جاری
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
ماڑی انرجیز لمیٹڈ تیل اور گیس کے ذخائر کی تلاش اور کان کنی کے شعبے کو فروغ دینے کے لیے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے تعاون سے اپنی کوششیں جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔ماڑی انرجیز لمیٹڈ نے تیل اور گیس کی تلاش کے لیے ملک بھر کے بارہ بلاکس میں اپنے آپریشنز کو وسعت دی ہے۔
کمپنی نے اپنے جدید گیس پروسیسنگ پلانٹ کو بھی اپ گریڈ کیا ہے۔حال ہی میں، ماڑی انرجی لمیٹڈ نے خیبرپختونخوا کے وزیرستان بلاک میں قدرتی گیس کے ذخائر دریافت کیے ہیں۔نئے دریافت شدہ کنویں سے یومیہ ایک کروڑ انتیس لاکھ مکعب فٹ سے زائد گیس کی پیداوار متوقع ہے۔
اشتہار
.ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
پاکستان کی معیشت کی مضبوطی میں سی پیک کا اہم کردار ہے:وزیراعظم
وزیراعظم نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت کی مضبوطی میں سی پیک کا اہم کردار ہے. خلائی شعبے میں تعاون دونوں ممالک کی مضبوط دوستی کا عکاس ہے۔اسلام آباد میں پاکستان اورچین خلائی تحقیق میں تعاون کے سمجھوتے کی دستاویز کے تبادلے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ پاکستانی معیشت کی مضبوطی میں سی پیک کا اہم کردار ہے، خلا کے شعبےکی ترقی کیلئےچین کی مدد سے آگےبڑھ رہے ہیں۔وزیراعظم نے شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان اورچین میں تعاون کا سمجھوتا مضبوط دوستی کا عکاس ہے. سپارکو چینی حکومت کے ساتھ مل کرخلائی تحقیق کے شعبے میں کام کرے۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ خلائی شعبے میں تعاون بڑھاکرنوجوانوں کومواقع فراہم کیے جائیں گے۔ نوجوانوں کی ترقی کی نئی راہیں تلاش کرنا ہوں گی۔ یہ دن انسانی خلائی پرواز میں پاکستان کی خواہشات کے لیے سنگ بنیاد ثابت ہوگا۔وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ نے کہا پاکستان کا سبز ہلالی پرچم خلا میں جائے گا. چین پاکستانی نوجوانوں کو تربیت دے گا۔احسن اقبال نے خطاب میں کہا کہ معاہدہ ٹیکنالوجی میں جدت کے لیے اہم کردار ادا کرے گا۔ ڈائریکٹر جنرل چائنا نے کہا کہ چین خلائی تحقیق میں بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔
ترجمان سپارکو کے مطابق پاکستان کے پہلے خلا باز کی تربیت اور چین اسپیس اسٹیشن مشن پر روانگی. قومی خلائی ایجنسی نے چین کی مینڈ اسپیس ایجنسی میں معاہدے پر دستخط کر دیے۔ترجمان سپارکو کا کہنا ہے کہ پاکستان کے پہلے خلا بازکو چینی خلائی اسٹیشن کے مشن پر روانہ کیا جائے گا. دو پاکستانی خلا باز چین کے ایسٹروناٹ سینٹر میں تربیت حاصل کریں گے. خلا باز کو سائنسی پے لوڈ اسپیشلسٹ کے طور پر تربیت دی جائے گی۔ترجمان سپارکو کے مطابق خلا باز کے انتخاب کا عمل 2026 تک مکمل کر لیا جائے گا. پاکستان کے پہلے خلا باز کا مشن جدید سائنسی تجربات پرمشتمل ہوگا۔