سابق وزیراعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو اپنی اصلاح کرنی پڑے گی اس کے بغیر ملک نہیں چلے گا اور ان کے معاملے پر امریکا کچھ نہیں کرسکتا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے   شاہد خاقان عباسی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی ملاقات میں پیدا ہونے والی غیریقینی صورتحال پر کہا کہ اس سے قبل جو کچھ بھی ہوتا تھا وہ اخلاق کے دائرے میں ہوتا تھا۔
سربراہ عوام پاکستان پارٹی نے ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی ہمت تھی کہ انہوں نے ایٹمی دھماکے کیے کیونکہ بھارت کے اقدام کے بعد پاکستان کے پاس کوئی چوائس نہیں تھی۔
خارجہ تعلقات پر بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ یورپ کو خطرہ روس سے ہے جبکہ امریکا کچھ نہیں کرے گا کیونکہ وہ ڈیل میکنگ میں لگا ہوا ہے، پاکستان کو روس اور یورپ سے تعلقات میں توازن لانا ہوگا اور دونوں کے درمیان پل کا کردار ادا کر سکتا ہے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ہر ایک کے ساتھ تعلقات رکھنے ہیں، امریکا سے ہمیشہ تقاضا آتا رہا ہے کہ چین سے تعلقات کم کریں لیکن چین نے کبھی ایسی ڈیمانڈ نہیں کی بلکہ وہ سب کے ساتھ تعلقات کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
ملکی سیاسی صورتحال سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ اپوزیشن کی سوچ پر اتفاق ہو سکے اور ہم نے کانفرنس میں سیاسی اسیران کی رہائی کی بات کی ہے کیونکہ ملک میں معاملات آئینی اور اصولی نہیں ہیں۔
انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے رویہ بنا لیا ہے کہ کبھی ایک کو لاتے ہیں اور کبھی دوسرے کو، اگر ملک میں نفاق ختم ہو گا تو بانی پی ٹی آئی کو بھی ریلیف مل جائے گا۔
پی ٹی آئی پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئی دو رائے نہیں کہ پی ٹی آئی کی پاپولر سپورٹ ہے لیکن اگر انہوں نے وہی رویہ رکھنا ہے جو 4 سال اقتدار میں رکھا تو کوئی فائدہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو سوچنا چاہیے کہ ان سے کیا غلطیاں ہوئیں، سب سے زیادہ اصلاح کی ضرورت پی ٹی آئی کو ہے، جو خرابیاں پی ٹی آئی نے کیں اگلی حکومت نے ان سے دگنا کیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی میں بانی، سپورٹرز اور ورکرز ہیں، لیڈرشپ کی کوئی حیثیت نہیں، بانی پی ٹی آئی کو اپنی اصلاح کرنی پڑے گی، ورنہ ملک نہیں چلے گا اور امریکا اس معاملے پر کچھ نہیں کر سکتا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی کو شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

100 دن سے بھی کم عرصے میں ٹرمپ نے حیران کن نقصان پہنچایا ہے، جوبائیڈن

شکاگو میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جوبائیڈن نے کہا کہ بہت سے امریکی صرف خوراک خریدنے کے لیے سماجی تحفظ پر انحصار کرتے ہیں اور ان میں سے بہت سے فائدہ اٹھانے والوں کی واحد آمدنی یہی ہے، اگر اسے کاٹ دیا گیا تو یہ لاکھوں لوگوں کے لیے تباہ کن ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا کے سابق صدر جو بائیڈن نے وائٹ ہاؤس چھوڑنے کے بعد اپنی پہلی تقریر میں اپنے جانشین ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے حکومت میں ردوبدل کی مذمت کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس کوشش سے امریکیوں کی ریٹائرمنٹ کے فوائد خطرے میں پڑ گئے ہیں۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جو بائیڈن نے شکاگو میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 100 دن سے بھی کم عرصے میں ٹرمپ انتظامیہ نے حیران کن نقصان اور تباہی کی ہے، یہ سب حیرت انگیز ہے کہ اتنی جلدی ایسا کیسے ہو سکتا ہے؟۔

ریٹائرمنٹ اور معذوری کے فوائد ادا کرنے والے قومی ادارے کا حوالہ دیتے ہوئے سابق صدر نے کہا کہ انہوں نے سوشل سیکیورٹی انتظامیہ کو دھوکا دیا ہے، جس نے 7 ہزار ملازمین کو فوائد سے محروم کر دیا ہے۔ نیلے رنگ کا سوٹ اور ٹائی پہنے اور امریکی جھنڈے کے سامنے کھڑے 82 سالہ ڈیموکریٹ نے تقریبا آدھے گھنٹے تک تقریر کی، اس دوران بعض اوقات ان کی عمر بڑھنے کے آثار بھی دکھائی دیے، اسی وجہ سے انہوں نے گزشتہ سال انتخابی مہم بھی ترک کر دی تھی۔ جب جو بائیڈن ٹیلی پرمپٹر سے پڑھ رہے تھے، تو انہیں کچھ جملوں میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا اور انہوں نے اس دوران اپنے پسندیدہ جملے اینی وے سے کام چلایا۔

صدر ٹرمپ نے جو بائیڈن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سوشل میڈیا پر ایک مختصر ویڈیو پوسٹ کی جس میں ان میں سے ایک واقعہ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔ جوبائیڈن کی جانب سے سوشل سکیورٹی کے موضوع کے انتخاب کا مقصد ٹرمپ پر دباؤ بڑھانا تھا، تاکہ وہ حکومت کی اصلاحات کی کوششوں میں تیزی لائیں۔ جو بائیڈن نے ایجنسی میں عملے کی کمی پر روشنی ڈالی، جسے ٹرمپ اور ان کے ارب پتی معاون ایلون مسک نے اپنے ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشینسی کے حصے کے طور پر آگے بڑھایا ہے اور کہا ہے کہ سوشل سکیورٹی کی ویب سائٹ بند ہو رہی ہے، اور ریٹائرڈ افراد کو ان کے فوائد حاصل کرنے سے روک رہی ہے، یہ پروگرام، جس پر 6 کروڑ 50 لاکھ سے زائد امریکی انحصار کرتے ہیں، اسے سیاست کی تیسری ریل کے طور پر جانا جاتا ہے۔ 

جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ بہت سے امریکی صرف خوراک خریدنے کے لیے سماجی تحفظ پر انحصار کرتے ہیں اور ان میں سے بہت سے فائدہ اٹھانے والوں کی واحد آمدنی یہی ہے، اگر اسے کاٹ دیا گیا تو یہ لاکھوں لوگوں کے لیے تباہ کن ہوگا۔ انہوں نے ٹرمپ کے وزیر تجارت اور سابق ہیج فنڈ منیجر ہاورڈ لوٹنک کو ایک حالیہ بیان پر تنقید کا نشانہ بنایا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ دھوکا باز افراد چیک غائب ہونے کی شکایت کریں گے، لیکن اپنی ساس کے غائب ہونے کی کوئی شکایت نہیں کرتے، 94 سالہ ماں کا کیا ہوگا، جس کے خاندان میں کوئی ارب پتی نہیں ہے؟۔

متعلقہ مضامین

  • کل حکومت کو مہنگے داموں گندم درآمد کرنا پڑے گی، شاہد خاقان
  • ہنگری کی پاکستان کے جی ایس پی پلس درجے میں وسعت کی حمایت
  • پیٹرول سے بچت نہ ہوتو کیا بلوچستان کی سڑکیں نہیں بنیں گی؟ شاہد خاقان عباسی
  • نہروں کا منصوبہ سرخ لکیر ہے؛ ختم نہ ہوا تو حکومت سے الگ ہو جائیں گے، صوبائی وزیر سندھ
  • روٹی کی قیمت میں کمی کا بوجھ کسان برداشت نہیں کر سکتا، شاہد خاقان عباسی
  • پیسے نہ بھیجنے کی شیخیں مارنے والوں کو اپنی اوقات پتا چل گئی، خواجہ آصف
  • شاہد خاقان نے ملک میں انتشار کی بڑی وجہ بتادی
  • شاہد خاقان عباسی کا اپوزیشن کے اختلافات ختم کرنے میں ناکامی کا اعتراف، وجہ بھی بتا دی
  • 100 دن سے بھی کم عرصے میں ٹرمپ نے حیران کن نقصان پہنچایا ہے، جوبائیڈن
  • بھارت میں اقلیتوں پر حملہ آئین اور جمہوریت پر حملہ ہے، محمد یوسف تاریگامی