Daily Mumtaz:
2025-03-03@09:33:02 GMT

چین کی 41 ویں انٹارکٹک مہم نے تحقیقی معائنہ مکمل کر لیا

اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT

چین کی 41 ویں انٹارکٹک مہم نے تحقیقی معائنہ مکمل کر لیا

 

بیجنگ: چین کی 41 ویں انٹارکٹک مہم نے انٹارکٹیکا میں بحیرہ امونڈسن اور بحیرہ راس کا تحقیقی معائنہ مکمل کیا ہے۔

41 ویں چینی انٹارکٹک مہم نے تقریباً ایک ماہ تک 68 ڈگری جنوبی طول بلد کے جنوب میں بحیرہ امونڈسن میں سمندری جائزہ لیا ، جس میں انٹارکٹک میرین ہائیڈرولوجی ، کیمسٹری ، بائیولوجی اور جیولوجی شامل تھے۔

41 ویں چینی انٹارکٹک مہم ” شوئے لونگ نمبر “2 بحری ٹیم کے کپتان لوو گوانگ فو نے بتایا کہ جنوب مغربی انٹارکٹک خطہ، جہاں بحیرہ امونڈسن واقع ہے، پورے انٹارکٹک میں گلیشیئرز پگھلاو کے سب سے نمایاں علاقوں میں سے ایک ہے.

یہ آٹھواں موقع ہے جب چین نے بحیرہ امونڈسن میں تحقیقی معائنہ کیا ہے۔ موجودہ دورے نے بحیرہ امونڈسن اور بحیرہ راس میں 30 سے زیادہ پوائنٹس پر سمندری ماحولیاتی نظام کا سروے کامیابی سے مکمل کیا ، اور وافر سمندری زندگی کے ساتھ ساتھ آبی ذخائر اور مٹی کے نمونے بھی حاصل کیے۔

بعد میں ان نمونوں کے مزید تجزیے کے ذریعے عالمی موسمیاتی تبدیلی سے انٹارکٹک سمندری ماحولیاتی نظام میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کو اجاگر کیا جائے گا ، اور قطبی علاقوں سے بہتر آگہی ، تحفظ اور استعمال کے لئے تفصیلی ڈیٹا اسپورٹ فراہم کی جائے گی ۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

حکومت کا گوادر پورٹ کو مکمل آپریشنل کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد:

وفاقی حکومت نے گوادر پورٹ کو مکمل  آپریشنل کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے 60 فیصد سرکاری درآمدات اور برآمدات گوادر پورٹ سے کرنے کا اعلان کردیا۔

وفاقی وزیر برائے بحری امور قیصر احمد شیخ نے اسلام آباد میں منعقدہ نیشنل میری ٹائم پالیسی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بحری امور کا شعبہ معاشی ترقی کے لیے کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پائیدار معاشی ترقی کے لیے بحری تجارت کو فروغ دینا ناگزیر ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ، پورٹ قاسم اور دیگر بندرگاہوں پر انتہائی مہارت رکھنے والی ٹیم موجود ہے جو بحری معیشت کو مزید مستحکم بنانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ میری ٹائم سیکٹر مستقبل میں پاکستان کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔

وزیر بحری امور نے بتایا کہ گزشتہ سال بحری شعبے کو اربوں روپے کا نقصان ہوا تھا، لیکن اس سال 100 ارب روپے منافع کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، جس کے حصول کی قوی امید ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 32 ارب ڈالر کی برآمدات کا ہدف چار سال میں 60 ارب ڈالر تک بڑھانے کا منصوبہ ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ پاکستانی بندرگاہیں اپنی گنجائش سے 50 فیصد کم کام کر رہی ہیں، حالانکہ ان میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔ اگر درآمدات اور برآمدات کا حجم 90 ارب ڈالر ہے تو توقع ہے کہ اگلے چار سالوں میں یہ دگنا ہو جائے گا۔

قیصر احمد شیخ نے کہا کہ سنٹرل ایشیائی ممالک میں تجارتی مواقع تیزی سے بڑھ رہے ہیں، لیکن ان کے پاس اپنی بندرگاہیں نہیں ہیں، اس لیے وہ پاکستان کی بندرگاہوں پر انحصار کر رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف سنٹرل ایشیائی ممالک کے دورے کر رہے ہیں تاکہ اس حوالے سے مزید مواقع تلاش کیے جا سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب پاکستانی بندرگاہوں پر بڑے بحری جہازوں کے لیے مزید گنجائش پیدا کی جا رہی ہے، اور آئندہ چار کنٹینرز کے بجائے 20 ہزار کنٹینرز کے حامل بحری جہازوں کو سنبھالنے کی صلاحیت پیدا کرنا ہوگی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں بڑی تعداد میں بین الاقوامی بحری کمپنیاں اور سرمایہ کار دلچسپی لے رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کئی ممالک اپنی جی ڈی پی کا 40 فیصد میری ٹائم سیکٹر سے حاصل کر رہے ہیں، جبکہ دنیا بھر میں جی ڈی پی کا 7 فیصد میری ٹائم صنعت سے وابستہ ہے۔ پاکستان بھی اپنی جی ڈی پی کا 5 فیصد اس شعبے سے حاصل کر سکتا ہے۔

قیصراحمد شیخ نے کہا کہ پاکستان میں ماہی گیری کی برآمدات 400 ملین ڈالر ہیں، جبکہ ہمارے ہمسایہ ممالک اس شعبے میں ہم سے بہت آگے ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ دنیا بھر کی کمپنیاں پاکستان میں ماہی گیری کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کورنگی فش ہاربر کو مزید بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، اور نئے ایکشن ہالز کی تعمیر پر بھی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔

وفاقی وزیر نے اعلان کیا کہ حکومت پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ 60 فیصد سرکاری درآمدات اور برآمدات گوادر پورٹ سے ہوں گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ گوادر پورٹ کو عالمی معیار کے مطابق سہولتوں سے آراستہ کیا جائے گا تاکہ اسے ایک جدید اور مکمل بندرگاہ میں تبدیل کیا جا سکے۔

قیصر احمد شیخ نے کہا کہ یہ ورکشاپ میری ٹائم سیکٹر کی ترقی اور کاروباری فروغ میں اہم کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے اس شعبے کے فروغ کے لیے حکومتی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ کمیٹیاں اور ٹاسک فورسز میری ٹائم پالیسی پر خصوصی توجہ دے رہی ہیں۔انہوں نے اپنی تقریر کے اختتام پر یقین دہانی کرائی کہ پاکستان کی بحری صنعت مستقبل میں ملکی معیشت کو مستحکم بنانے میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگی۔

 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان آئی ایم ایف کی بڑی شرائط مکمل کرنے میں ناکام
  • بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کو 9 سال مکمل
  • کلبھوشن کی بلوچستان سے گرفتاری کو 9 سال مکمل
  • صوبائی وزیر جیل خانہ جات کا سینٹرل جیل کراچی کا سرپرائز وزٹ
  • رمضان میں فلسطینیوں پر نیا ظلم، اسرائیل نے غزہ کو فوڈ سپلائی مکمل بند کر دی
  • یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کا دورۂ امریکہ ’مکمل ناکام‘ رہا: روس کا ردِعمل
  • مقبوضہ کشمیر کے تینج پورہ میں بھارتی فوج کے بد ترین قتلِ عام کو 35سال مکمل
  • چینی تجارتی وفد کا سعودی عرب کا کامیاب دورہ مکمل
  • حکومت کا گوادر پورٹ کو مکمل آپریشنل کرنے کا فیصلہ