محکمہ جنگلی حیات کی ٹیموں کی جھنگ اور تونسہ بیراج میں کارروائی، 5آبی پرندے اور ریچھ برآمد
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
محکمہ جنگلی حیات کی ٹیموں کی جھنگ اور تونسہ بیراج میں کارروائی، 5آبی پرندے اور ریچھ برآمد WhatsAppFacebookTwitter 0 2 March, 2025 سب نیوز
لاہور(آئی پی ایس )محکمہ جنگلی حیات کی ٹیموں نے جھنگ اور تونسہ بیراج کے علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے نایاب نسل کے 5آبی پرندوں(نیل بلائی)اور ریچھ کو غیرقانونی قبضے سے برآمد کروا لیا۔
وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کی جنگلی جانوروں اور نایاب پرندوں کی حفاظت اور فروغ کے وژن پر عمل درآمد جاری ہے۔برآمد ہونے والے آبی پرندوں نیل بلائی کو دریائے سندھ کے اپ اسٹریم میں آزاد چھوڑ دیا گیا۔حکام نے غیر قانونی شکار میں استعمال ہونے والا سامان بھی قبضے میں لے لیا جبکہ ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے چالان عدالت میں پیش کر دیا گیا۔پنجاب کی سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے چھاپہ مار ٹیم کے افسران اور عملے کو شاباش دی۔ انہوں نے کہا کہ غیرقانونی شکار کرنے اور جنگلی جانوروں کو تحویل میں رکھنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
فلم ’کافِر‘ کے ریپ سین سے الجھن اور کپکپاہٹ کا شکار تھی؛ دیا مرزا کا انکشاف
بھارتی فلم انڈسٹری کی معروف اداکارہ دیا مرزا نے حال ہی میں ریلیز ہونے والی اپنی فلم کافر کے ایک نہایت ناپسندیدہ اور نازیبا سین سے متعلق سنسنی خیز انکشاف کیا ہے۔
فلم کافِر دراصل 2019 میں پیش کی گئی ایک ویب سیریز ہے جو ایک پاکستانی خاتون شہناز پروین کی سچی کہانی پر مبنی ہے جو غلطی سے لائن آف کنٹرول عبور کرکے بھارت میں داخل ہوئیں۔
آزاد کشمیر کی ان خاتون پر بھارتی فوج نے عسکریت پسند ہونے کا الزام عائد کرکے 8 سال تک جیل میں قید رکھا تھا اور وہیں انھوں نے ایک بچی کو بھی جنم دیا تھا۔
شہناز پروین کی اسٹوری ایک بھارتی صحافی کو معلوم ہوئی جس نے بے گناہ خاتون کا معاملہ اُٹھایا اور انصاف کے لیے طویل جدوجہد کی جس کے نتیجے میں رہائی نصیب ہوئی۔
بھارتی میڈیا کو انٹرویو میں اداکارہ دیا مرزا نے بتایا کہ ویب سیریز میں ریپ سین نے انہیں اس قدر جذباتی اور جسمانی طور پر متاثر کیا کہ وہ کانپنے لگیں اور اُلٹی کر بیٹھی تھیں۔
انٹرویو میں اداکارہ نے بتایا کہ جب ہم نے وہ ریپ سین شوٹ کیا تو وہ لمحہ اتنا سخت تھا کہ میں مکمل طور پر کانپنے لگی۔ جیسے ہی کیمرہ بند ہوا، میں اُلٹی کرنے لگی۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ ایسے سین فلمانے کے لیے صرف اداکاری نہیں بلکہ مکمل طور پر اس کیفیت میں ڈوبنا پڑتا ہے جو کردار ادا کرنے والے پر حقیقی اثر چھوڑتا ہے۔
دیا مرزا نے کہا کہ ایک فنکار کے لیے سب سے اہم چیز کردار سے ہمدردی ہے جو مجھے فلم میں اپنے کردار سے ہوگئی تھی۔