ایف آئی اے کی کارروائی ، انسانی اسمگلنگ میں ملوث 4ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
ایف آئی اے کی کارروائی ، انسانی اسمگلنگ میں ملوث 4ملزمان گرفتار WhatsAppFacebookTwitter 0 2 March, 2025 سب نیوز
لاہور (آئی پی ایس )وفاقی تحقیقاتی ایجنسی لاہور زون نے کارروائی کر کے انسانی اسمگلنگ میں ملوث انسانی اسمگلر سمیت 4 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ترجمان ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان میں ریڈ بک کا ایک انتہائی مطلوب ملزم بھی شامل ہے، گرفتار ملزمان سادہ لوح شہریوں سے ویزا فراڈ میں ملوث پائے گئے ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ گرفتار ملزم راحیل پرویز ریڈ بک کا مطلوب انسانی اسمگلر ہے، ملزم 2019 سے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل لاہور کو مطلوب تھا، ملزم نے شہریوں کو کینیڈا بھجوانے کے لیے 90 لاکھ روپے بٹورے۔ایف آئی اے کے ترجمان نے کہا کہ دیگر ملزمان غیر قانونی ٹریول ایجنسی چلا رہے تھے، ملزمان بغیر لائسنس شہریوں سے پاسپورٹ وصول کر رہے تھے۔ترجمان کا کہنا ہے کہ ملزمان بھاری رقوم وصول کر کے ویزا فراڈ کرتے تھے، ملزمان سے 12 پاکستانی پاسپورٹ، تعلیمی دستاویزات اور موبائل سمز برآمد ہوئی ہیں۔ڈائریکٹر ایف آئی اے سرفراز ورک کا کہنا ہے کہ انسانی اسمگلنگ پر زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل جاری ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: انسانی اسمگلنگ ایف آئی اے میں ملوث
پڑھیں:
آزاد کشمیر: حقوق تحریک کی آڑ میں دہشتگردی کا نیٹ ورک بےنقاب،بھارت اورافغانستان ملوث ہیں،وزیر داخلہ
آزاد کشمیر میں دہشتگردوں کا بڑا نیٹ ورک اور امن و امان تباہ کرنے کا گھناؤنا منصوبہ بے نقاب ہوا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اس منصوبے کو بے نقاب آئی جی اور وزیر داخلہ آزاد کشمیر نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا۔
وزیر داخلہ وقار نور نے بتایا کہ ’’آزاد کشمیر میں حقوق کی آڑ میں کچھ شرپسند عناصر اپنے مذموم مقاصد کیلئے کارفرما ہیں، 27 اکتوبر 2024 کو شجاع آباد چیک پوسٹ پر فائرنگ کے واقعے میں کانسٹیبل سجاد ریشم شہید ہوئے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ اس اندوہناک واقعے کے بعد پولیس نے تفتیش کا آغاز کیا جس میں کچھ مشکوک عناصر کی شناخت ہوئی، اس واقعے میں زرنوش نسیم عرف قاسم، اسامہ عرف محمد، اور ہنزلہ عرف الفت مطلوب ملزمان کے طور پر سامنے آئے۔
وزیر داخلہ کے مطابق 19مارچ 2025 کو آزاد پتن انٹری پوائنٹ پر ثاقب غنی کو بھاری اسلحے سمیت گرفتار کیا گیا، ثاقب غنی نے دورانِ تفتیش زرنوش اور دیگر شرپسند عناصر سے روابط کا اعتراف کیا، ملزمان نہ صرف سجاد ریشم کے قتل میں ملوث ہیں بلکہ تھانہ سٹی باغ کو آگ لگانے کی کوشش میں بھی شامل رہے۔
انہوں نے کہا کہ ملزمان نے اس کے علاوہ موٹروے پولیس اسلام آباد اور سنگجانی ٹول پلازہ پر بھی حملے کیے، تحقیقات میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ حساس مقامات پر حملوں کی منصوبہ بندی کی جا رہی تھی۔
وزیر داخلہ نے بتایا کہ ملزم اسامہ نے اصل مقاصد کا ادراک ہونے پر رضاکارانہ طور پر خود کو قانون کے حوالے کیا، جس کی نشاندہی پر دستی بم اور پستول برآمد ہوئے جبکہ کچھ ملزمان کو بھی گرفتار کیا گیا جنہوں نے دورانِ تفتیش آزاد کشمیر میں متعدد تخریبی کارروائیوں کا اعتراف کیا۔
وزیرداخلہ نے بتایا کہ گرفتار ملزمان نے اپنے ویڈیو بیانات میں پورے نیٹ ورک کا اعتراف کیا ہے، ایک اور اہم کردار، غازی شہزاد، راولاکوٹ جیل سے فرار ہے جس کے افغانستان میں دشمن ایجنسیوں سے روابط کی تصدیق ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں موجود عبدالرؤف نامی دہشتگرد فتنہ الخور اج کے ساتھ مل کرسادہ لوح نوجوانوں کو جہاد اور شریعت کے نام پر گمراہ کررہا ہے۔
وزیر داخلہ آزاد کشمیر وقار نور نے کہا کہ ’’ہماری معلومات کے مطابق بھارت کی جانب سے کچھ شرپسند عناصر کو پناہ، مالی معاونت اور دہشتگردی کی تربیت دی جا رہی تھی جبکہ گزشتہ کچھ عرصہ سے آزاد کشمیر میں ہونے والے شرپسندانہ واقعات کی منصوبہ بندی کے ثبوت ہمارے موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان شرپسندانہ واقعات میں ملوث سہولت کاری کرنے والے عناصرکیخلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے، آزاد کشمیر میں قائم امن کے پیچھے ہمارے سکیورٹی اداروں کی محنت کارفرما ہے۔
وزیر داخلہ نے اپیل کی کہ عوام کو چاہئے کہ ذمہ دار شہری ہونے کے ناطے ہر قسم کے انتشاری عوامل پر نظر رکھیں اور قانون نافذ کرنے اداروں کے ہاتھ مضبوط کریں، آزاد کشمیر پرامن خطہ تھا، ہے اور انشاء اللہ رہے گا۔