رمضان المبارک میں چینی اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کے کنٹرول کے حوالے سے کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی:وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ملک میں چینی کی سپلائی اور قیمت کے کنٹرول کے حوالے سے اجلاس ہوا .جس میں انہوں نے حکام کو چینی کی قیمتوں پر کنٹرول کے حوالے سے سخت اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی.رپورٹ کے مطابق اجلاس کو چینی کی پیداوار کے حوالے سے بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ اس وقت ملک میں چینی کا وافر اسٹاک موجود ہے.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کنٹرول کے حوالے سے کی قیمتوں میں چینی جائے گی چینی کی
پڑھیں:
کراچی میں پھلوں، سبزیوں سمیت تمام اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ
صارفین کا کہنا ہے کہ ماہ مقدس رمضان نیکیاں کمانے کیلئے آتا ہے، لیکن پاکستان میں اسے ناجائز کمائی کا مہینہ بنا دیا جاتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی رمضان کی آمد کے ساتھ ہی سبزیوں، پھلوں سمیت دیگر کھانے پینے کی اشیا کے نرخوں میں اضافہ کر دیا گیا ۔ صارفین کا کہنا ہے کہ ماہ مقدس رمضان نیکیاں کمانے کیلئے آتا ہے، لیکن پاکستان میں اسے ناجائز کمائی کا مہینہ بنا دیا جاتا ہے۔ یکم رمضان المبارک سے ایک روز قبل شہرِ قائد میں ہر سال کی رواں برس بھی رمضان المبارک کا آغاز مہنگائی کی نئی لہر سے ہوا اور کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں 10 سے 50 فیصد تک اضافہ کر دیا گیا۔ مارکیٹوں میں سبزی کے حوالے سے کیے جانے والے سروے کے مطابق پیاز 80 سے 100، آلو 70 سے 80، ٹماٹر 40، لہسن 800 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہا ہے۔ اسی طرح ادرک 600 سے 800، لیموں 800، ہری مرچ، ہری پیاز، شملہ مرچ 200 روپے کلو میں فروخت ہو رہی ہے۔ بازاروں میں بینگن، بند گوبھی، پالک، مولی، گاجر 80 روپے کلو، پھول گوبھی، شلجم 100 روپے کلو میں فروخت ہو رہا ہے۔ اسی طرح لوکی اور چقندر 120، تورئی 160، کریلا، بھنڈی 240 روپے کلو، جبکہ دھنیا، پودینا 20 روپے فی گڈی دستیاب ہے۔
پھلوں کی بات کی جائے تو کیلا درمیانے درجے کا 200 سے 300 روپے درجن، خربورہ 120 سے 150 روپے کلو، کینو 400 سے 700 روپے درجن، تربوز 200 روپے کلو روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔ اسی طرح اسٹرابیری 600 سے 800 روپے کلو، امرود 300 روپے کلو، گولاچی 200 روپے کلو، پپیتا 300 روپے کلو، جبکہ کھجور 400 سے 800 روپے کلو میں فروخت کی جا رہی ہے۔ علاوہ ازیں بچھیا کا فی کلو ہڈی والا گوشت 1300 سے 15 سو روپے، جبکہ بغیر ہڈی 1600 سے 1800 روپے کلو، بکرے کا گوشت 2 ہزار 200 روپے کلو، مرغی کا گوشت 700 روپے کلو میں فروخت کیا جا رہا ہے۔ کھجلہ، پھینی 1000 سے 1400 روپے کلو، سموسے 480 روپے درجن اور دہی بڑے 800 روپے کلو میں دستیاب ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ پوش علاقوں میں چلے جائیں، متوسط یا پھر پسماندہ، ہر علاقے کے بازاروں میں مہنگائی کا جن بے قابو ہی نظر آتا ہے۔ انتظامیہ ہر سال کی طرح اس سال بھی محض دعوے کر رہی ہے، تاہم یہ سب صرف کاغذوں میں نظر آ رہا ہے۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ پہلے روزے والے دن ہی سے انتظامیہ کے چند سرکاری افسران کچھ مارکیٹوں میں آئیں گے اور چند دکانداروں پر جرمانے کرکے عوام کو یہ بتائیں گے کہ وہ بہت کام کر رہے ہیں، لیکن بظاہر وہ بھی ایک منصوبے کا حصہ ہوتا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کے اسی طرح دعوے کرتے رمضان المبارک گزر جائے گا اور پھر آخر میں حکومت نئے دعوے کرے گی کہ ہم نے اس مرتبہ قیمتوں میں 50 فیصد کمی کرکے وہ کارنامہ انجام دیا جو حاتم طائی نے بھی نہیں کیا ہوگا۔ شہریوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ انتظامیہ کی نمائشی کارروائیاں منافع خوری کے خلاف ناکافی ہیں، شہر میں مؤثر کارروائیاں لازمی ہیں، جس سے عوام کو فائدہ پہنچے۔