پاکستان دو سال میں معاشی بحران سے نکل جائے گا، رانا ثنا اللہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
فیصل آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ اگر دوبارہ کوئی 12 اکتوبر مسلط نہیں ہوا تو پاکستان دو سال میں معاشی بحران سے نکل جائے گا۔فیصل آباد میں تقریب سے خطاب میں رانا ثنا اللہ کا کہنا تھاکہ منارٹی کارڈ سمیت دیگر پروگرامز کا مقصد آسانی فراہم کرنا ہے، موجودہ مہنگائی میں اس رقم سے سہارا ملے گا اور مہنگائی کی رفتار 38 سے 40 فیصد تھی، اسے ہم 3 سے 4 فیصد تک لے آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی رفتار کو حکومت کنٹرول میں رکھتی ہے، مہنگائی کی رفتار کو مزید نیچے لائیں گے، پاکستان کی جب جب خدمت کا موقع ملا بھرپور خدمت کی۔ان کا کہنا تھاکہ اگر دوبارہ کوئی 12 اکتوبر مسلط نہیں ہوا تو پاکستان دو سال میں معاشی بحران سے نکل جائے گا، وزیراعظم کی قیادت میں وفاقی حکومت اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی قیادت میں ایس آئی ایف سی بھرپور کوشش کرر ہی ہے۔رانا ثنا نے کہا کہ اگر سچی بات کی جائے تو یہ ایک حقیقت ہے کہ ریاست کے تین ستون اپنی اہمیت کھوچکے ہیں، صرف میڈیا کا چوتھا ستون ہی ملک کو آگے لے کر چلے گا، مخالفین کو کارکردگی کے خلاف کوئی نکتہ نہیں ملتا تو سرکاری اشتہارات کو ایشو بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔
بانی پی ٹی آئی کے خطوط پڑھنے والا کوئی نہیں، انجام کیا ہوگا۔۔؟ انجینئر امیر مقام نے بتا دیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
سچ کہا جائے تو اب فضا ہے کہ افغان مہاجرین اپنے وطن واپس لوٹ جائیں، افغان کونسل جنرل
پشاور میں تعینات افغان کونسل جنرل حافظ محب اللہ شاکر نے کہا ہے کہ افغان مہاجرین کے لیے افغانستان میں کمیشن بنایا گیا ہے۔ طورخم بارڈر کے اس پار افغانستان میں کیمپ قائم کیا گیا ہے۔
وہ پشاور میں پریس کاںفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
NEWSFLASH: Afghan Consul General in Peshawar Hafiz Muhibullah Shakir has said that Afghan refugees should return to their country without apprehension and they will be given facilities including land. He added that he has discussed the matter of refugee repatriation with Taliban… pic.twitter.com/XqDINba0Rd
— Khabar Kada (@KhabarKada) April 16, 2025
حافظ محب اللہ شاکر کا کہنا تھا کہ وطن واپسی پر مہاجرین کو تمام تر سہولیات دی جارہی ہیں۔ افغان مہاجرین نے پاکستان میں 40 سال گزار دیے، مہاجرین پاکستان میں اسلام کے خاطر پاکستان کی جانب ہجرت کی۔
یہ بھی پڑھیں:افغان مہاجرین کے نام پر کھربوں ڈالرز کمائے گئے، بیدخلی بند کی جائے، پشتون قوم پرست جماعتیں
انہوں نے کہا کہ افغانستان پر حملے کے بعد افغان مہاجرین نے سب کچھ چھوڑ کر خالی ہاتھ پاکستان کو ہجرت کی۔ اگر سچ کہا جائے تو اب فضا ہے کہ افغان مہاجرین اپنے ملک واپس چلے جائیں۔
حافظ محب اللہ شاکر کا کہنا تھا کہ افغانستان میں اب امن قائم ہے۔ افغان مہاجرین اپنے ملک میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں اور اپنی زندگی آرام سے گزار سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانوں کو اب تشویش نہیں ہونا چاہیے ، وہاں ان کے لیے تمام سہولیات موجود ہیں۔کنڑ میں کاروباری افراد کو زمینیں دی جارہی ہے۔کاروبار کیلئے ماحول سازگار ہے۔
افغان کونسل جنرل کا کہا تھا کہ ہم نے پاکستان میں آزادانہ زندگی گزاری، ہمیں کسی قسم کی شکایت نہیں ہے۔
حافظ محب اللہ شاکر کے مطابق اپنا ملک اپنی حکومت اور اپنا نظام ہے۔ اب افغانستان میں کسی کو تشویش نہیں ہونا چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
افغان کونسل جنرل افغان مہاجر افغانستان پاکستان پشاور حافظ محب اللہ شاکر