المنار نیٹ ورک کے مطابق عبدالمالک الحوثی نے کہا کہ وہ غزہ جنگ بندی کے معاہدے سے فرار اور حماس کے ساتھ معاہدے کے دوسرے مرحلے اور قیدیوں کے تبادلے کے عمل کو روکنے کی اسرائیلی حکومت کی کوششوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ یمن کی اسلامی مزاحمتی تحریک انصار اللہ کے سربراہ نے کہا ہے کہ اگر غزہ کی پٹی میں جنگ دوبارہ شروع ہوئی تو یمنی مسلح افواج صیہونی حکومت کے خلاف اپنی فوجی کارروائیاں پھر سے شروع کر دیں گی۔ انصار اللہ کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے القسام بریگیڈز کی قیادت میں فلسطینی عوام اور فلسطینی مزاحمتی مجاہدین کی حمایت کے لیے اپنی ثابت قدمی اور مذہبی، انسانی اور اخلاقی لحاظ سے حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔ المنار نیٹ ورک کے مطابق عبدالمالک الحوثی نے کہا کہ وہ غزہ جنگ بندی کے معاہدے سے فرار اور حماس کے ساتھ معاہدے کے دوسرے مرحلے اور قیدیوں کے تبادلے کے عمل کو روکنے کی اسرائیلی حکومت کی کوششوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

الحوثی نے مزید خبردار کیا کہ اگر غزہ میں دوبارہ جنگ شروع کی گئی تو ہم مزاحمت کی حمایت کے لیے ہمہ جہتی فوجی کارروائیاں کریں گے، غزہ میں جنگ کی واپسی کے ساتھ ہی صیہونی رجیم کو آگ میں جھونک دینگے۔ واضح رہے نومبر 2023 سے یمنی مسلح افواج نے غزہ میں صیہونی حکومت کی نسل کشی کا مقابلہ کرنے کے لیے غزہ کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے بحیرہ احمر میں صیہونی حکومت سے وابستہ بحری جہازوں کے ساتھ ساتھ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں بعض اسٹریٹجک اہداف کو میزائلوں اور ڈرون حملوں سے نشانہ بنایا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: الحوثی نے کے ساتھ

پڑھیں:

امریکا کے ساتھ معدنیات کے معاہدے کیلئے تیار ہیں، زیلنسکی

یوکرینی صدر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ امریکا کے ساتھ معدنیات کے معاہدے کیلئے تیار ہیں۔

زیلنسکی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مجھے یقین ہے امریکا کے ساتھ تعلقات جاری رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا بھی معدنیات کے معاہدے کیلئے تیار ہوگا۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ اور یوکرینی صدر زیلنسکی کے جھگڑے کے بعد لندن میں 18 ممالک کا یوکرین کی حمایت میں اجلاس ہوا۔

برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے کہا کہ برطانیہ، فرانس اور دیگر ممالک یوکرین کے ساتھ جنگ روکنے کے منصوبے پر کام کریں گے، جسے امریکا کے سامنے پیش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ یورپ اور امریکا کو ایک دوسرے کے ساتھ کھڑا ہونا پڑے گا، یورپ کی سلامتی کے لیے ضروری ہے کہ یہ براعظم امریکا کے ساتھ مل کر کام کرے۔

کیئر اسٹارمر نے کہا کہ اجلاس میں شریک سربراہان نے اتفاق کیا ہے کہ جب تک جنگ جاری ہے یوکرین کو فوجی امداد جاری رکھی جائے گی، روس پر اقتصادی دباؤ میں اضافہ کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ یورپی ممالک کو یوکرین کی سلامتی کے لیے دفاعی کوششیں بڑھانی ہوں گی، یوکرین کی سلامتی میں ہی پورے براعظم یورپ کا استحکام ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ برطانوی حکومت یوکرین کو یوکے ایکسپورٹ فنانس کے ایک اعشاریہ چھ ارب پاؤنڈ استعمال کرنے کی اجازت دے گی۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا کے ساتھ معدنیات کے معاہدے کیلئے تیار ہیں، زیلنسکی
  • 12اکتوبر دوبارہ مسلط نہ ہواتو 2سال میں معاشی بحران سے نکل آئیں گے : رانا ثناء
  • اسرائیلی فورسز کی شمالی غزہ اور خان یونس میں بمباری، 5 فلسطینی شہید
  • غزہ میں صیہونی فوج کی جارحیت، 4 فلسطینی شہید، متعدد زخمی
  • دوبارہ کوئی 12 مئی مسلط نہ ہوا تو پاکستان 2 سال میں معاشی بحران سے نجات حاصل کر لےگا، رانا ثنااللہ
  • صیہونی حکومت کا مجرمانہ چہرہ بے نقاب
  • غزہ جنگ بندی توڑنے کی صورت میں اسرائیل پر دوبارہ حملے کیلئے تیار ہیں، انصار اللہ
  • حماس کیجانب سے غزہ جنگبندی کا دوسرا مرحلہ شروع کرنیکا مطالبہ
  • حماس کے خلاف 6 ناکام اسرائیلی تدابیر