میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنماء نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی میں مولانا ہدایت الرحمٰن بلوچ کیساتھ نامناسب رویہ اور انکو اسمبلی فلور پر بات نہ کرنے دینا قابل مذمت ہے۔ اسپیکر کے رویئے کیخلاف تحریک چلائینگے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی بلوچستان کے نائب امیر زاہد اختر بلوچ نے کہا ہے کہ اسپیکر بلوچستان اسمبلی کی جانب سے جماعت اسلامی کے صوبائی امیر رکن اسمبلی مولانا ہدایت الرحمٰن بلوچ کے ساتھ نامناسب رویہ اور ان کو اسمبلی فلور پر بات نہ کرنے دینا قابل مذمت ہے۔ اسپیکر کے رویئے کے خلاف تحریک چلائیں گے۔ یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ عام انتخابات میں بلوچستان اسمبلی پر فارم 47 کے ذریعے من پسند لوگوں کو مسلط کیا گیا۔ اسمبلی میں کچھ ارکان جو فارم 45 پر منتخب ہوئے ان میں مولانا ہدایت الرحمٰن بھی ہیں، جو عوام کی آواز بن کر اسمبلی میں حق اور سچ بول کر حقائق منظرعام پر لاتے اور ان کے حل کیلئے آواز بلند کرتے ہیں۔ لیکن اسپیکر کا رویہ ان کے ساتھ نامناسب ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا ہدایت الرحمان کا لوگوں کے مسائل کے حوالے سے تقاریر اسمبلی کارروائی سے حذف بلکہ ان کو ریکارڈ سے نکال دیا جاتا ہے، جو قواعد کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا ہدایت الرحمٰن کی پالیسی جماعت کی پالیسی ہے اور جماعت اسلامی اپنی پالیسی پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مولانا ہدایت الرحم ن جماعت اسلامی نے کہا کہ انہوں نے

پڑھیں:

چھٹی جماعت سے آئی ٹی مضمون کو نصاب کا حصہ قرار دینے کے لیے حکمت عملی بنائی جائے، وزیراعظم کی ہدایت

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ ملک میں چھٹی جماعت سے آئی ٹی کے مضمون کو نصاب کا لازمی حصہ قرار دینے کی حوالے سے فی الفور حکمت عملی بنائی جائے۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام کے امور پر جائزہ اجلاس ہوا، جس میں متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں حکومت اسلام آباد میں کتنے لاکھ بچوں کو آئی ٹی کی تربیت دے گی؟

اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ ملک میں آئی ٹی کے شعبے کا فروغ اور آئی ٹی سے متعلق برآمدات میں اضافہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومتوں کے سال مل کر اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کی سطح پر آئی ٹی کی معیاری اور یکساں تعلیم و تربیت کے حوالے سے کام کیا جائےگا۔

وزیراعظم نے اسلام آباد، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر اور بلوچستان کے کم ترقی یافتہ علاقوں کے اسکولوں، کالجوں اور ریسرچ اداروں میں آئی ٹی کی تربیت شروع کرنے کی ہدایت کی۔

وزیراعظم نے کہاکہ آئی ٹی کے تربیتی پروگرامز کا معیار ایسا ہونا چاہیے جس کی بدولت تربیت حاصل کرنے والے افراد ملک اور بیرون ملک میں اچھی ملازمت حاصل کرسکیں۔

اجلاس کو آئی ٹی کے شعبے میں تربیتی پروگرامز اور دیگر اقدامات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ اسکول براڈ بینڈ کنیکٹیویٹی پراجیکٹ کے تحت اسلام آباد کے اسکولوں میں انٹرنیٹ کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے، سال 25-2024 میں وزارت آئی ٹی و ٹیلی کام نے 49.8 ہزار افراد کو ہائی اینڈ جبکہ 6 لاکھ افراد کو عمومی تربیت فراہم کی۔

حکام نے بتایا کہ ہواوے کے اشتراک سے بین الاقوامی اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد، نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد اور کامسیٹس یونیورسٹی لاہور کیپمس میں اسکلز ووکیشنل ٹریننگ مرکز قائم کیے جا رہے ہیں۔

حکام کے مطابق ہواوے کا تربیتی پروگرام جو کہ مصنوعی ذہانت، کلاؤڈ، بگ ڈیٹا اور سائبر سیکیورٹی سے متعلق ہے، کو غلام اسحاق خان انسٹیٹیوٹ ٹوپی، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی ٹیکسلا، مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی جام شورو کے نصاب کا حصہ بنایا جا چکا ہے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ وزارت وفاقی تعلیم و فنی تربیت ہواوے کے تعاون سے ایک لاکھ 46 ہزار 367 طلبا کو تربیت فراہم کرےگی جبکہ 1300 لیبارٹریوں کو بہتر بنایا جائےگا، اس اقدام سے اسلام آباد، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے عوام مستفید ہو سکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں برآمدات کا فروغ: حکومت کا آئی ٹی کے شعبے سے وابستہ نوجوانوں کو تربیت دینے کا اعلان

اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد چیمہ، وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کام شزا فاطمہ، چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی، جبکہ ہواوے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایتھن سن بھی اجلاس میں موجود تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آئی ٹی تربیت انفارمیشن ٹیکنالوجی بریفنگ ٹیلی کام جامعات چھٹی کلاس شہباز شریف طلبا و طالبات وزیراعظم پاکستان وی نیوز یونیورسٹیاں

متعلقہ مضامین

  • فاٹا انضمام کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ تھی اور اسکے پیچھے بیرونی قوتیں، مولانا فضل الرحمٰن
  • جماعت اسلامی کی پاکستان کیجانب سے اسرائیل مخالف قراردار میں نرمی کی کوشش کی سخت مذمت
  • چھٹی جماعت سے آئی ٹی مضمون کو نصاب کا حصہ قرار دینے کے لیے حکمت عملی بنائی جائے، وزیراعظم کی ہدایت
  • مائنز اینڈ منرلز بل صوبے کے وسائل پر حملہ ہے، مولانا فضل الرحمن
  • فاٹا انضمام کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ تھی اور اس کے پیچھے بیرونی قوتیں، مولانا فضل الرحمٰن
  • چولستان نہری منصوبے پر سندھ کے اعتراضات، معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہونا چاہیے: اسپیکر پنجاب اسمبلی
  • امریکی وفد نے عمران خان سے متعلق بات نہیں، اسپیکر قومی اسمبلی
  • ڈاکٹر خورشید احمد بھی ہم سے جدا ہو گے
  • جماعت اسلامی کا اسرائیل کیخلاف 20اپریل کو ملک گیر مارچ کرنے کا اعلان
  • ممتاز عالمی شخصیت پروفیسر خورشید احمد کی وفات