Nawaiwaqt:
2025-04-18@00:50:46 GMT

ایک بارش نے قذافی سٹیڈیم کے تعمیراتی کام کا پول کھول دیا

اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT

ایک بارش نے قذافی سٹیڈیم کے تعمیراتی کام کا پول کھول دیا

لاہور کی ایک بارش نے قذافی سٹیڈیم کے تعمیراتی کام کا پول کھول دیا ۔چیمپیئنز ٹرافی میں آسٹریلیا افغانستان میچ کے دوران ہونے والی بارش سے وی آئی پی انکلوژر اور واش روم کی چھتیں ٹپکنے لگیں، دونوں ٹپکتی چھتوں کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں ۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے معاملے کا نوٹس لے لیا، چیمپیئنز ٹرافی کے انعقاد کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ نے لاہور کے قذافی سٹیڈیم اور کراچی کے نیشنل سٹیڈیم کی اپ گریڈیشن کا کام ریکارڈ مدت میں مکمل کیا۔لاہور میں ہونے والی پہلی موسلادھار بارش نے قذافی سٹیڈیم کی تعمیر کا پول اس وقت کھول دیا جب چیمپیئنز ٹرافی کا 10 واں میچ آسٹریلیا اور افغانستان کی ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا ، میچ کے دوران موسلادھار بارش کے باعث ایک وی آئی پی انکلوژر کی سلیب سے پانی نیچے جانا شروع ہو گیا ، وی آئی پی انکلوژر کی سیڑھیوں کے نیچے واقع باتھ روم کی چھت سے بھی پانی بہنا شروع ہو گیا ۔
 تقریباً آدھ گھنٹے تک جاری رہنے والی بارش کے باعث سٹیڈیم کے اندر بڑی مقدار میں پانی کھڑا ہونے کی وجہ سے میچ منسوخ کر دیا گیا تاہم سٹیڈیم کے وی آئی پی انکلوژر کی ٹپکتی چھت کو سوشل میڈیا پر خوب ٹرول کیا جا رہا ہے ۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے ترجمان کے مطابق ابھی سٹیڈیم کی چھت بننا باقی ہے جب وہ بن جائے گی تو یہ ایشو دوبارہ دیکھنے کو نہیں ملے گا، تعمیراتی کمپنی کو معاملے کو دیکھنے کی ہدایت کر دی گئی ہے، ترجمان پی سی بی کا کہنا تھا کہ اتنی شدید بارش کے باوجود بھی سٹیڈیم کے اطراف میں کوئی پانی جمع نہیں ہوا ،ماضی میں اس سے کم بارش سے قذافی سٹیڈیم کے اطراف میں بڑی مقدار میں پانی کھڑا ہو جاتا تھا۔    

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: قذافی سٹیڈیم سٹیڈیم کے

پڑھیں:

بارشوں کے بدلتے ہوئے پیٹرن زرعی شعبے میں پانی کا بحران پیدا کررہے ہیں. ویلتھ پاک

فیصل آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 اپریل ۔2025 ) بارشوں کے بدلتے ہوئے پیٹرن کے باعث زرعی شعبے میں پانی کا بحران پیدا ہو رہا ہے یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد کے ڈاکٹر افتخار علی نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے کسانوں کو متعدد مسائل کا سامنا ہے.

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ خشک سالی، خاص طور پر بارش والے علاقوں میںان کی فصلوں کو تباہ کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ شدید بارشوں کی وجہ سے ڈیرہ غازی خان، راجن پور اور دریائے سندھ کے مشرقی کنارے کے ان کے ہمسایہ علاقوں میں سیلاب آتا ہے پہاڑی علاقوں میں زیادہ بارشیں سیلاب پیدا کرتی ہیں جو چاول کی فصلوں، کپاس کے کھیتوں اور نشیبی علاقوں میں اگنے والے دیگر پودوں کو نقصان پہنچاتی ہیں.

انہوں نے کہا کہ غیر متوقع بارشوں سے صوبہ سندھ میں چاول اور کھجور جیسی فصلیں تباہ ہو جاتی ہیں انہوں نے کہا کہ تقریبا دو سال قبل پاکستان میں آنے والے سیلاب نے مقامی زرعی پیداوار کو تباہ کر دیا جس سے متاثرہ علاقوں کے کسانوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا. انہوں نے دعوی کیا کہ مون سون کی ابتدائی بارشیں بھی کسانوں کے لیے غیر مستحکم صورتحال پیدا کرتی ہیں جب یہ صورتحال سامنے آتی ہے تو زیادہ تر کسان اپنی فصلوں کی بوائی میں گھٹنے ٹیکتے ہیں نتیجے کے طور پر انکرن کا عمل متاثر ہوتا ہے اور پودوں کی نشوونما متاثر ہوتی ہے اب ملین ڈالر کا سوال یہ ہے کہ کسان نقصانات سے بچنے اور زراعت کے شعبے کو اگلی سطح پر لے جانے کے لیے ان اہم مسائل سے کیسے نمٹ سکتے ہیں؟.

انہوں نے موسمیاتی تبدیلیوں کو کم کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صورتحال ملک میں موثر پالیسیوں کے نفاذ کے لیے پالیسی سازوں کی فعال شرکت کا تقاضا کرتی ہے انہوں نے کہاکہ ہمیں تیز رفتار موسمیاتی تبدیلیوں کو روکنے کے لیے جیواشم ایندھن کے استعمال پر بریک لگانا ہو گی ہمیں صاف توانائی اور پائیدار زراعت کو بھی اپنانا ہوگا تاکہ ہم موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کو ختم کر سکیں.

ڈاکٹر علی نے مشورہ دیا کہ کسان بارش کے پانی کو موثر طریقے سے ذخیرہ کرنے کے لیے تالاب بنا کر پانی کے انتظام کی حکمت عملی سیکھیں انہوں نے کہا کہ پانی کے ضیاع کو کم کرنے کے لیے انہیں ملچنگ کی تکنیک استعمال کرنے کی ضرورت ہے خشک سالی سے متاثرہ علاقوں کے لیے انہوں نے کسانوں کو مشورہ دیا کہ وہ کسی ایک قسم پر انحصار کرنے کے بجائے اپنی فصلوں کو متنوع بنائیں انہیں خشک سالی سے بچنے والی اور سیلاب برداشت کرنے والی فصلوں کی اقسام فراہم کرنے میں مدد کرنے کے لیے لوگوں سے گزارش کرنی چاہیے.

انہوں نے کہا کہ فصلوں کی تنوع کسانوں کے لیے ایک حفاظتی جال ثابت ہوگی اگر کچھ فصلیں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرتی ہیںتو دیگر زندہ رہ سکتی ہیں اور کسانوں کو مجموعی نقصان کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہیں ماہر زراعت ساجد سندھو نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کسان موسم کے رحم و کرم پر ہیں کیونکہ غیر متوقع بارش کے انداز زرعی منظر نامے کو تیزی سے تبدیل کر رہے ہیں.

انہوں نے کہا کہ ایک وقت میں ملک میں ابتدائی مون سون کی وجہ سے بارشیں ہوتی ہیں جبکہ کچھ علاقوں میں موسم گزرنے کے کافی دیر بعد بارش ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ خشک منتر کسانوں کو مشکل صورتحال میں ڈال دیتا ہے اکتوبر کے بعد سے ہمارے پاس بارش نہیں ہوئی ہے جو بارش سے متاثرہ علاقوں کو بری طرح متاثر کر رہی ہے. انہوں نے کہا کہ اس حالت نے گندم کی فصل کو نقصان پہنچایا ہے بارش کے پیٹرن غیر متوقع ہیں، جو زرعی ماہرین اور کسانوں کو حل کے لیے سر کھجانے پر مجبور کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ بارش کے بدلتے ہوئے انداز فصل اگانے والے علاقوں کو بدل رہے ہیں.

انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ہم نے دیکھا ہے کہ کپاس کی کاشت والے علاقوں کو الٹا کر دیا گیا ہے کیونکہ کسانوں نے کپاس کی جگہ گنے کی کاشت کر دی ہے انہوں نے کہا کہ کپاس کی پیداوار کے لیے مشہور ضلع رحیم یار خان میں اب چاول کی کاشت کی جا رہی ہے رحیم یار خان میں کپاس کی جگہ چاول کی جگہ لینے کا کبھی کسی نے تصور بھی نہیں کیا تھا لیکن بارشوں کے بدلتے رجحانات کی وجہ سے میزیں بدل گئی ہیں. انہوں نے خبردار کیا کہ یہ تبدیلی کیڑوں کے غیر متوقع حملوں میں اضافے کا باعث بنے گی بالآخر پیداوار کو نقصان پہنچے گا ہماری پروڈکٹ کا معیار پہلے سے ہی خراب ہے اور اس صورتحال کے نتیجے میں ایک سنگین مسئلہ پیدا ہو جائے گاکیونکہ ہمارے پاس ایسے حملوں پر قابو پانے کے لیے موثر طریقے نہیں ہیں.

متعلقہ مضامین

  • پنجاب میں نئے تعمیراتی منصوبے بارش کا پانی ذخیرہ کرنے سے مشروط
  • نئے تعمیراتی منصوبوں کے لیے بارش کا پانی ذخیرہ کرنا لازمی قرار
  • لاہور: نئی تعمیرات اور انڈسٹریز کیلئے بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کا سسٹم لازمی قرار
  • پنجاب میں نئے تعمیراتی پروجیکٹس بارش کا پانی ذخیرہ کرنے سے مشروط
  • افغانستان کی خواتین کرکٹرز کیلیے آئی سی سی و دیگر بورڈز کا اہم اقدام
  • اسلام آباد میں موسلا دھار بارش، شدید ژالہ باری
  • پنجاب اسمبلی : قذافی سٹیڈیم کے نزدیک فائیوسٹار ہوٹل کی تعمیر سمیت 6قرار دادیںمنظور ‘ اپوزیشن کا شور شرابہ
  • قذافی سٹیڈیم کے قریب فائیو اسٹار ہوٹل کی تعمیر کی قرار داد منظور
  • بارشوں کے بدلتے ہوئے پیٹرن زرعی شعبے میں پانی کا بحران پیدا کررہے ہیں. ویلتھ پاک
  • پی سی بی میں ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس کا عہدہ بھی خالی