ایک بارش نے قذافی سٹیڈیم کے تعمیراتی کام کا پول کھول دیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
لاہور کی ایک بارش نے قذافی سٹیڈیم کے تعمیراتی کام کا پول کھول دیا ۔چیمپیئنز ٹرافی میں آسٹریلیا افغانستان میچ کے دوران ہونے والی بارش سے وی آئی پی انکلوژر اور واش روم کی چھتیں ٹپکنے لگیں، دونوں ٹپکتی چھتوں کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں ۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے معاملے کا نوٹس لے لیا، چیمپیئنز ٹرافی کے انعقاد کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ نے لاہور کے قذافی سٹیڈیم اور کراچی کے نیشنل سٹیڈیم کی اپ گریڈیشن کا کام ریکارڈ مدت میں مکمل کیا۔لاہور میں ہونے والی پہلی موسلادھار بارش نے قذافی سٹیڈیم کی تعمیر کا پول اس وقت کھول دیا جب چیمپیئنز ٹرافی کا 10 واں میچ آسٹریلیا اور افغانستان کی ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا ، میچ کے دوران موسلادھار بارش کے باعث ایک وی آئی پی انکلوژر کی سلیب سے پانی نیچے جانا شروع ہو گیا ، وی آئی پی انکلوژر کی سیڑھیوں کے نیچے واقع باتھ روم کی چھت سے بھی پانی بہنا شروع ہو گیا ۔
تقریباً آدھ گھنٹے تک جاری رہنے والی بارش کے باعث سٹیڈیم کے اندر بڑی مقدار میں پانی کھڑا ہونے کی وجہ سے میچ منسوخ کر دیا گیا تاہم سٹیڈیم کے وی آئی پی انکلوژر کی ٹپکتی چھت کو سوشل میڈیا پر خوب ٹرول کیا جا رہا ہے ۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے ترجمان کے مطابق ابھی سٹیڈیم کی چھت بننا باقی ہے جب وہ بن جائے گی تو یہ ایشو دوبارہ دیکھنے کو نہیں ملے گا، تعمیراتی کمپنی کو معاملے کو دیکھنے کی ہدایت کر دی گئی ہے، ترجمان پی سی بی کا کہنا تھا کہ اتنی شدید بارش کے باوجود بھی سٹیڈیم کے اطراف میں کوئی پانی جمع نہیں ہوا ،ماضی میں اس سے کم بارش سے قذافی سٹیڈیم کے اطراف میں بڑی مقدار میں پانی کھڑا ہو جاتا تھا۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: قذافی سٹیڈیم سٹیڈیم کے
پڑھیں:
دوران امتحان بورڈ پر جوابات لکھ کر بچوں کو نقل کرانیوالی ٹیچر کی شامت آگئی
نئی دہلی(انٹرنیشنل ڈیسک) تعلیمی نظام میں شفافیت اور دیانتداری کو یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں،ایسا ہی ایک واقعہ مدھیہ پردیش کے ضلع بیتول میں پیش آیا، جہاں ایک ٹیچر کو امتحان کے دوران طلبہ کو نقل کراتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔
تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ 25 فروری کو پیش آیا جب پرائمری اسکول کی ٹیچرکو امتحانی ہال میں طلبہ کو مدد فراہم کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ حیران کن طور پر انہوں نے ریاضی کے سوالات خود حل کیے اور انہیں بلیک بورڈ پر لکھ کر طلبہ کو نقل کرنے کا موقع دیا۔ تاہم، ان کے اس غیر قانونی عمل کو کسی نے کیمرے میں قید کر لیا اور ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کر دی، جس کے بعد معاملہ تیزی سے وائرل ہو گیا۔
ویڈیو وائرل ہوتے ہی ضلع انتظامیہ نے معاملے کا سختی سے نوٹس لیا۔ ضلع انتظامیہ نے فوری طور پر واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا۔ جانچ کے دوران، خاتون ٹیچر کے خلاف نقل کرانے کے الزامات درست ثابت ہوئے، جس کے نتیجے میں انہیں معطل کر دیا گیا۔
محکمہ قبائلی امور کی اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق معطل ہونے والی ٹیچر امتحانی ہال میں نگران کی ذمہ داری انجام دے رہی تھیں لیکن انہوں نے اپنی پوزیشن کا ناجائز فائدہ اٹھایا اور طلبہ کو نقل کرانے کے لیے خود ہی سوالات حل کر کے دیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ ٹیچر کی معطلی کے بعد ان کے خلاف باقاعدہ محکمانہ انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔ اگر مزید سنگین الزامات ثابت ہوئے تو سخت کارروائی کی جائے گی۔‘
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ انتظامیہ امتحانی مرکز کے سربراہ اور اسسٹنٹ انچارج کے خلاف بھی کارروائی پر غور کر رہی ہے۔ اگر ضروری ہوا تو مزید قانونی اقدامات، بشمول ایف آئی آر، درج کی جا سکتی ہے۔
اس واقعے کے بعد محکمہ تعلیم نے تمام اساتذہ کو سخت وارننگ جاری کر دی ہے، جس میں واضح کیا گیا ہے کہ امتحانات میں کسی بھی قسم کی غیر قانونی مدد یا نقل کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ جو بھی استاد یا عملہ امتحان کے دوران ایسی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا، اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
مزیدپڑھیں:آج صبح 5 بجکر 44 منٹ پر چاند کی پیدائش ہوئی، محکمہ موسمیات نے رمضان کے چاند سے متعلق بتا دیا