Juraat:
2025-03-03@09:32:45 GMT

امریکا نے افغانوں کی آبادکاری کا عمل معطل کر دیا

اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT

امریکا نے افغانوں کی آبادکاری کا عمل معطل کر دیا

 

عالمی برادری افغانستان میں چھوڑے گئے امریکی ہتھیاروں کے مسئلے کو حل کرے
پاکستان نے امریکا سے افغان پناہ گزینوں کی آبادکاری کی پالیسی پر وضاحت مانگ لی

پاکستان نے امریکا سے افغان پناہ گزینوں کی آبادکاری کی پالیسی پر وضاحت مانگ لی،پاکستان نے امریکا سے دیگر ممالک میں موجود افغان پناہ گزینوں کی آبادکاری کے بارے میں پالیسی پر وضاحت طلب کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ افغانستان میں چھوڑے گئے امریکی ہتھیاروں کے مسئلے کو حل کرے۔دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ امریکا نے افغانوں کی آبادکاری کا عمل معطل کر دیا، لہٰذا ہم کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے اس نکتے پر مزید وضاحت کا انتظار کر رہے ہیں۔ پاکستان نے افغانستان میں بچ جانے والے امریکی فوجی سازوسامان کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مطالبے کی کھل کر حمایت کرنے سے گریز کیا ہے، تاہم عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اس مسئلے کو حل کرے اور متنبہ کیا کہ پاکستان میں دہشت گرد لاوارث ہتھیار استعمال کر رہے ہیں۔شفقت علی خان نے کہا کہ عالمی برادری کو اس مسئلے سے نمٹنے میں مدد کرنی چاہیے۔پاکستان طویل عرصے سے ان خدشات کا اظہار کرتا رہا ہے کہ 2021 کے انخلا کے دوران امریکی افواج کی جانب سے چھوڑے گئے ہتھیار اس کی سرزمین پر تشدد کو ہوا دے رہے ہیں، خاص طور پر ایسے وقت میں جب طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعد دہشت گردی میں اضافہ ہوا ہے، تاہم اسلام آباد کی جانب سے ابتدائی انتباہات کو واشنگٹن میں بہت کم پذیرائی ملی۔شفقت علی خان کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے چھوڑے گئے ہتھیاروں کا سوال ہمارے لیے ایک خاص وجہ سے تشویش کا باعث بنا ہوا ہے کہ ان ہتھیاروں کو دہشت گرد پاکستان کے اندر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے نوآبادیاتی منصوبے کو روکنے کے لئے مداخلت کرے، حریت کانفرنس

ترجمان حریت کانفرنس کا کہنا ہے کہ بھارت 27 اکتوبر 1947ء کو جموں و کشمیر پر اپنے قبضے کے بعد سے مقامی کشمیری آبادی کو پسماندہ رکھنے اور ختم کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت علاقے میں اپنے نوآبادیاتی منصوبے پر اسی طرح تیزی سے عمل پیرا ہے جس طرح اسرائیل فلسطین میں ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت زمینوں پر قبضوں، آبادی کے تناسب میں تبدیلی اور معاشی طور پر کشمیریوں کا گلا گھونٹنے کی پالیسیوں کے ذریعے منظم طریقے سے مسلم اکثریتی جموں و کشمیر کو ہندو اکثریتی علاقے میں تبدیل کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت 27 اکتوبر 1947ء کو جموں و کشمیر پر اپنے قبضے کے بعد سے مقامی کشمیری آبادی کو پسماندہ رکھنے اور ختم کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ کشمیریوں کی املاک پر غیر قانونی قبضوں، سرکاری ملازمتوں سے برطرفی اور علاقے میں غیر کشمیری ہندئوں کی آباد کاری سمیت بھارتی اقدامات کشمیریوں کو سیاسی، ثقافتی اور اقتصادی طور پر کمزور کرنے کے وسیع تر ایجنڈے کا حصہ ہیں۔ حریت ترجمان نے کہا کہ مودی حکومت کی پالیسیاں جموں و کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہیں جن کی انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا آخری ہدف کشمیری تشخص کو مٹانا اور ہندو آبادکاروں کی ایک کالونی کا قیام ہے۔ انہوں نے عالمی برادری کی خاموشی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور مقبوضہ علاقے میں بھارت کے نوآبادیاتی منصوبے کو روکنے اور کشمیری عوام کے حقوق کو برقرار رکھنے کے لیے عالمی مداخلت پر زور دیا۔

متعلقہ مضامین

  • عالمی برادری نے کشمیریوں، فلسطینیوں کی حالت زار پر مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے، مشعال ملک
  • عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے نوآبادیاتی منصوبے کو روکنے کے لئے مداخلت کرے، حریت کانفرنس
  • عالمی برادری اور امریکا انصاف کیلئے مدد کرے، عمران خان کا ٹائم میگزین میں آرٹیکل
  • امریکی امداد میں کمی سے عالمی صحت و سلامتی متاثر ہونے کا خطرہ
  • سیمینار کے مقررین کی عالمی برادری سے تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے موثر کردار ادا کرنے کی اپیل
  • عالمی برادری کی جانب سے امریکہ کی غنڈہ گردی پر تنقید
  • پاکستان میں امریکی اسلحہ دہشتگردی کیلئے استعمال ہو رہا ہے، ترجمان دفترخارجہ
  • فلسطین کی آزادی کے لیے ہر ممکن جدوجہد جاری رہے گی، ڈاکٹر صابر ابومریم
  • پاکستان میں امریکی اسلحہ دہشتگردی کیلئے استعمال ہو رہا ہے: ترجمان دفترِ خارجہ