چین کی 41 ویں انٹارکٹک مہم نے تحقیقی معائنہ مکمل کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
چین کی 41 ویں انٹارکٹک مہم نے تحقیقی معائنہ مکمل کر لیا WhatsAppFacebookTwitter 0 2 March, 2025 سب نیوز
قطبی علاقوں سے بہتر آگہی ، تحفظ اور استعمال کے لئے تفصیلی ڈیٹا اسپورٹ فراہم کی جائے گی
بیجنگ: چین کی 41 ویں انٹارکٹک مہم نے انٹارکٹیکا میں بحیرہ امونڈسن اور بحیرہ راس کا تحقیقی معائنہ مکمل کیا ہے۔
41 ویں چینی انٹارکٹک مہم نے تقریباً ایک ماہ تک 68 ڈگری جنوبی طول بلد کے جنوب میں بحیرہ امونڈسن میں سمندری جائزہ لیا ، جس میں انٹارکٹک میرین ہائیڈرولوجی ، کیمسٹری ، بائیولوجی اور جیولوجی شامل تھے۔
41 ویں چینی انٹارکٹک مہم ” شوئے لونگ نمبر “2 بحری ٹیم کے کپتان لوو گوانگ فو نے بتایا کہ جنوب مغربی انٹارکٹک خطہ، جہاں بحیرہ امونڈسن واقع ہے، پورے انٹارکٹک میں گلیشیئرز پگھلاو کے سب سے نمایاں علاقوں میں سے ایک ہے.
بعد میں ان نمونوں کے مزید تجزیے کے ذریعے عالمی موسمیاتی تبدیلی سے انٹارکٹک سمندری ماحولیاتی نظام میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کو اجاگر کیا جائے گا ، اور قطبی علاقوں سے بہتر آگہی ، تحفظ اور استعمال کے لئے تفصیلی ڈیٹا اسپورٹ فراہم کی جائے گی ۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
رمضان میں فلسطینیوں پر نیا ظلم، اسرائیل نے غزہ کو فوڈ سپلائی مکمل بند کر دی
مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیل نے اعلان کیا کہ غزہ پٹی کے لیے ہر قسم کی اشیائے خورد و نوش اور ضروری سامان کی ترسیل فوری طور پر معطل کر دی گئی ہے۔ ساتھ ہی اسرائیلی حکومت نے حماس کو خبردار کیا کہ اگر اس نے عبوری فائر بندی میں توسیع قبول نہ کی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر کے مطابق، امریکہ کے مشرق وسطیٰ کے لیے مندوب اسٹیو وٹکوف نے تجویز دی ہے کہ غزہ میں رمضان اور یہودی تہوار پاس اوور کے دوران ایک عبوری جنگ بندی ہونی چاہیے۔
اس تجویز کے تحت جنگ بندی کے پہلے ہی روز حماس کو اسرائیلی یرغمالیوں میں سے نصف کو رہا کرنا ہوگا۔ باقی یرغمالیوں کی رہائی مستقل جنگ بندی معاہدے سے مشروط ہوگی۔
اسرائیلی اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے حماس نے اسرائیل پر وعدہ خلافی کا الزام لگایا۔ حماس کے سینیئر عہدیدار محمود مرداوی نے کہا: "یہ اسرائیل کی ایک اور چال ہے، جو یرغمالیوں کی رہائی میں مزید تاخیر پیدا کرے گی۔ اس طرح یرغمالیوں کی زندگیاں مزید خطرے میں پڑ جائیں گی اور ان کے اہل خانہ کی مشکلات میں اضافہ ہوگا۔"
یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ جنگ بندی معاہدے کا پہلا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے اور فریقین کے درمیان کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل اور حماس کے درمیان مستقل جنگ بندی پر اتفاق نہ ہوا تو صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔