کرکٹ میں اجارہ داری! بھارتی بورڈ کمزور کیسے کیا جائے؟ انضمام نے بتادیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
قومی ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق نے بھی انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) کیخلاف بیان داغ دیا۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان انضمام الحق نے کہا کہ اگر کرکٹ سے بھارت کی اجارہ داری ختم کرنی ہے تو تمام کرکٹ بورڈز کو ایک ہونا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) میں شرکت کیلئے تمام غیر ملکی کرکٹر حصہ لینے آتے ہیں لیکن بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) اپنے کرکٹرز کو کہیں اور جاکر نہیں کھیلنے دیتا۔
مزید پڑھیں: بھارت ثابت کرے وہ پاکستان سے بہتر ٹیم ہے؟ سابق کرکٹر کا چیلنج
انضمام کا کہنا تھا کہ پوری دنیا کے کھلاڑی (پاکستان کے علاوہ) آئی پی ایل کیلئے ہندوستان کا سفر کرتے ہیں لیکن انڈین کرکٹر جب تک آئی پی ایل اور انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائر نہ ہوجائے کسی لیگ میں حصہ نہیں لے سکتا ہے البتہ انہیں انگلینڈ کی کاؤنٹی کرکٹ کھیلنے کی اجازت دی جاتی ہے تاکہ وہ اپنی فارم بحال کرسکیں۔
مزید پڑھیں: گواسکر نامور کمنٹیٹرز کو بھارت سے کمائی کا طعنہ دینے لگے
دوسری جانب کئی غیر ملکی کھلاڑی آئی پی ایل میں کھیلنے کیلئے بین الاقوامی کرکٹ میچوں کو چھوڑ چکے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستانی کھلاڑیوں نے 2008 کے انڈین پریمئیر لیگ کے پہلے ایڈیشن میں حصہ لیا تھا بعدازاں خراب سیاسی تعلقات کے باعث پاکستانی کرکٹرز پر پابندی عائد کردی گئی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ئی پی ایل
پڑھیں:
ون ڈے فارمیٹ میں گیندوں سے متعلق قانون میں تبدیلی کا امکان
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ایک روزہ فارمیٹ میں بیٹرز اور بولرز کے درمیان مقابلہ میں توازن رکھنے کے لیے ایک اننگز میں دو مختلف اینڈز سے دو مختلف گیندوں کے استعمال کے قانون میں تبدیلی کے متعلق سوچ رہا ہے۔
کرک انفو کے مطابق گزشتہ ہفتے ہرارے میں منعقد ہونے والی آئی سی سی کی میٹنگ میں ایک تجویز پیش کی گئی جس کے مطابق اننگز کے 35 ویں اوور کے بعد سے ایک گیند استعمال کی جائے گی۔
یہ تجویز سابق بھارتی کپتان سارو گنگولی کی سربراہی میں کام کرنے والی آئی سی سی مینز کرکٹ کمیٹی نے بورڈ کے سربراہان کو پیش کی۔
تجویز کے مطابق ہر اننگز شروع تو دو گیندوں کے ساتھ ہی ہوگی لیکن فیلڈنگ سائیڈ کے پاس یہ اختیار ہوگا کہ وہ 34 ویں اوور کے بعد باقی اوورز کے لیے دونوں میں کس گیند کا انتخاب کریں۔ جو گیند نہیں چُنی جائے گی اس کو فاضل گیند کے طور پر رکھا جائے گا۔
کرکٹ کمیٹی نے گیند کی تبدیلی کے لیے 25 اوور بعد کا خیال پیش کیا تھا جس کو کمیٹی ممبران کی جانب سے ہی پذیرائی نہیں مل سکی۔ کرکٹ بورڈز اس ماہ کے آخر تک اس متعلق اپنی رائے پیش کریں گے اور اس قانون پر اتفاق ہونے کی صورت میں جولائی میں ہونے والی آئی سی سی کی سالانہ جنرل میٹنگ میں اس کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔