برطانوی نیشنلٹی ہولڈر خاتون کے الزامات پر ایڈیشنل جج میرپور شہزاد اکرم معطل
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
میرپور(نیوزڈیسک) کشمیری نژاد برطانوی شہری فرخندہ رحمنسے موبائل نمبر اور فوٹو مانگنا جج کو مہنگا پڑ گیا ، چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر ہائیکورٹ صداقت حسین راجہ نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج میرپور راجہ شہزاد اکرم کو معطل کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔دیگر ججز کو چارج تقویض کردیئے
تفصیلات کے مطابق آزادجموں وکشمیر ہائیکورٹ کے چیف جسٹس صداقت حسین راجہ نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج/جج فیملی کورٹ میرپور محمد فاروق رشید کو تبدیل کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج میرپور تعینات کر دیا جبکہ انکی جگہ عبدالخاق عتیق ضلع قاضی میرپور(جن کی تعلیمی قابلیت گریجویٹ و ایل ایل ایم شریعہ اینڈ لا ہے)کو تا حکم ثانی اپنے فرائض منصبی کے ساتھ ساتھ اضافی طور پر جج فیملی کورٹ میرپور تعینات کئے جانے کی منظوری دی ہے۔
یاد رہے کہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج میرپور راجہ شہزاد اکرم پر فرخندہ رحمن نے الزامات لگائے کہ انہوں نے ان سے اپنا پرسنل فون نمبر اور تصاویر سینڈ کرنے کی ڈیمانڈ کی ۔
دبئی :تعلیمی شعبے میں 16 ہزار سے زائد طلباء اور اساتذہ کو گولڈن ویزے جاری
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جج میرپور
پڑھیں:
بیرسٹر سیف کا وفاقی وزیر پٹرولیم کیخلاف قانونی چارہ جوئی کا عندیہ
بیرسٹر سیف کا وفاقی وزیر پٹرولیم کیخلاف قانونی چارہ جوئی کا عندیہ WhatsAppFacebookTwitter 0 17 April, 2025 سب نیوز
پشاور(سب نیوز)مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے وفاقی وزیر پٹرولیم کے وزیر اعلی خیبر پختونخوا پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے قانونی چارہ جوئی کا عندیہ دے دیا۔
وفاقی وزیر پٹرولیم کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ علی پرویز ملک نے وزیراعلی خیبرپختونخوا پرجھوٹیاورمن گھڑت الزامات لگائے ہیں، علی امین گنڈاپور نے مائنز اینڈ منرلز بل سے متعلق کسی کاغذ پر دستخط نہیں کئے ہیں، مائنز اینڈ منرلز بل سے متعلق وفاق کے ساتھ کسی قسم کا معاہدہ نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر اپنے بیان کا ثبوت دیں، ورنہ ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتے ہیں، وزیراعلی خیبرپختونخوا پر جھوٹے الزامات لگانے پر قانونی چارہ جوئی کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ مائنز اینڈ منرلز بل صوبے کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے بنایا گیا ہے، یہ خیبرپختونخوا کی ترقی اور ملکیتی معدنی ذخائر کے تحفظ اور ترقی کا قانون ہے، قانون کے بنانے میں کسی بیرونی اثرورسوخ کو خاطرمیں نہیں لایا گیا۔صوبائی مشیر اطلاعات نے مزید کہا کہ اگر دیگرصوبوں نے وفاق کی ہدایات پر قانون سازی کی ہے تو وہ ان کا اختیار ہے، خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے کے عوام کے مفادات کو مدنظر رکھ کر قانون سازی کی ہے۔