وزیر اعلیٰ پنجاب کا صوبے بھر میں مہنگائی کے سدباب کے لیے مؤثر اور جامع کریک ڈاؤن کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے بھر میں مہنگائی کے سدباب کے لیے مؤثر اور جامع کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا۔مریم نوازکی زیر صدارت تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کا ویڈیو لنک اجلاس ہوا جس میں مریم نواز نے صوبے بھر میں مہنگائی کے سدباب کے لیے مؤثر اور جامع کریک ڈاؤن کا حکم دیا اور ساتھ ہی تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو گراں فروشی کے خلاف مؤثر مہم چلانے کی ہدایت بھی کی۔اس کے علاوہ وزیراعلیٰ پنجاب نے سرکاری ریٹ لسٹ نمایاں آویزاں کرنےکا حکم دیتے ہوئے اشیائےخورد ونوش کی طلب و رسد کے امور کی مانیٹرنگ اور ذخیرہ اندوزی روکنے کیلئے کارروائی کی ہدایت کی۔مزیدبرآں مریم نواز نے نرخ کے بارے میں ڈیلی جامع رپورٹ پیش کرنے اور اشیائے خورد و نوش کے نرخ او رمعیار کو ہر صورت یقینی بنانے کا بھی حکم دیا۔اس موقع پر مریم نواز نے کہا کہ پوری دنیا میں رمضان کے دوران اشیاء کے نرخ کم کیے جاتے ہیں، ہمیں بھی رضا کارانہ طورپر نرخ کم کرنے چاہئیں، سہولت بازاروں میں مارکیٹ سے کم نرخ پر معیاری اشیاء کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈیش بورڈ پر روزانہ بار بار اشیاء خورد ونوش کے نرخ خود چیک کررہی ہوں، گراں فروشی اور ذخیرہ اندوزی کے معاملے میں بلا امتیاز کارروائی کی جائے، گراں فروشی کے خلاف مہم میں کسی سطح پر کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پی ٹی آئی، اس کے دیہاڑی داروں کو پنجاب کی ترقی ہضم نہیں ہو رہی: عظمیٰ بخاری
لاہور (نوائے وقت رپورٹ+نیوز رپورٹر) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اور اس کے دیہاڑی داروں کو پنجاب کی ترقی ہضم نہیں ہو رہی۔ ایک سال کے دور حکومت میں ایک منصوبہ ایسا نہیں جو نامکمل ہو۔ ان کے دور حکومت میں "پنکی" اور "گوگی" کے نام پر رشوت کا بازار گرم تھا۔ مہاتما کے دور میں ہر عہدے کا ریٹ فکس تھا، تقرریاں و تبادلے پیسے لے کر کئے جاتے تھے۔ وسیم اکرم پلس کو اپنا تعارف کرانے کیلئے شہبازشریف کے نام کا سہارا لینا پڑتا تھا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس میں کیا۔ عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کی شاندار کارکردگی بعض لوگوں کو ہضم نہیں ہو رہی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز کی قیادت میں پنجاب حکومت کو ایک سال مکمل ہو چکا ہے، اور ایک بھی منصوبہ ادھورا نہیں۔ ہر منصوبے کا اعلان کرنے کے لیے دروازے پر دستک دینے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ ایک مخصوص سیاسی جماعت کو پنجاب حکومت کی کارکردگی سے شدید مسئلہ ہے۔ پی ٹی آئی حکومت اپنے دور میں مریم نواز کو والد کے سامنے گرفتار کرنے میں مصروف رہی۔ تحریک انصاف کا دورِ حکومت سکینڈلز سے بھرا ہوا تھا۔ ان کے منصوبوں کا کوئی حقیقی ریکارڈ موجود نہیں اور یہ صرف سوشل میڈیا تک محدود تھے۔ ان کے قائدین کے لیے "مہاتما" کا لقب استعمال ہوتا تھا، اور خود "مہاتما" نے کہا تھا کہ عثمان بزدار کو اپنی کارکردگی اشتہارات کے ذریعے دکھانی پڑتی ہے۔ تحریک انصاف کے اشتہارات میں بڑے منصوبے صرف کاغذوں تک محدود تھے۔ دو دن سے ایک مہم چلائی جا رہی ہے جس میں کہا جا رہا ہے کہ حکومت کے منصوبے دراصل پی ٹی آئی کے ہیں اور تختی مریم نواز کی ہے۔ ڈائیلسز پروگرام عثمان بزدار کا نہیں بلکہ شہباز شریف نے شروع کیا تھا اور اب وزیراعلیٰ مریم نواز نے اس پروگرام کے لیے 10 لاکھ روپے مختص کر دیے ہیں۔ ایئر ایمبولینس کے نعرے پرویز الٰہی اور عثمان بزدار کے دور میں بھی لگائے گئے، مگر عملی طور پر یہ منصوبہ مریم نواز کی حکومت کے پہلے چھ ماہ میں مکمل ہوا۔ کسان کارڈ کے حوالے سے بھی بہت دعوے کیے گئے مگر تحقیقات سے ثابت ہوا کہ پی ٹی آئی کے کسی منصوبے کی کوئی تفصیل موجود نہیں تھی۔ مریم نواز نے اپنی حکومت کے پہلے 10 ماہ میں لاہور کی سڑکوں پر 27 گرین بسیں چلائی ہیں اور آئندہ چند ماہ میں 500 مزید گرین بسیں مختلف شہروں کے لیے آ جائیں گی۔ پنجاب میں 700 نئی سڑکیں تعمیر ہو رہی ہیں۔ سپیڈو بس پر سوشل میڈیا پر منفی مہم چلائی جا رہی ہے حالانکہ یہ منصوبہ شہباز شریف کے دور کا ہے۔ پی ٹی آئی کے لوگوں کو شرم آنی چاہیے کہ وہ اس منصوبے کو خود سے منسوب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مریم نواز نے اپنی محنت اور کارکردگی سے عوام کے دلوں میں اپنی جگہ بنائی ہے۔ علاوہ ازیں پنجاب میں تھیٹر انڈسٹری کی بحالی اور فحاشی کے خاتمے کے لیے حکومت پنجاب کے اقدامات کو سٹیج اداکاروں اور فنکار برادری کی جانب سے بھرپور سراہا گیا ہے۔ تھیٹر فنکاروں نے وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا شکریہ ادا کیا اور ان کے اقدامات کو "تھیٹر انڈسٹری کے لیے نئی زندگی" قرار دیا۔آغا ماجد نے کہا کہ "پنجاب حکومت نے تھیٹر ڈرامے کی بحالی کے لیے بہترین اقدامات کئے۔ امانت چن نے بھی وزیراعلیٰ مریم نواز اور عظمیٰ بخاری کے اقدامات کو سراہا۔ انہوں نے کہا، "شکر ہے کہ کسی نے تھیٹر انڈسٹری کی طرف بھی توجہ دی۔ صائمہ خان نے بھی لائیو مانیٹرنگ کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیا۔ انہوں نے کہا، "ڈراموں کی لائیو مانیٹرنگ فحاشی کے خاتمے کے لیے ایک مثبت قدم ہے۔ طاہر نوشاد نے کہا کہ "وزیراعلیٰ مریم نواز اور وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری تھیٹر انڈسٹری کے فروغ کے لیے جو کام کر رہی ہیں، ہم ان کے ساتھ ہیں۔