چیئرمین پی سی کی ڈومیسٹک کرکٹ پرفارمرز کی حوصلہ افزائی، مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنیکا حکم
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے ڈومیسٹک کرکٹ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کرکٹرز کو پاکستان کا مستقبل قرار دیتے ہوئے ان کے مسائل کے فوری حل کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔چیئرمین پی سی بی محسن نقوی سے ڈومیسٹک کرکٹ میں بہترین کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کی ملاقات ہوئی جس میں محسن نقوی نے کھلاڑیوں سے اسکلز پرفارمنس، ڈائٹ پلان، فٹنس اور ٹریننگ پر بات چیت کی، کھلاڑیوں نے چیئرمین پی سی بی کو ہائی پرفارمنس سینٹرز میں تربیت، فنٹس اور ڈائٹ پلان مسائل کے بارے آگاہ کیا۔چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی اور ان کے مسائل کے حل کیلئے متعلقہ حکام کو ہدایات دیں۔محسن نقوی نے تمام اکیڈمیز تک ان اسٹار کھلاڑیوں کو رسائی دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے کھلاڑیوں کی فنٹس کے لیے خصوصی طور پر ڈائٹ پلان تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا آپ پاکستان کے مستقبل کے سٹارز ہیں، کھلاڑیوں کی فزیکل ٹریننگ کے لیے ٹریننرز کی دستیابی یقینی بنائی جائے گی، وسائل کی فراہمی پاکستان کرکٹ کے روشن مستقبل پر سرمایہ کاری ہے۔چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کھلاڑیوں کی تجاویز کو نوٹ کیا اور موقع پر ہی احکامات جاری کیے، ملاقات کرنے والے کھلاڑیوں میں محمد علی، علی رضا، احمد دانیال، نثار احمد، محمد ابتسام، محمد سلمان، آفاق آفریدی، عبدالصمد، سعد مسعود، خواجہ نافع، معاذ صداقت، عرفات منہاس، مبشر خان، حیدر علی، حسان نواز، فیصل اکرم، طاہر بیگ اور قاسم اکرم شامل تھے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
اثر و رسوخ ہوتا تو آج چیئرمین پی سی بی ہوتا، شاہد آفریدی
گلگت:پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور مشہور آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی نے کہا ہے کہ اگر ان کا اثر و رسوخ ہوتا تو وہ آج پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین ہوتے۔
گلگت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہدخان آفریدی نے کہا کہ اگرمیرا اثررسوخ ہوتا تو آج میں پی سی بی کا چیئرمین ہوتا، ہمارے دور میں قومی کرکٹ ٹیم میں میچ ونرز بہت تھے اب اتنے میچ ونرز نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انڈر 16، 17 اور 19 میں کھلاڑیوں کو سکھانا پڑتا ہے، ہمیں نچلے لیول میں تگڑے لوگ چاہئیں تاکہ وہ کھلاڑیوں کی اچھی ٹریننگ کر سکیں۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ ڈومیسٹک کرکٹ کا اسٹرکچر بیوروکریٹ کو دیا جائے تو کسی کو سمجھ نہیں آئے گی، پی سی بی کا چیئرمین جو بھی آتا ہے وہ سیاسی بنیاد پرآتا ہے، چہرے بدلنے سے نظام نہیں بدلتا۔
شاہد خان آفریدی نے کہا کہ گلگت بلتستان میں اگر ٹیلنٹ ہوا تو وہ ضائع نہیں ہوگا، میں اگر پی سی بی میں آیا تو پاکستان کی خاطر آؤں گا مجھے کوئی کنٹریکٹ وغیرہ نہیں چاہیے۔