دھرنوں میں ریاست مخالف تقاریر کرنیوالوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے، وزیر داخلہ گلگت بلتستان
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شمس لون نے کہا کہ گلگت بلتستان بھر میں جہاں کہیں بھی عوامی احتجاج، دھرنے یا جلسے جلوس ہوں آئین اور قانون کے دائرے کے اندر رہ کر اپنا موقف بیان کیا جائے ،کسی بھی شخص کو جلسے، احتجاج اور دھرنوں کی آڑ میں ریاست مخالف بیانیہ اور ریاست مخالف نعرے بازی کی اجازت نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کے وزیر داخلہ نے دھمکی دی ہے کہ احتجاج کی آڑ میں ریاست مخالف تقاریر کرنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شمس لون نے کہا کہ گلگت بلتستان بھر میں جہاں کہیں بھی عوامی احتجاج، دھرنے یا جلسے جلوس ہوں آئین اور قانون کے دائرے کے اندر رہ کر اپنا موقف بیان کیا جائے ،کسی بھی شخص کو جلسے، احتجاج اور دھرنوں کی آڑ میں ریاست مخالف بیانیہ اور ریاست مخالف نعرے بازی کی اجازت نہیں ہے، جو بھی شخص مملکت خداداد پاکستان کو کمزور کرنے کی کوشش کریگا اس کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا۔ دھرنے، جلسے، جلوسوں میں ریاست مخالف تقاریر کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: میں ریاست مخالف گلگت بلتستان
پڑھیں:
بلوچستان نیشنل پارٹی کا مستونگ میں 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان
بلوچستان نیشنل پارٹی کا مستونگ میں 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 16 April, 2025 سب نیوز
کوئٹہ: (آئی پی ایس) بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) نے مستونگ لک پاس پر 20 روزسے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔
سربراہ بی این پی مینگل سردار اختر مینگل کا کہنا تھا کہ دھرنا ختم کر دیا جبکہ احتجاج جاری رہے گا، دھرنے کی جگہ مختلف اضلاع میں ریلیاں نکالیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بی این پی جلسے، عوامی احتجاج کا آغاز کرے گی، پہلے مرحلے میں مستونگ، قلات، خضدار، سوراب میں جلسے کریں گے، جبکہ دوسرے مرحلے میں تربت، گوادر، مکران کے علاقوں میں احتجاجی جلسے ہوں گے، جبکہ تیسرے مرحلے میں نصیر آباد، جعفر آباد، ڈیرہ مراد جمالی و دیگر علاقوں میں جلسے کئے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں 18 اپریل کو بی این پی کی مرکزی کابینہ کے اجلاس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا، ہم پر ایک ٹکے کی کرپشن ثابت کر کے دکھائیں، احتجاج عوام کے مسائل کو اجاگر کرنے اور حل نکالنے کیلئے کیا جاتا ہے۔
اختر مینگل نے مزید کہا کہ اگر مسائل کا حل نہیں نکلتا تو ثابت ہو جاتا ہے یہاں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، کیا اس ملک میں آرٹیکل 6 پر عملدرآمد ہوا ہے؟ کیا اس ملک کے آئین کو کسی نے مانا ہے۔
یاد رہے کہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی-مینگل) کی جانب سے انسانی حقوق کے کارکنوں کی حالیہ گرفتاریوں کے خلاف دھرنا دیا گیا تھا جبکہ پارٹی سربراہ سردار اختر مینگل کی جانب سے احتجاج کے دوران 3 مطالبات رکھے گئے ہیں۔
مستونگ میں جاری دھرنے میں بی این پی قیادت، سیاسی و قبائلی رہنماؤں کے علاوہ لاپتا افراد کے لواحقین شریک ہوئے جبکہ گرینڈ اپوزیشن کے رہنماؤں نے بھی دھرنے میں شریک ہو کر سردار اختر مینگل سے یکجہتی کا اظہار کیا تھا۔