ڈپریشن اور انزائٹی جیسے عام ترین دماغی امراض سے خود کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو جسمانی سرگرمیوں کو معمول بنالیں۔

یہ بات چین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

Fudan یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ جسمانی سرگرمیوں کو بڑھانے سے انزائٹی، ڈپریشن اور ڈیمینشیا جیسے دماغی امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔

درحقیقت جسمانی سرگرمیاں چاہے جیسی بھی ہوں، ان سے دماغ کو تحفظ ملتا ہے۔

اس تحقیق میں 73 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی جو accelerometer کے ذریعے اکٹھا کیا گیا تھا۔

ان افراد کی اوسط عمر 56 سال تھی اور ڈیٹا میں جائزہ لیا گیا کہ جسمانی سرگرمیوں سے دماغی امراض کے خطرے میں کس حد تک کمی آتی ہے۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ جسمانی سرگرمیوں میں اضافے اور بیٹھ کر گزارے جانے والے وقت میں کمی سے ڈپریشن اور ڈیمینشیا جیسے عام دماغی امراض سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔

محققین کے مطابق نتائج حیران کن نہیں کیونکہ ماضی میں بھی مختلف تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جسمانی سرگرمیوں ڈپریشن اور

پڑھیں:

رمضان میں پانی کی کمی سے بچنے کے آسان طریقے

پانی انسانی جسم کے لیے سب سے ضروری عنصر ہے جس کا کوئی نعم البدل نہیں۔ خاص طور پر رمضان المبارک میں روزے کے دوران پیاس کا احساس زیادہ بڑھ جاتا ہے۔

 روزے کے دوران جسم میں پانی کی کمی واقع ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔ اس مسئلے سے بچنے کے لیے درج ذیل احتیاطی تدابیر اختیار کی جا سکتی ہیں۔  

سحر و افطار میں پانی کا زیادہ استعمال

گرمی کے دوران جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے کے لیے افطار اور سحر کے درمیان زیادہ سے زیادہ پانی پینا ضروری ہے۔ ماہرین کے مطابق دن بھر پیاس سے بچنے کے لیے کم از کم 8 سے 10 گلاس پانی پینا چاہیے۔  

پانی کی کمی سے بچنے کے لیے غذائی تدابیر

سحری میں دودھ اور دہی کا استعمال نہ صرف پانی کی کمی کو روکتا ہے بلکہ معدے کو بھی صحت مند رکھتا ہے۔

سحری اور افطار میں کھیرے، تربوز، خربوزہ، کینو، سیب اور دیگر رسیلے پھلوں کا استعمال کریں، کیونکہ یہ پانی اور فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں جو جسم کو دیر تک ہائیڈریٹ رکھتے ہیں۔  

ایسی اشیاء سے پرہیز کریں جو پیاس بڑھاتی ہیں

سحری اور افطار میں سوڈا، کیفین (چائے، کافی) اور مصنوعی جوسز سے گریز کریں، کیونکہ یہ جسم سے پانی کی مقدار کم کر دیتے ہیں۔  

زیادہ نمکین، مرچ مصالحے والی اور چٹپٹی غذائیں بھی پیاس میں اضافہ کرتی ہیں، اس لیے ان سے پرہیز کرنا بہتر ہے۔  

سحری کا وقت اور اس کی اہمیت

سحری کرنے کا بہترین وقت فجر سے کچھ دیر پہلے کا ہے، کیونکہ یہ نہ صرف سنت ہے بلکہ دیر سے سحری کرنے سے روزے کے دوران بھوک اور پیاس کے دورانیے میں کمی آتی ہے، جس سے روزہ رکھنا آسان ہو جاتا ہے۔

گرمی اور دھوپ سے بچاؤ

رمضان میں سورج کی تپش سے بچنا بہت ضروری ہوتا ہے۔ براہ راست دھوپ میں نکلنے سے گریز کریں اور اگر باہر جانا ضروری ہو تو چھتری یا سر کو ڈھانپنے کا اہتمام کریں تاکہ جسم سے پانی کم خارج ہو۔

یہ تمام احتیاطی تدابیر اپنانے سے آپ رمضان المبارک میں پیاس کی شدت کو کم کر سکتے ہیں اور صحت مند روزے گزار سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • روزے میں سر درد کی وجوہات اور ان کا آسان حل
  • ’’ویپنگ سگریٹ نوشی سے زیادہ خطرناک‘‘ طبّی تحقیق
  • افطاری کے بعد سردی محسوس کیوں ہوتی؟ اہم وجہ سامنے آگئی
  • رمضان میں پانی کی کمی سے بچنے کے آسان طریقے
  • روزہ خطرناک مرض الزائمر ختم کرنیکا عمدہ علاج، تحقیق
  • بالی ووڈ کے 2 خان، ایک جیسے نام، الگ الگ پہچان
  • افطار میں سب سے پہلے کھجور کیوں کھائی جاتی ہے؟
  • شہری تشدد کیس: شاہ زین مری کے گارڈز کا جسمانی ریمانڈ منظور، مرکزی ملزم کو جلد گرفتار کرلیں گے، پولیس
  • قطر کی جانب سے مقبوضہ فلسطین میں انروا کی سرگرمیوں کی بحالی کا مطالبہ