میرپورخاص میں جوڈیشل مجسٹریٹ نمبر 3 نے ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کے خلاف غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے مقدمے کو جھوٹا قرار دیکر مسترد کرتے ہوئے سندھڑی تھانے کے سابق اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

نجی اخبار میں شائع خبر کے مطابق ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کے بہنوئی اور شکایت کنندہ ابراہیم کنبھر نے صحافیوں کو بتایا کہ جج ساجد اقبال نے ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کیخلاف غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے کیس کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے برخاست کرنے کا حکم دے دیا۔

انہوں نے کہا کہ 5 ماہ قبل عمرکوٹ کے رہائشی ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کے خلاف میرپورخاص میں پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے کے بعد ایف آئی آر درج کی گئی تھی، سندھڑی پولیس نے ان کاؤنٹر میں ہلاک ہونے کے بعد متاثرہ کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

کیس کے تفتیشی افسر ڈی ایس پی اسلم جاگیرانی نے حتمی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی، جس میں کیس کو بی کلاس (جھوٹا کیس) قرار دینے کی سفارش کی گئی، اپنی رپورٹ میں انہوں نے کہا کہ غیر قانونی اسلحہ رکھنے سے متعلق دعوے جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔

رپورٹ کی بنیاد پر عدالت نے ڈاکٹر کنبھر کے خلاف ایف آئی آر کو باضابطہ طور پر مسترد کردیا اور سندھڑی تھانے کے موجودہ ایس ایچ او کو سابق ایس ایچ او نیاز کھوسو کے خلاف سندھ آرمز ایکٹ 2013 کی دفعہ 24 کے تحت جھوٹی ایف آئی آر درج کرنے کے جرم میں مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کرنے کا حکم کنبھر کے کے خلاف

پڑھیں:

ٹرمپ کی معاشی پالیسی پر کیلیفورنیا کا بڑا وار: امریکی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر

واشنگٹن: امریکی ریاست کیلیفورنیا نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیرف پالیسیوں کے خلاف وفاقی حکومت پر مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ 

گورنر گیون نیوزم اور اٹارنی جنرل روب بونٹا نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ ٹرمپ کو یکطرفہ طور پر درآمدی اشیاء پر بھاری ٹیرف عائد کرنے کا کوئی آئینی اختیار نہیں ہے۔

یہ اب تک کا سب سے سخت قانونی ردعمل ہے جس سے امریکہ کی اندرونی معاشی سیاست میں تناؤ مزید بڑھ گیا ہے۔ نیوزم نے اسے "ملک کی تاریخ کی سب سے بڑی خودکش معاشی چال" قرار دیا۔

کیلیفورنیا، جو 40 ملین آبادی کے ساتھ امریکی معیشت کا 14 فیصد حصہ ہے، عالمی تجارت متاثر ہونے کی صورت میں اربوں ڈالر کا نقصان اٹھا سکتا ہے۔ 

گورنر نیوزم نے کہا کہ "ٹرمپ کی معاشی پالیسیاں نہ صرف کاروباروں کو نقصان پہنچا رہی ہیں بلکہ ان ووٹروں کو بھی متاثر کر رہی ہیں جنہوں نے ان پر اعتماد کیا۔"

ٹرمپ نے بین الاقوامی تجارتی توازن کو بہتر بنانے کے نام پر پہلے میکسیکو، کینیڈا، اور پھر درجنوں ممالک پر بھاری ٹیرف لگا دیے، جن میں اتحادی بھی شامل تھے۔ ان اقدامات نے عالمی اسٹاک مارکیٹ کو شدید نقصان پہنچایا، اور کھربوں ڈالر کی قدر ختم ہوگئی۔

کیلیفورنیا کے مقدمے میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ٹرمپ نے International Emergency Economic Powers Act کو غلط استعمال کیا، جب کہ ٹیرف عائد کرنے کا اختیار صرف کانگریس کو حاصل ہے۔

اٹارنی جنرل روب بونٹا نے کہا، "ٹرمپ قانون سے بالاتر نہیں ہیں، ہم عدالت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ آئین کی حفاظت کرے۔"

ادھر وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے مقدمے کو سیاسی چال قرار دیتے ہوئے کہا کہ "نیوزم اپنے ریاست کے مسائل چھوڑ کر صدر ٹرمپ کی قومی تجارتی اصلاحات میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔"


 

متعلقہ مضامین

  • امریکی عہدیدار کا افغانستان میں چھوڑے ہوئے امریکی اسلحے کے پاکستان کے خلاف استعمال پر اظہار تشویش
  • افغانستان میں اسلحہ چھوڑنا سنگین فوجی کوتاہی تھی، پاکستان کے خلاف استعمال بند ہو، امریکی عہدیدار
  • مصطفی عامر قتل کیس، ارمغان کیخلاف ایف آئی اے میں پہلا مقدمہ درج، چشم کشا انکشافات
  • ارمغان کیخلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج، ملزم ہر ماہ 3 سے 4 لاکھ ڈالر کماتا تھا
  • مصطفی قتل کیس؛ ارمغان کیخلاف ایف آئی اے میں پہلا مقدمہ درج، چشم کشا انکشافات
  • ٹرمپ کی معاشی پالیسی پر کیلیفورنیا کا بڑا وار: امریکی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر
  • غیر قانونی اسلحہ رکھنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ
  • انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی خریداری پر میٹا کے خلاف مقدمہ، مارک زکر برگ عدالت میں پیش
  • بلوچستان ہائیکورٹ: ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی گرفتاری کیخلاف آئینی درخواست مسترد
  • جماعت اسلامی کا اسرائیل کیخلاف 20اپریل کو ملک گیر مارچ کرنے کا اعلان