لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستان میں ماہ صیام کا آغاز ہوگیا، ملک بھر میں رمضان المبارک کی پہلی سحری کے موقع پر خصوصی اہتمام کیا گیا۔

لاہور، کراچی، اسلام آباد سمیت تمام چھوٹے بڑے شہروں میں ہوٹلوں اور ریستورانوں پر بھی رش دیکھا گیا جہاں لوگوں نے خصوصی طور پر پہلی سحری کا اہتمام کیا، شہریوں کی بڑی تعداد چنے، بونگ پائے، پراٹھے، انڈہ، لسی سمیت متعدد کھانوں سے لطف اندوز ہوئی۔

جہاں سحری کے مزے منفرد پکوان سے لئے گئے وہیں بعض شہروں میں عوام کو گیس کی کمی کا بھی سامنا کرنا پڑا۔

سحری کے بعد نماز فجر میں مساجد نمازیوں سے بھر گئیں، ذکرواذکار اور تلاوت قرآن پاک بھی کا خاص اہتمام کیا گیا، اس موقع پر فرزندان اسلام نے رب کے حضور رحمت، مغفرت اور بخشش طلب کی۔

علاوہ ازیں گزشتہ رات ماہ رمضان المبارک کا چاند نظر آنے پر نماز عشا کے بعد پہلی تراویح کا اہتمام کیا گیا، ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں روح پرور اجتماعات منعقد ہوئے جہاں اہل ایمان نے نماز تراویح ادا کی۔

دوسری جانب رمضان المبارک کے آغاز پر صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے قوم کو بابرکت مہینے کی مبارکباد پیش کی ہے۔

صدر مملکت آصف زرداری کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ اُمت مسلمہ کو رمضان کے بابرکت مہینے کے آغاز پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، رمضان صبر، استقامت، ہمدردی، مساوات، اتحاد ویگانگت کا درس دیتا ہے، رمضان میں غربا، مساکین کی مدد کریں، ایثار و قربانی کے جذبے کو فروغ دیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ رمضان کا اصل پیغام صبر، شکر، ہمدردی اور اخوت و ایثار ہے، ماہ رمضان ہمیں دوسروں کے دکھ درد کا احساس دلاتا ہے، ہمیں اپنے آس پاس غریبوں اور محتاجوں کو بھی یاد رکھنا چاہیے، ہمیں ظلم و جبر کا شکار لاکھوں فلسطینی،کشمیری بہن بھائیوں کو بھی یاد رکھنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں متحد ہو کر اس ظلم کے خلاف آواز اٹھانی ہے، وقت ہے کہ ہم امتِ مسلمہ کے اتحاد کو مضبوط کریں اور باہمی تعاون کو فروغ دیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اہتمام کیا

پڑھیں:

ہماری نہیں عدالتوں کی توہین ہورہی، ججز فکر کریں، علیمہ خان

راولپنڈی موٹروے پر رہائی کے بعد گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو پیغام جاتا ہے، جیل انتظامیہ اس کو کچھ سمجھتی نہیں ہے، ایسے ججز آنے چاہئیں جو انصاف فراہم کریں، اگر آپ انصاف نہیں دے سکتے تو کیوں بیٹھے ہیں ان کرسیوں پر۔؟ اسلام ٹائمز۔ عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ ہماری نہیں عدالتوں کی توہین ہو رہی، ججز کو فکر کرنی چاہیے۔ راولپنڈی موٹروے پر رہائی کے بعد گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان کا کہنا تھا کہ یہ دوسری مرتبہ ایسا کررہے ہیں، ہمیں اڈیالہ سے اٹھاتے ہیں اور موٹروے پر چھوڑ دیتے ہیں، ہم نے کوئی قانون نہیں توڑا۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی مرتبہ ایک ہوٹل میں بیٹھے تھے، آج ایک بلڈنگ میں بیٹھے تھے، پولیس ہمارے پیچھے آئی ہے، پہلے ہمیں ایک ریسٹورنٹ میں بٹھا دیا اور اب موٹروے پر چھوڑ دیا۔

عمران خان کی ہمشیرہ کا کہنا تھا کہ ہم 3 بہنیں گھر سے آئیں، دونوں اپوزیشن لیڈر کو بھی اٹھا لیا، ہمیں تو چھوڑیں یہ انسانیت کے ساتھ ایسا کررہے ہیں، آپ ہمارا مذاق اڑا رہے ہیں، ہمیں فکر نہیں، یہ عدالتوں کی توہین ہورہی ہے ججز کو فکر کرنی چاہیے ان کا تماشا بنایا جارہا ہے۔ علیمہ خان نے کہا کہ روز توہین عدالت ہوتی ہے، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو پیغام جاتا ہے، جیل انتظامیہ اس کو کچھ سمجھتی نہیں ہے، ایسے ججز آنے چاہئیں جو انصاف فراہم کریں، اگر آپ انصاف نہیں دے سکتے تو کیوں بیٹھے ہیں ان کرسیوں پر۔؟ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم کل آپ کی عدالت میں آئیں گے اور سوال کریں گے کہ آپ پاکستانیوں کو انصاف کیوں نہیں دے سکتے۔؟

متعلقہ مضامین

  • معروف پاکستانی گلوکارہ آسیہ ثمن عارضہ قلب میں مبتلا
  • آنکھیں ہیں اور پھر بھی دکھائی نہیں دیتا۔۔۔۔ !
  • ماہ رمضان کے ثمرات کو محفوظ رکھیے۔۔۔۔ !
  • دوسری مرتبہ ایسا ہوا ہے ہمیں اڈیالہ سے اٹھاتے ہیں اور موٹروے پر چھوڑ دیتے ہیں، علیمہ خان
  • ہمیں اپنا مذاق اڑانے کی فکر نہیں بلکہ عدالتوں کی توہین ہورہی ہے، علیمہ خان
  • ہماری نہیں عدالتوں کی توہین ہورہی، ججز فکر کریں، علیمہ خان
  • ملتان، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام عظیم الشان اسرائیل مردہ باد ریلی
  • گلگت، محکمہ اطلاعات کے زیر اہتمام ڈیجیٹل میڈیا سے وابستہ صحافیوں کیلئے ایک روزہ مشاورتی سیشن
  • فلسطین فاؤنڈیشن کا مظلوم فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی
  • کراچی، فلسطین فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام مظلوم فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے احتجاجی مظاہرہ