WE News:
2025-03-03@09:23:46 GMT

اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدے میں توسیع کی منظوری دے دی

اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT

اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدے میں توسیع کی منظوری دے دی

اسرائیل نے غزہ میں سیزفائر کے پہلے مرحلے کے اختتام پر جنگ بندی معاہدے کو توسیع دینے کی منظوری دے دی۔

جنگ بندی میں توسیع کا منصوبہ امریکا نے پیش کیا تھا جسے کے تحت غزہ میں رمضان کے درمیان اور اس کے بعد اپریل کے وسط تک جنگ بندی جاری رہے گی۔

یہ بھی پڑھیے: 4 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشوں کے بدلے 140 سے زائد فلسطینی قیدی رہا

حماس اور اسرائیل کے درمیان ہونے والی جنگ بندی کا پہلا مرحلہ ہفتے کے روز ختم ہونا تھا تاہم اب اس میں توسیع کی منظوری دی گئی ہے جس کے بعد غزہ میں مستقل امن کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔

جنگ بندی کے دوسرے مرحلے میں اسرائیل اور حماس کے درمیان باقی ماندہ فلسطینی قیدیوں اور اسرائیلی یرغمالیوں کا تبادلہ بھی ہوگا۔

اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انتونیو گوتیرس نے اس سے قبل خبردار کیا ہے کہ مستقل جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی نہ ہونے کی صورت میں غزہ میں دوبارہ تباہی شروع ہوسکتی ہے۔

واضح رہے کہ غزہ میں 15 مہینوں سے جاری تباہ کن جنگ 19 جنوری کو ایک جنگ بندی معاہدے کے ذریعے ختم ہوئی تھی جس کے بعد علاقے میں امدادی کاروائیوں کا آغاز ہوچکا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل جنگ بندی حماس غزہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل

پڑھیں:

جنگ بندی کا اختتام، اسرائیل نے غزہ کو امداد کی فراہمی روک دی

حماس کی جانب سے مذاکرت سے انکار کے بعد غزہ کو امداد کی سپلائی روکنے کا فیصلہ کیا، نیتن
امداد کی ترسیل روکنا سستی بلیک میلنگ ہے، جنگ بندی کا دوسرا مرحلہ شروع کیا جائے، حماس

جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کا اختتام، اسرائیل نے غزہ کیلئے امداد کا داخلہ روک دیا، اسرائیل نے غزہ میں کھانے پینے سمیت ہر قسم کے سامان کا داخلہ روک دیا۔جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے اختتام کے بعد اسرائیل نے غزہ میں کھانے پینے سمیت ہر قسم کے سامان کا داخلہ روک دیا۔اسرائیلی وزیراعظم نے کہا گیا کہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے اختتام اور حماس کی جانب سے بامقصد بات چیت کو جاری رکھنے سے انکار کے بعد 2 مارچ سے اسرائیل نے غزہ کو امداد کی سپلائی مکمل طور پر روکنے کا فیصلہ کیا۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز جنگ بندی کے پہلے مرحلے کی مدت ختم ہونے پر اسرائیل نے جنگ بندی میں عارضی توسیع کا اعلان کیا تھا۔توسیع کی تجویز امریکا نے دی تھی مگر اب اسرائیل نے یوٹرن لیتے ہوئے امداد کو مکمل طور پر روک دیا ہے۔ دوسری جانب حماس نے جنگ بندی کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے پر زور دیا ہے۔حماس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ غزہ کے لیے امداد کی فراہمی روکنا ‘سستی بلیک میلنگ’ ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ خطے میں استحکام اور قیدیوں کی واپسی کا واحد راستہ معاہدے پر عمل درآمد ہے۔بیان کے مطابق اسرائیلی اقدام جنگی جرم اور معاہدے کی واضح خلاف ورزی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی طرف سے امداد روکنے پر غزہ میں انسانی بحران شدت اختیار کر گیا
  • حماس نے جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں توسیع کی اسرائیلی درخواست مسترد کردی
  • جنگ بندی کا اختتام، اسرائیل نے غزہ کو امداد کی فراہمی روک دی
  • اسرائیل نے غزہ جنگ بندی میں توسیع کی امریکی تجویز مان لی
  • رمضان میں فلسطینیوں پر نیا ظلم، اسرائیل نے غزہ کو فوڈ سپلائی مکمل بند کر دی
  • اسرائیل نے غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل پر پابندی عائد کر دی
  • اسرائیل غزہ جنگ بندی معاہدے میں عارضی توسیع کی امریکی تجویز پر رضامند
  • رمضان میں جنگ بندی، اسرائیل نے معاہدے کی مدت بڑھانے پر رضامندی ظاہر کردی
  • اسرائیل نے غزہ جنگ بندی توسیع کی امریکی تجویز مان لی