اسرائیل غزہ جنگ بندی معاہدے میں عارضی توسیع کی امریکی تجویز پر رضامند
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
تل ابیب(نیوز ڈیسک) اسرائیل غزہ جنگ بندی معاہدے میں عارضی توسیع کی امریکی تجویز پر رضامند ہو گیا۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ رمضان اوراپریل کے وسط میں یہودی تہوار کے دوران جنگ بندی میں توسیع کی منظوری دی گئی ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم آفس کے مطابق جنگ بندی کے پہلے روز زندہ یامردہ یرغمالیوں کی نصف تعداد کو اسرائیل کے حوالے کیا جائے گا۔
اسرائیلی وزیراعظم آفس کے اعلان کے جواب میں حماس یا جنگ بندی معاہدے کے ثالثوں کی جانب سے تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
واضح رہے گزشتہ روز اسرائیل اور حماس کے درمیان ہونے والے جنگ بندی معاہدہ کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا تھا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدے میں توسیع کی منظوری دے دی
اسرائیل نے غزہ میں سیزفائر کے پہلے مرحلے کے اختتام پر جنگ بندی معاہدے کو توسیع دینے کی منظوری دے دی۔
جنگ بندی میں توسیع کا منصوبہ امریکا نے پیش کیا تھا جسے کے تحت غزہ میں رمضان کے درمیان اور اس کے بعد اپریل کے وسط تک جنگ بندی جاری رہے گی۔
یہ بھی پڑھیے: 4 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشوں کے بدلے 140 سے زائد فلسطینی قیدی رہا
حماس اور اسرائیل کے درمیان ہونے والی جنگ بندی کا پہلا مرحلہ ہفتے کے روز ختم ہونا تھا تاہم اب اس میں توسیع کی منظوری دی گئی ہے جس کے بعد غزہ میں مستقل امن کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔
جنگ بندی کے دوسرے مرحلے میں اسرائیل اور حماس کے درمیان باقی ماندہ فلسطینی قیدیوں اور اسرائیلی یرغمالیوں کا تبادلہ بھی ہوگا۔
اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انتونیو گوتیرس نے اس سے قبل خبردار کیا ہے کہ مستقل جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی نہ ہونے کی صورت میں غزہ میں دوبارہ تباہی شروع ہوسکتی ہے۔
واضح رہے کہ غزہ میں 15 مہینوں سے جاری تباہ کن جنگ 19 جنوری کو ایک جنگ بندی معاہدے کے ذریعے ختم ہوئی تھی جس کے بعد علاقے میں امدادی کاروائیوں کا آغاز ہوچکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل جنگ بندی حماس غزہ