کیا عمران خان اسلام آباد پر چڑھائی سے رہا ہو جائیں گے؟ گورنر خیبر پختونخوا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
کیا عمران خان اسلام آباد پر چڑھائی سے رہا ہو جائیں گے؟ گورنر خیبر پختونخوا WhatsAppFacebookTwitter 0 2 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:گورنر خیبر پختوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ مولانا حامد الحق کی شہادت کا واقعہ افسوسناک ہے، ہمیں مدرسہ حقانیہ میں دہشت گردی کے واقعہ کو سنجیدہ لینا پڑے گا، صوبائی حکومت کو امن ومان کے لئے عملی اقدامات کرنا ہوں گے، کیا عمران خان اسلام آباد پر چڑھائی سے رہا ہو جائیں گے؟ بانی پی ٹی آئی نے عدالتوں سے آزاد ہونا ہے۔
نجی ٹی وی پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ماضی میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا، وزیر اعلیٰ کے پی اپنے ضلع کو نہیں سنبھال سکتے ہیں، صوبائی حکومت کرم کی 25 کلومیٹر کی سڑک کو کھولنے میں ناکام ہے، وزیر اعلیٰ کے پی نے سکیورٹی کے لیے کیا کیا؟
فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ کراچی کی صوبائی حکومت امن کے لیے کام کر رہی ہے، سندھ حکومت نے امن کے لیے رینجرز طلب کی، کے پی حکومت تو فوج کے خلاف قرار دادیں پاس کرتی ہے، اپوزیشن کا کام ہے تحریک چلانا ہے، ہم ان سب کو خوش آمدید کہیں گے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اسلام ا باد
پڑھیں:
مائنز اینڈ منرلز بل، وفاق اور SIFC سے ڈکٹیشن کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، ترجمان کے پی حکومت
بیرسٹر سیف نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے مائنز اینڈ منرلز بل کے حوالے سے کسی کاغذ پر دستخط نہیں کیے۔ اس حوالے سے وفاق کے ساتھ کسی قسم کا معاہدہ نہیں ہوا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ مائنز اینڈ منرلز بل پر وفاقی حکومت اور SIFC سے ڈکٹیشن لینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ اپنے بیان میں مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا ڈاکٹر سیف نے وفاقی وزیر پیٹرولیم کے بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے نجی ٹی وی پروگرام میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پر جھوٹے اور من گھڑت الزامات لگائے ہیں۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے مائنز اینڈ منرلز بل کے حوالے سے کسی کاغذ پر دستخط نہیں کیے۔ اس حوالے سے وفاق کے ساتھ کسی قسم کا معاہدہ نہیں ہوا ہے۔ وفاقی وزیر اپنے بیان کا ثبوت دیں، وگرنہ ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز بل خیبر پختونخوا کے معدنی وسائل کے استعمال اور صوبے کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے بنایا گیا ہے۔ اس قانون کے بنانے میں SIFC یا وفاقی حکومت سے ڈکٹیشن لینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔