امریکی فوج کا شام میں القاعدہ کے سینیئر رہنماء کو ہلاک کرنیکا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
امریکی سینٹرل کمانڈ فورس کا کہنا ہے کہ محمد یوسف ضیاء القاعدہ سے وابستہ حراس الدین کے اعلیٰ عسکری رہنماء تھے، امریکا اور خطے میں اتحادیوں کے دفاع کیلئے دہشتگردوں کیخلاف کارروائیاں جاری رکھیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی فوج نے شام میں القاعدہ کے سینیئر رہنماء کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ خبر ایجنسی کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ فورس کا کہنا ہے کہ شام میں القاعدہ رہنماء محمد یوسف ضیاء کو فضائی حملے میں ہلاک کر دیا گیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ نے 23 فروری 2025ء کو شمال مغربی شام میں ایک فضائی حملہ کیا تھا۔ امریکی سینٹرل کمانڈ فورس کا کہنا ہے کہ محمد یوسف ضیاء القاعدہ سے وابستہ حراس الدین کے اعلیٰ عسکری رہنماء تھے، امریکا اور خطے میں اتحادیوں کے دفاع کے لیے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امریکی سینٹرل کمانڈ
پڑھیں:
یمن میں مشتبہ امریکی فضائی حملے، حوثیوں کا ڈرون مار گرانے کا دعوی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 اپریل 2025ء) حوثی باغیوں کے زیر قبضہ یمنی دارالحکومت صنعاء کے گرد ونواح میں مشتبہ امریکی فضائی حملوں میں کم از کم سات افراد ہلاک اور 26 دیگر زخمی ہو گئے۔
دوسری طرف حوثی باغیوں نے پیر 14 اپریل کو دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ایک اور امریکی ایم کیو-9 ریپر ڈرون کو بھی مار گرایا ہے۔ حوثی باغیوں کی وزارت صحت کی جانب سے پیر کو جاری کیے گئے ہلاکتوں کے اعداد و شمار کے مطابق تقریباﹰ ایک ماہ قبل شروع ہونے والے امریکی فضائی حملوں کے نتیجے میں 120 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
مشرق وسطیٰ کے پانیوں میں بحری جہازوں پر حملوں کے سلسلے میں امریکہ نے ان باغیوں کو نشانہ بنانے کے لیے فضائی حملوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔
(جاری ہے)
حوثی باغیوں کے سیٹلائٹ نیوز چینل المسیرہ کی جانب سے نشر کی جانے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فائر فائٹرز فضائی حملوں کی وجہ سے لگنے والی آگ کو بجھانے کی کوشش کر رہے۔ باغیوں کا دعویٰ ہے کہ یہ دارالحکومت صنعاء کے علاقے بنی ماتر میں واقع ایک سیرامکس فیکٹری تھی۔
امریکی فوج اہداف کو نشانہ بنانے کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کر رہی، تاہم وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ اب تک 200 سے زائد فضائی حملے کیے جا چکے ہیں۔
حوثی باغیوں کا ایک اور امریکی ڈرون مار گرانے کا دعویٰحوثی باغیوں نے اتوار کی رات دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے سعودی عرب کے ساتھ ملک کی سرحد پر ملک کے شمال مغربی حصے میں ایک ایم کیو-9 ریپر ڈرون کو مار گرایا۔
حوثی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحییٰ سری نے ایک ویڈیو پیغام میں اسے دو ہفتوں میں ایسا چوتھا واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ باغیوں نے اس ڈرون کو ''مقامی طور پر تیار کردہ میزائل‘‘ سے نشانہ بنایا۔ امریکی حملے ایک ماہ سے جاری مہم کا حصہخبر رساں ادارے اے پی کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں حوثیوں کے خلاف نیا امریکی آپریشن سابق صدر جو بائیڈن کے دور کے مقابلے میں زیادہ وسیع دکھائی دیتا ہے۔
فضائی حملوں کی یہ نئی مہم اس وقت شروع ہوئی، جب باغیوں نے غزہ پٹی میں داخل ہونے والی امداد روکنے پر 'اسرائیلی‘ بحری جہازوں کو دوبارہ نشانہ بنانے کی دھمکی دی۔حوثی باغیوں نے نومبر 2023 سے رواں سال جنوری تک 100 سے زائد تجارتی بحری جہازوں کو میزائلوں اور ڈرونز سے نشانہ بنایا جن میں سے دو کو غرق کر دیا گیا۔ انہوں نے امریکی جنگی جہازوں کو نشانہ بنانے کی بھی کوشش کی لیکن انہیں کامیابی نہیں ملی۔
ادارت: شکور رحیم