Express News:
2025-03-02@20:52:49 GMT

مصر میں 3000 برس سے گمشدہ سونے کا شہر دریافت

اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT

ماہرینِ آثارِ قدیمہ نے مصر میں 3000 برس سے مٹی میں دبا ’سونے کا گمشدہ شہر‘ دریافت کرلیا۔

ایٹن نامی شہر جہاں کبھی ماضی میں سونے کی کان کنی کی جاتی تھی، لُکسر میں بادشاہوں کی وادی کے نیچے دریافت ہوئی جہاں پر کھدائی کا عمل اس ہی ہفتےپورا ہوا۔

محققین کی ٹیم نے کھدائی میں گھروں، ورک شاپس، انتظامی عمارات، عبادت گاہیں اور غسل خانوں کی باقیات دریافت کیں۔

دریافت ہونے والے اس شہر سے رومی دور (30 قبلِ مسیح تا 639 عیسوی) اور اسلامی دور (642 عیسوی تا 1517 عیسوی) کی اشیاء بازیاب کی گئیں۔

جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ایٹن کی کان صدیوں تک فعال رہی اور متعدد مصری سلطنتوں کے لیے سونا فراہم کیا جو وہ حکمران اپنے جسم اور مقبروں پر سجایا کرتے تھے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

میانمار کے اسکام سینٹرز سے 14 پاکستانی بازیاب، رمضان سے پہلے وطن واپسی کی منتظر

میواڈی: میانمار کے سرحدی علاقے میواڈی میں ہزاروں نوجوان سخت گرمی اور مچھروں سے بھرے کھلے حراستی مراکز میں پھنسے ہوئے ہیں، جہاں وہ اپنے ملک واپس جانے کے منتظر ہیں۔

رپورٹس کے مطابق، میانمار کے مختلف اسکام سینٹرز سے 7,000 سے زائد افراد کو بازیاب کرایا گیا ہے، جن میں 14 پاکستانی بھی شامل ہیں۔ تاہم، ان افراد کی واپسی کے عمل میں تاخیر ہو رہی ہے، جس پر متاثرین شدید مایوس ہیں۔

ایک پاکستانی نوجوان، جو رمضان سے پہلے پاکستان واپس آنا چاہتا ہے، نے کہا، "ہم جانتے ہیں کہ اب ہم محفوظ ہیں، لیکن آٹھ دن گزر چکے ہیں، ہمیں ابھی تک تھائی لینڈ کیوں نہیں بھیجا جا رہا؟"

حراستی مرکز میں حالات انتہائی خراب ہیں، جہاں نہ تو صفائی کا مناسب انتظام ہے اور نہ ہی بنیادی سہولیات موجود ہیں۔ ایک 18 سالہ ملائیشین نوجوان نے بتایا کہ یہاں کے واش روم اور غسل خانے اتنے گندے ہیں کہ ان کا استعمال ناممکن ہو چکا ہے۔

چین سے تعلق رکھنے والے ایک قیدی وانگ نے کہا، "مجھے خوشی ہے کہ میں آخر کار اس جہنم سے نکلنے والا ہوں... چین سب سے محفوظ جگہ ہے۔"

میانمار کے قانون سے آزاد سرحدی علاقوں میں یہ اسکام سینٹرز ایک منظم مجرمانہ صنعت کا حصہ ہیں، جہاں ہزاروں غیر ملکی ملازمین کو زبردستی کام پر مجبور کیا جاتا ہے۔ یہ ملازمین سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں کو دھوکہ دے کر پیسہ لوٹنے کے مختلف ہتھکنڈے آزماتے ہیں، جن میں رومانوی اور سرمایہ کاری کے جعلی منصوبے شامل ہیں۔

چین کی سخت دباؤ کے بعد میانمار کی فوجی حکومت اور اس کے اتحادی ملیشیا گروپس نے اسکام سینٹرز کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا ہے۔ تاہم، رہا کیے گئے افراد کی واپسی کا عمل سست روی کا شکار ہے، جس کی وجہ سے وہ بےیقینی اور مشکل حالات میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • رمضان المبارک کا آغاز، ملک بھر میں پہلی سحری کا اہتمام، مساجد نمازیوں سے بھر گئیں
  • عالمی، مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں کمی ریکارڈ  
  • سونے کی قیمت میں مزید کمی
  • برفانی تودہ گرنے سے57مزدور دب گئے
  • سونے کی قیمت میں  آج مسلسل دوسرے دن بڑی کمی
  • میانمار کے اسکام سینٹرز سے 14 پاکستانی بازیاب، رمضان سے پہلے وطن واپسی کی منتظر