کراچی کے علاقے ڈیفنس کے نوجوان مصطفیٰ قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے خلاف دھوکہ دہی اور تشدد کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

ملزم ارمغان اپریل 2024 سے مقدمے میں مفرور تھا، وکیل مدعی نے ملزم کی دیگر مقدمات میں گرفتاری کی اطلاع دی تھی۔

ملزم ارمغان اور خواجہ رافع پر تشدد اور دھوکا دہی کا مقدمہ گزری تھانے میں درج ہے، مقدمے کے مطابق ملزمان نے گاڑی کی خرید و فروخت کے معاملے پر شہری کو گھر بلا کر تشدد کیا تھا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی سٹی کورٹ نے ملزم ارمغان کو 15 مارچ کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

مصطفیٰ عامر قتل کیس: ملزم ارمغان کے 2 ملازمین کے 164 کے مکمل بیانات کی تفصیل سامنے آگئی

گواہ غلام مصطفیٰ نے کہا کہ 6 جنوری کو نو بجے رات کو ایک لڑکا آیا اور وہ اوپرچلا گیا، اس لڑکے کی شکل نہیں دیکھی تھی،

دوسری جانب مصطفیٰ عامر قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم ارمغان کے منی لانڈرنگ سمیت دیگر سائبر کرائم میں ملوث ہونے کے انکشافات کے بعد تحقیقاتی ٹیم نے ڈی جی اینٹی نارکوٹکس کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے حکام کے مطابق سی آئی اے نے ارمغان کے گھر سے تحویل میں لیے گئے کمپیوٹرز، لیپ ٹاپ اور موبائل فونز ایف آئی اے کے حوالے کر دیے ہیں۔

تفتیشی حکام کے مطابق آئی جی نے ملزم کے مالیاتی فراڈ سے متعلق ایف آئی اے کو خط لکھا تھا، سی آئی اے کی جانب سے ملنے والے تمام شواہد، کیس پراپرٹی کا فرانزک کروایا جا رہا ہے۔

تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کے حوالے کی گئی اشیاء کا فرانزک ہونے کے بعد تحقیقات میں مزید پیش رفت ممکن ہو سکے گی، ارمغان کے منشیات کے عالمی نیٹ ورک سے وابستہ ہونے پر بھی تحقیقات جاری ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ارمغان کے آئی اے

پڑھیں:

شہری پر تشدد کا کیس: ’اصل ملزم سامنے بھی آئیں تو نہیں پکڑیں گے‘

کراچی جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں بوٹ بیسن پر شہری پر تشدد کے کیس کی سماعت ہوئی جس میں پولیس نے گرفتار 5 سیکورٹی گارڈز کو عدالت میں پیش کر دیا ہے۔

تفتیشی افسر نے عدالت سے ملزموں کی 5 دن کے ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ دیگر ملزموں کو گرفتار کرنا ہے۔ عدالت نے تفیشی افسر سے سوال کیا کہ باقی ملزم کہاں ہیں، تفتیشی افسر نے بتایا کہ یہی ملزم ہیں۔

وکیل صفائی راشد صدیقی نے عدالت میں موقف اپنایا کہ یہ وہ ملزم نہیں ہیں جو ویڈیو میں نظر آرہے ہیں۔ تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ویڈیو واضح نہیں، مخبر خاص کی نشاندہی پر ملزم گرفتار کیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: کراچی، سرعام غنڈہ گردی کرنیوالا بااثر شخص گرفتار کیوں نہیں ہوسکا؟

وکیل صفائی راشد صدیقی نے موقف اپنایا کہ ان کے پاس ایک ویڈیو کےعلاوہ کوئی ثبوت نہیں، یہ ویڈیو 5 بار دیکھ چکا ہوں، اصل ملزم ان کے سامنے بھی آجائے تو یہ گرفتار نہیں کریں گے، یہ نظام کی کمزوری ہے۔

وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ نادر مگسی اور دیگر نےرات کو بتایا کہ  معاملہ طے ہوگیا ہے، شاہ زین مری یہاں بھی آکر کھڑا ہو جائے پولیس اس کو نہیں پکڑے گی، ملازمین کو گرفتار کرلیا گیا ہے جو وہاں موجود نہیں تھے، خانہ پوری  کے لیے ڈرائیور، باورچی اور مالی کو گرفتار کیا گیا ہے۔

عدالت نے کچھ دیر کے وقفے کے بعد تفتیشی افسر کی ریمانڈ لینے کی استدعا منظور کرتے ہوئے ملزمان کو 2 رزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا، عدالت نے آئندہ سماعت پر پولیس کو پراگریس رپورٹ کے ہمراہ پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

karachi court شہری تشدد عدالت کراچی

متعلقہ مضامین

  • شہری تشدد کیس: شاہ زین مری کے گارڈز کا جسمانی ریمانڈ منظور، مرکزی ملزم کو جلد گرفتار کرلیں گے، پولیس
  • مصطفیٰ عامر قتل کیس: ملزم ارمغان کے منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز
  • مصطفیٰ قتل کیس: تحقیقات میں مدد کیلئے ڈی جی اینٹی نارکوٹکس کو خط لکھنے کا فیصلہ
  • شہری پر تشدد کا کیس: ’اصل ملزم سامنے بھی آئیں تو نہیں پکڑیں گے‘
  • مصطفی قتل کیس؛ ملزم ارمغان کے تشدد کا شکار لڑکی مل گئی
  • مصطفیٰ قتل کیس: ملزم ارمغان کے متعدد مرچنٹ اکاؤنٹس ہونے کا انکشاف
  • مصطفیٰ عامر قتل کیس: نامزد ملزم ارمغان کا رقم کرپٹو کرنسی میں تبدیل کرنے کا انکشاف
  • لودھراں: شوہر کے ہاتھوں بیوی کا مبینہ قتل،، مقدمہ درج
  • مصطفی قتل کے ملزم ارمغان پر 8سال سے ویڈکے نشے کا الزام