کراچی :جنوبی افریقی بیٹر وین ڈر ڈوسن نے کہا ہے کہ بھارت کو فائدہ دیا جارہا ہے اور اس بات کو سمجھنا کوئی راکٹ سائنس نہیں ہے۔
کراچی میں گفتگو کرتے ہوئے جنوبی افریقہ کے جارح مزاج بیٹر کا کہنا تھا کہ بھارت کے لیے یہ ایک ایڈوانٹیج ہی ہے کہ اسے سفر نہیں کرنا اور ایک ہی جگہ پر رہنا ہے، ان کا ہوٹل بھی ایک ہی ہوگا، پریکٹس کی سہولتیں بھی وہی ہونگی، وہ اسی اسٹیڈیم میں اور ہر بار انہی پچز پر کھیلیں گے تو یہ ایڈوانٹیج نہیں تو کیا ہے۔
وین ڈر ڈوسن نے کہا کہ یہ سب بھارت کے لیے واضح طور پر فائدہ مند ہے اور اسے سمجھنے کوئی بہت مشکل بات نہیں ہے، اب ان پر ہے کہ وہ اس فائدے کو کس طرح استمال کرتے ہیں۔
جنوبی افریقی بیٹر نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ یہ ان کے لیے پریشر کا باعث بھی بنے کیوں کہ کوئی بھی ٹیم ان سے سیمی فائنل یا فائنل کھیلنے کے لیے دبئی جائے گی،
جو ٹیم دبئی جائے گی اس کے لیے کنڈیشن نئی ہوگی جبکہ بھارت کے لیے یہ ہوم کنڈیشن ہوگی اور وہ اس سے ہم آہنگ ہے، تو پریشر ان پر ہوگا کہ وہ ان کنڈیشنز کو کس طرح اپنے لیے استعمال کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ چیمپئنزٹرافی 2025 کی سیمی فائنلسٹ ٹیموں کا فیصلہ ہوچکا ہے، گروپ اے سے بھارت اور نیوزی لینڈ جبکہ گروپ بی سے آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ نے فائنل فور میں جگہ بنائی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

بھارت اور چین کے مسافر پروازیں بحال کرنے پر پھر مذاکرات، تاریخ مقرر نہیں ہوسکی

بھارت اور چین کے درمیان براہ راست مسافر بردار طیاروں کی پرواز دوبارہ شروع کرنے کے بارے میں بات چیت کا ایک دور ہوا لیکن ابھی تک کوئی تاریخ طے نہیں کی جاسکی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت اور چین کا تقریباً 5 سال بعد پروازیں بحال کرنے پر اتفاق

رائٹرز کے مطابق دونوں پڑوسیوں نے جنوری میں تجارتی اور اقتصادی اختلافات کو حل کرنے پر کام کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ اس اقدام سے ان کے ہوابازی کے شعبوں کو فروغ ملے گا۔

سول ایوی ایشن کے سیکریٹری ووملن منگ وولنم نے نئی دہلی میں انڈین چیمبر آف کامرس کے زیر اہتمام ایک کانفرنس میں کہا کہ شہری ہوا بازی کی وزارت اور چین میں ہمارے ہم منصب نے بات چیت کی ہے۔

انہوں نے تفصیل میں جائے بغیر مزید کہا کہ اب بھی کچھ مسائل حل ہونے ہیں۔

مزید پڑھیے: پاک-بنگلہ تجارت اور بھارت کا گمراہ کن بیانیہ

ہمالیہ میں سرحد کے ساتھ فوجیوں کے درمیان سنہ 2020 میں ہونے والے تصادم کے بعد بھارت اور چین کے درمیان تعلقات خراب ہوگئے تھے۔ اس جھڑپ میں کم از کم 20 بھارتی فوجی اور 4 چینی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔

اس کے بعد بھارت نے ملک میں سرمایہ کاری کرنے والی چینی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کے علاوہ سیکڑوں مشہور ایپس پر پابندی لگا دی تھی اور مسافروں کے راستے کاٹ دیے تھے۔ تاہم دونوں ملکوں کے درمیان براہ راست کارگو پروازیں جاری رہیں۔

اکتوبر میں پہاڑی سرحد پر فوجی تعطل کو کم کرنے کے معاہدے کے بعد سے تعلقات میں بہتری آئی ہے۔ اسی ماہ صدر شی جن پنگ اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے روس میں بات چیت بھی کی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت چین چین بھارت پروازیں چین بھارت مذاکرات

متعلقہ مضامین

  • چین ہر مشکل میں پاکستان کے ساتھ رہا، نوجوان ہی ترقی کی کنجی ہیں شہباز شریف
  • وادیٔ کوئٹہ میں موسم خشک اور معتدل
  • پیٹرولیم قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو منتقل نہ کرنے کا فیصلہ
  • علی سسٹرز نے کمال کر دکھایا، تینوں بہنیں آسٹریلین جونیئر اوپن اسکواش کے سیمی فائنل میں
  • وفاقی کابینہ کا اجلاس؛ پیٹرولیم  مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام تک نہیں پہنچایا جائے گا
  • مسلسل تین فائنل ہارنے کے بعد اس بار ملتان سلطانز کی حکمت عملی کیا ہوگی؟ اسامہ میر نے بتادیا
  • حادثہ سے بڑا سانحہ
  • بھارت اور چین کے مسافر پروازیں بحال کرنے پر پھر مذاکرات، تاریخ مقرر نہیں ہوسکی
  • مجوزہ مائنز اینڈ منرلز بل پر خیبرپختونخوا حکومت مشکل میں، پی ٹی آئی اراکین کا بریفنگ سے واک آؤٹ
  • بجلی کی فی یونٹ قیمت میں کمی، فری لانسرز اور صنعتی صارفین کو کتنا فائدہ ہوگا؟