علامہ سید عزالدین الحکیم نے کہا کہ پاکستانی عوام کا عراق سے اخوت و بھائی چارے اور محبت کا رشتہ صدیوں سے قائم ہے، اور ان تعلقات کو ہر سطح پر مزید بہتر بنایا جائے، کیونکہ وہاں خاتم النبیین حضرت محمد مصطفی ﷺکے اہلبیت اطہار علیھم السلام میں سے امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام، جوانان جنت کے سردار حضرت امام حسین علیہ السلام اور کئی آئمہ اہلبیت علیہم السلام کے مزارات مقدسہ موجود ہیں، جن سے ہر مسلمان خاص عقیدت رکھتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ادارہ منہاج الحسینؑ لاہور پاکستان کے بانی و سرپرست اعلیٰ علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر کی دعوت پر عراق کے معروف خاندان حکیم کی علمی دینی و سیاسی شخصیت آیت اللہ العظمیٰ سید سعید الحکیم (رح) کے فرزند ارجمند آیت اللہ علامہ سید عزالدین الحکیم کے اعزاز میں تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں ملکی اہم ترین شخصیات سمیت علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر، علامہ محمد افضل حیدری، علامہ محمد رشید ترابی، علامہ رائے ظفر علی، علامہ محمد سبطین اکبر، علامہ حسن رضا باقر، علامہ سجاد جوادی، علی حسین اکبر، شبرحسین اکبر، مولانا جعفرعباس، حافظ قاری غلام مصطفیٰ اور دیگر معروف علماء و دانشور حضرات نے شرکت کی۔
 
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید عزالدین الحکیم نے کہا کہ پاکستانی عوام کا عراق سے اخوت و بھائی چارے اور محبت کا رشتہ صدیوں سے قائم ہے، اور ان تعلقات کو ہر سطح پر مزید بہتر بنایا جائے، کیونکہ وہاں خاتم النبیین حضرت محمد مصطفی ﷺکے اہلبیت اطہار علیھم السلام میں سے امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام، جوانان جنت کے سردار حضرت امام حسین علیہ السلام اور کئی آئمہ اہلبیت علیہم السلام کے مزارات مقدسہ موجود ہیں، جن سے ہر مسلمان خاص عقیدت رکھتا ہے۔ تقریب میں پاکستان اور عراق کے آپس میں مزید تعلیمی، سیاسی، سماجی اور اقتصادی تعلقات کی بہتری پر زور دیا گیا، اور زائرین اور حوزہ علمیہ نجف اشرف کے پاکستانی طالبعلموں کے اقامہ ویزہ اور تعلیمی امور میں آسانی کیلئے تجاویز دی گئیں۔
 
تقریب میں فلسطین میں ہونیوالی اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی گئی اور آزاد فلسطینی ریاست کیلئے متفقہ قرارداد منظور کی گئی۔ دنیا میں امن کے قیام اور دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے اسلام کے ابدی اصولوں پر چلنے پر زور دیا گیا۔ اس موقعہ پر ادارہ کے مہتمم اعلیٰ علامہ محمد سبطین اکبر نے ادارہ کے تعلیمی تربیتی رفاہی امور سے آگاہ کیا۔ علامہ حسن رضا باقر نے ادارہ کے مختلف شعبوں اور اسلامی نظریاتی کونسل میں پاکستان کےاہل تشیع کی نمائندگی کے طورپر کئے جانیوالے اقدامات اور قانونی ترامیم اور قانون سازی سے آگاہ کیا۔ آخر میں ادارہ کے بانی علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علامہ سید عزالدین الحکیم علیہ السلام علامہ محمد حسین اکبر ادارہ کے

پڑھیں:

اسلام آباد ہائیکورٹ ججز سینیارٹی کیس: جسٹس سرفراز ڈوگر، جسٹس خادم حسین اور جسٹس آصف سعید کو کام سے روکنے کی استدعا مسترد

سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی سینیارٹی سے متعلق اہم کیس کی سماعت کے دوران قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس سرفراز ڈوگر کو کام سے روکنے کی درخواست مسترد کر دی۔ عدالت نے جسٹس خادم حسین اور جسٹس آصف سعید کو بھی کام سے روکنے کی استدعا قبول نہیں کی۔ عدالت نے اسلام آباد ہائیکورٹ سمیت متعلقہ ہائیکورٹس کے رجسٹرارز کو نوٹسز جاری کر دیے، جبکہ اٹارنی جنرل کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر معاونت کی ہدایت کی گئی ہے۔

جسٹس مظہر عالم میاں خیل کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے آغاز پر جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ کیس میں ہمارے سامنے سات درخواستیں ہیں۔ درخواست گزار کے وکیل ادریس اشرف نے عدالت کو بتایا کہ وہ بانی پی ٹی آئی اور راجہ مقسط کی نمائندگی کر رہے ہیں، اور ان کی جانب سے بنیادی حقوق کے معاملے پر درخواست دائر کی گئی ہے۔

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ پہلے ججز کی درخواست سننا بہتر ہوگا، رولز کے مطابق بھی سینئر وکیل کو پہلے سنا جانا چاہیے۔ اس پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے وکلا منیر اے ملک اور صلاح الدین روسٹرم پر آگئے، اور منیر اے ملک نے دلائل کا آغاز کیا۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اس کیس میں دو اہم نکات ہیں؛ ایک نکتہ یہ ہے کہ ججز کا تبادلہ ہوا، اور دوسرا نکتہ یہ ہے کہ ججز کی سینیارٹی کیا ہوگی؟ عدالت نے ریمارکس دیے کہ سول سروس ملازمین کے سینیارٹی رولز یہاں اپلائی نہیں ہوں گے۔ دیکھنا یہ ہے کہ کیا سینیارٹی پرانی ہائیکورٹ والی چلے گی یا تبادلے کے بعد نئی ہائیکورٹ سے سینیارٹی شروع ہوگی؟

جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ آپ کا اعتراض تبادلے پر ہے یا سینیارٹی میں تبدیلی پر؟ منیر اے ملک نے جواب دیا کہ ہمارا اعتراض دونوں معاملات پر ہے۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ جج کا تبادلہ آئین کے آرٹیکل 200 کے تحت ہوا، وہ پڑھ دیں۔ منیر اے ملک نے عدالتی ہدایت پر آرٹیکل 200 پڑھ دیا۔ عدالت نے کہا کہ آئین کے مطابق جس جج کا تبادلہ ہو، اس کی رضامندی ضروری ہے، اور دونوں متعلقہ ہائیکورٹس کے چیف جسٹس کی رضامندی بھی لازم ہے۔

منیر اے ملک نے کہا کہ جج کا تبادلہ عارضی طور پر ہو سکتا ہے، ہمارا اعتراض یہی ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگر ایسا ہوتا تو آئین میں لکھا ہوتا، وہاں تو عارضی یا مستقل کا ذکر ہی نہیں۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آئین میں صرف اتنا لکھا ہے کہ صدر جج کا تبادلہ کر سکتے ہیں۔

منیر اے ملک نے مؤقف اپنایا کہ صدر مملکت کے پاس ججز تبادلوں کا لامحدود اختیار نہیں، اور ججز کی تقرری کے آرٹیکل 175 اے کے ساتھ ملا کر اس معاملے کو پڑھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق تمام ججز کے ساتھ یکساں سلوک کیا جانا چاہیے۔

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ اگر ججز کے تبادلوں میں اضافی مراعات ہوتیں تو اعتراض بنتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر صدر خود سے ججز کے تبادلے کرے تو سوال اٹھے گا، لیکن چیف جسٹس کی سفارش پر تبادلے آئین کے مطابق ہیں۔ جسٹس محمد علی مظہر نے مزید کہا کہ صدر مملکت کے پاس ججز کے تبادلوں کا اختیار ہے۔

سپریم کورٹ نے قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ سرفراز ڈوگر کو کام سے روکنے کی استدعا مسترد کر دی۔ اسی طرح جسٹس خادم حسین اور جسٹس محمد آصف کو بھی کام سے روکنے کی استدعا مسترد کی گئی۔

عدالت نے متعلقہ ہائیکورٹس کے رجسٹرارز اور اٹارنی جنرل کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 17 اپریل تک ملتوی کر دی۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • پاراچنار کے منتخب چیئرمین مزمل حسین فصیح کو بلاجواز جیل میں قید رکھا گیا ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • میلہ چراغاں: موسم بہار میں لاہور کی ثقافتی پہچان
  • علامہ شبیر حسن میثمی کا دورہ راجن پور
  • علامہ شبیر حسن میثمی کا دورہ راجن پور، مختلف علاقوں میں مساجد و امام بارگاہوں کا افتتاح 
  • امام جعفر صادق (ع) کی حیات طیبہ عالم بشریت کیلئے مشعل راہ ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • واشنگٹن کیساتھ آئندہ مذاکراتی دور روم میں منعقد ہو گا، فواد حسین کی سید عباس عراقچی کیساتھ گفتگو
  • جسٹس سرفراز ڈوگر، جسٹس خادم حسین اور جسٹس آصف سعید کو کام سے روکنے کی استدعا مسترد
  • مفکرپاکستان شاعرمشرق ڈاکٹرسر علامہ محمد اقبال کا 87واں یوم وفات 21اپریل کو منایا جائے گا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ ججز سینیارٹی کیس: جسٹس سرفراز ڈوگر، جسٹس خادم حسین اور جسٹس آصف سعید کو کام سے روکنے کی استدعا مسترد
  •  ایس یو سی کے مرکزی رہنما علامہ شبیر حسن میثمی کا دورہ ملتان، جامعہ مصباح العلوم کے سالانہ جلسے میں شرکت