6 سالہ فلسطینی بچے کو قتل کرنے پر امریکی مالک مکان مجرم قرار؛ کیا سزا ہوگی؟
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
امریکی عدالت نے گزشتہ برس فلسطینی خاتون اور ان کے بچے پر چاقو سے حملہ کرنے والے سفاک مالک مکان کو مجرم قرار دیدیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست الینوائے میں اکتوبر 2023 کے وسط میں 71 سالہ مالک مکان جوزف زوبا نے اپنے کرایہ دار پر حملہ کیا تھا۔
چاقو کے اس حملے میں 6 سالہ فلسطینی بچہ وديع الفيومی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا تھا جب کہ اس کی والدہ حنان شاہین شدید زخمی ہوئی تھیں۔
دوران تفتیش ثابت ہوگیا کہ مالک مکان نے اپنے فلسطینی کرایہ داروں پر اس لیے حملہ کیا تھا کیوں کہ حماس نے اسرائیل میں گھس کر کارروائی کی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مالک مکان نے یہ عمل صرف مسلم دشمنی اور اسلاموفوبیا کے زیر اثر ہوکر کیا۔ آلہ قتل بھی برآمد کیا گیا۔
سفاک شخص نے چھ انچ چاقو بچے کے پیٹ میں ایسا گھونپا تھا جسے بچے کے پیٹ سے بمشکل نکالا گیا۔
زخمی والدہ اب صحت یاب ہوچکی ہیں اور قاتل کے مجرم ثابت ہونے پر خوش ہیں تاہم انھوں نے کڑی سے کڑی سے سزا کا مطالبہ کیا ہے۔
امریکی قانون کے تحت اس مجرم کو قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے جس کا تعین اگلی سماعت پر ہوگا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مالک مکان
پڑھیں:
جعفر ایکسپریس حملے میں افغانستان کو دیا گیا امریکی اسلحہ استعمال ہوا، امریکی اخبار کی تصدیق
بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کے حملے میں استعمال ہونے والا اسلحہ امریکا نے افغانستان کو دیا تھا۔
اس بات کی تصدیق امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں کی گئی۔ جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2018 میں امریکا میں بننے والی رائفل استعمال ہوئی تھی۔
یہ رائفل پاک فوج کے آپریشن کے نتیجے میں بلوچستان ٹرین حملے کے بعد حملہ آوروں کے پاس سے برآمد ہوئی تھی۔
خیال رہے کہ پاکستانی حکام نے حملہ آوروں سے برآمد ہونے والا ایم 16 رائفلز، دیگر جدید ہتھیار اور نائٹ وژن ڈیوائسز سمیت دیگر اسلحہ صحافیوں کو دیکھایا تھا۔
اُس وقت پاکستان نے حملہ آوروں سے برآمد ہونے والے اسلحے کی جانچ پر واضح طور پر یہی مؤقف اپنایا تھا کہ یہ امریکی ساختہ اسلحہ ہے جو امریکی فوج افغانستان چھور گئی تھی۔
امریکی اخبار کی تحقیقاتی رپورٹ میں پاکستان کے اس مؤقف کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ امریکی فوج اور پینٹاگون نے بھی تصدیق کی ہے کہ حملہ آروں سے برآمد ہونے والے اسلحہ میں سے 63 ہتھیار امریکی حکومت نے افغان فورسز کو دیے تھے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ان میں سے ایک M4A1 رائفل 2018 میں امریکا میں بنی تھی جو امریکی فوج افغانستان سے انخلا کے وقت وہی چھوڑ گئے تھے۔
تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق اُس وقت طالبان کو اربوں ڈالر کے امریکی فوجی ساز و سامان ہاتھ لگے تھے جو بعد میں سرحد پار پاکستان کے اسلحہ بازاروں اور عسکریت پسندوں کے ہاتھوں تک پہنچا۔
امریکی اخبار کی رپورٹ می مزید بتایا کہ اب یہ امریکی رائفلز، مشین گنز اور نائٹ وژن گلاسز کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور دیگر گروپس حملوں میں استعمال کر رہے ہیں۔