افطار میں سب سے پہلے کھجور کیوں کھائی جاتی ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)یقیناً! رمضان میں کھجور سے روزہ افطار کرنے کے فوائد بے شمار ہیں اور اس کی اہمیت صرف روحانی نہیں بلکہ جسمانی صحت کے لحاظ سے بھی بہت زیادہ ہے۔
کھجور میں موجود قدرتی شوگر جیسے کہ گلوکوز اور فروکٹوز روزے کے دوران توانائی کی کمی کو فوراً پورا کر دیتی ہے۔ اس سے خون میں شوگر کی سطح میں فوری توازن آتا ہے، جو کمزوری اور چکر آنے جیسے مسائل کو دور کرتا ہے۔
اس کے علاوہ، کھجور میں وٹامن بی کمپلیکس اور دیگر ضروری معدنیات بھی پائے جاتے ہیں جو جسم کی قوت مدافعت کو بڑھاتے ہیں اور رمضان کے دوران جسمانی تھکاوٹ کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
کھجور میں موجود فائبر ہاضمے کے عمل کو بہتر بناتا ہے، جو کہ روزے کے بعد کھانے کی مشکلات جیسے بدہضمی اور قبض کو روکنے میں مددگار ہے۔ اس کے علاوہ، کھجور میں موجود میگنیشیم اور کیلشیم ہڈیوں کو مضبوط بناتے ہیں اور عضلات کے افعال میں توازن برقرار رکھتے ہیں۔
کھجور قدرتی طور پر میٹھی ہوتی ہے، جو دن بھر بھوکے رہنے کے بعد فوری توانائی فراہم کرتی ہے۔
کھجور میں پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو جسمانی افعال کو برقرار رکھنے اور پانی کی کمی کو روکنے کے لیے روزے کے دوران ہائیڈریشن کے لیے ضروری ہے۔
یعنی، کھجور نہ صرف ایک سنت ہے بلکہ ایک صحت بخش انتخاب بھی ہے جو روزے کے دوران جسم کو درکار تمام اہم اجزاء فراہم کرتا ہے۔ اس کی کھائی جانے والی مقدار میں معمولی اضافے سے جسم کی توانائی میں توازن برقرار رہتا ہے، اور روزے کے دوران آپ کی صحت اور توانائی میں بہتری آتی ہے۔
مختصراً، رمضان میں افطار کے وقت کھجور کا استعمال ایک مکمل اور متوازن غذا فراہم کرتا ہے جو آپ کی جسمانی اور روحانی ضروریات دونوں کو پورا کرتی ہے۔
مزیدپڑھیں:پھٹنے والے آتش فشاں نے ایک شخص کا دماغ شیشے میں کیسے تبدیل کیا؟
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: روزے کے دوران کھجور میں
پڑھیں:
ٹرمپ کی ذہنی اور جسمانی صحت کا طبی معائنہ، وائٹ ہاوس نے رپورٹ جاری کردی
ٹرمپ کی ذہنی اور جسمانی صحت کا طبی معائنہ، وائٹ ہاوس نے رپورٹ جاری کردی WhatsAppFacebookTwitter 0 13 April, 2025 سب نیوز
واشنگٹن(سب نیوز) وائٹ ہاوس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد پہلے طبی معائنے کے نتائج کے حوالے سے بیان جاری کردیا۔
جمعے کے روز امریکی صدر ٹرمپ کا سالانہ ذہنی اور جسمانی طبی معائنہ کیا گیا تھا۔طبی معانے کے بعد ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جسمانی ٹیسٹ کے ساتھ ساتھ ذہنی ٹیسٹ بھی اچھا رہا، میرا دل اور دماغ اچھی حالت میں ہیں۔ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر میں نے خود کو اچھی صحت میں محسوس کیا، میں نے سوچا کہ بائیڈن سے مختلف ہونا چاہیے، اس لیے میں نے ذہنی معائنہ بھی کروایا اور تمام جوابات درست دیے۔
اب وائٹ ہاوس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹروں کی رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ ذہنی اور جسمانی طور پر بہترین صحت میں ہیں اور بطور کمانڈر ان چیف اور سربراہ مملکت اپنی ذمہ داریاں نبھانے کے مکمل اہل ہیں۔رپورٹ میں چند معمولی مسائل کی نشاندہی بھی کی گئی ہے جن میں دھوپ کی وجہ سے جلد کو ہونے والا نقصان اور گزشتہ جولائی میں قاتلانہ حملے کے دوران دائیں کان پر گولی لگنے کے بعد کا نشان شامل ہے۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق صدر ٹرمپ کی صحت سے متعلق شفافیت پر ماضی میں سوالات اٹھائے جاتے رہے ہیں، تاہم وائٹ ہاوس کا کہنا ہے کہ صدارتی معالج شان باربابیلا نے تفصیلی جائزہ پیش کیا ہے اور مکمل رپورٹ بھی جاری کی جائے گی۔