بیجنگ(نیوز ڈیسک )چین کے ایک نجومی، جس نے پیشگوئی کی تھی کہ وہ اپنی 50 کی دہائی میں مر سکتا ہے، اپنی محبوبہ کے ہاتھوں اسی عمر میں ہی قتل ہو گیا۔

”ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ“ کے مطابق نجومی کا نام ژو تھا، اور وہ چین کے جنوب مغربی صوبہ سیچوان کے شہر نانچونگ میں بطورنجومی کام کرتا تھا۔

آٹھ برس قبل 2017 میں اس کی موت پیرا کوٹ زہر کے سبب ہوئی، جو انتہائی زہریلا اور تیز اثر والا جڑی بوٹیوں کا زہر ہے، یہ زہر انسانی جسم میں جذب ہونے پر پھیپھڑوں، گردوں اور جگر کے لیے خاص طور پر نقصان دہ ہوتا ہے۔

ژو کی محبوبہ، جس کا نام جنگ تھا، نے اس کی زندگی کا خاتمہ اس کے زیر جامہ میں زہر لگا کر کیا، جس کی وجہ سے اس کا جسم گلنے سڑنے لگا۔

ژو نے پیشگوئی کی تھی کہ “ 50 کی دہائی میں میری موت ہو جائے گی“جب وہ 60 کے قریب پہنچ رہا تھا، وہ شدید بیمار ہوگیا اوراسے اسپتال منتقل کیا گیا۔ اس دوران ژو کی موت ہو گئی، طبی معائنے سے پتہ چلا کہ اس کی موت زہریلے مادے کی وجہ سے ہوئی تھی۔

ژو کی اچانک موت نے اس کے خاندان کو یقین ہوگیا کہ اسے قتل کیا گیا ہے۔ ان کا شک اس وقت مزید بڑھا جب اس کی بیٹی نے چوہوں کے زہر کے ٹیسٹ کے ذریعے یہ دریافت کیا کہ اس کا کھانسی کا شربت زہریلے مادوں سے بھرپور تھا۔ نجومی ژو کے خاندان نے فوراً پولیس کو اطلاع دی، اور تحقیقات کے بعد حکام نے ژو کی محبوبہ جنگ کے ملوث ہونے کا انکشاف کیا۔

چینی اخبارکے مطابق مسٹر ژو کی 2011 میں جنگ نامی خاتون سے ملاقات ہوئی تھی جب اس کی والدہ کو آخری درجے کا کینسر تشخیص ہوا تھا۔ جنگ نے اپنی والدہ کی بیماری کے حوالے سے نجومی کی مدد طلب کی تھی۔ جس کے بعد دونوں کے درمیان رومانوی تعلق قائم ہوا، اس دوران مسٹر ژو نے محبوبہ جنگ کو بار بار اسقاط حمل پر مجبور کیا۔

خاتون نے بارہا ژو سے شادی کرنے کی درخواست کی، تاہم اس نے ہمیشہ انکار کر دیا اور اپنی سابقہ بیوی کے ساتھ صلح بھی کرلی۔ ایک بار تو اس نے مسز جنگ سے جھوٹ بولا کہ اسے کینسر ہو گیا ہے۔

چینی خاتون نے کہا کہ ژو نے اس کی زندگی تباہ کر دی، اس نے نجومی کو عمارت سے چھلانگ لگا کر خودکشی کی دھمکی بھی دی۔ تاہم مئی 2017 میں اس نے نجومی سے انتقام لینے کا فیصلہ کیا۔ اس نے انٹرنیٹ پر پیراکوٹ کے خطرات کے بارے میں تحقیق کی اور اس زہر کو کھانسی کے شربت میں ملا کر مسٹر ژو کو دے دیا۔

کھانسی کا شربت پینے کے بعد ژوکو گلے میں شدید درد محسوس ہوا، اور جب اس نے زہر والے زیر جامہ پہنے، تو اس کا جسم گلنے سڑنے لگ گیا۔ ستمبر 2024 میں اس کیس میں مس جنگ کو دانستہ قتل کے الزام میں 14 سال قید کی سزا سنادی گئی۔

مزیدپڑھیں:بالی وڈ کی مہنگی ترین طلاق، کتنی رقم اداکی گئی؟

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

امریکا کو اپنی غلطیوں کو درست کرنے میں زیادہ بڑا قدم اٹھانا چاہئے، عالمی میڈیا

امریکا کو اپنی غلطیوں کو درست کرنے میں زیادہ بڑا قدم اٹھانا چاہئے، عالمی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز

واشنگٹن :امریکہ نے ایک میموریٹم جاری کیا، جس میں کمپیوٹرز ، اسمارٹ فونز ، سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ آلات ، اور انٹگریڈڈ سرکٹوں کو “ریسیپروکل محصولات” سے مستثنیٰ قرار دیا گیا۔ چینی حکومت نےاس کے جواب میں کہا کہ یکطرفہ “ریسیپروکل محصولات” کے غلط عمل کو درست کرنے میں یہ امریکا کی جانب سےایک چھوٹا سا قدم ہے۔ کچھ بین الاقوامی تنظیموں نے نشاندہی کی ہے کہ اگر امریکی حکومت متعلقہ مصنوعات کو استثنیٰ نہیں دیتی ہے تو ، “امریکی ٹیکنالوجی کی صنعت دس سال پیچھے چلی جائے گی اور مصنوعی ذہانت کا انقلاب نمایاں طور پر سست ہوجائے گا۔

حقائق سے ثابت ہوا ہے کہ 2 اپریل کو امریکہ کی طرف سے “ریسیپروکل محصولات” کے نفاذ کے بعد سے، بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی نظم و نسق میں خلل پڑا ہے، کاروباری سرگرمیاں اور لوگوں کی زندگیاں متاثر ہوئی ہیں، اور خود امریکہ کو زیادہ سے زیادہ نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہاہے. اس کے ساتھ ہی یورپی یونین، جس کا امریکہ کے ساتھ سیکڑوں ارب یورو کا سروس تجارتی خسارہ ہے، یہ بھی کہا کہ اگر امریکہ اپنا خیال بار بار تبدیل کرتا اور یورپ پر دباتا رہا تو وہ سروس تجارت کے ذریعے جوابی اقدامات سے انکار نہیں کرے گا۔

دراصل امریکی حکومت نے اپنے محصولات کے حساب میں خدمات کی برآمدات کو جان بوچھ کر نظر انداز کیا ہے اور اب اس علاقے کو تجارتی جنگ میں گھسیٹا جا رہا ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ سروس ٹریڈ کی بنیاد اشیاء کی تجارت ہے۔ مثال کے طور پر، بین الاقوامی مالیاتی خدمات کا مقصد بین الاقوامی تجارت کو مالی اعانت اور سرمایہ کاری فراہم کرنا ہے. اگر دنیا کی نصف حصے سے زیادہ اشیاء کی بین الاقوامی تجارت ختم ہو جائے تو دنیا کو امریکہ سے کتنی مالیاتی خدمات کی ضرورت ہوگی؟ اس بار کچھ مصنوعات پر “ریسیپروکل محصولات” سے استثنیٰ کو کسی حد تک امریکا کی جانب سے کچھ علاج کے طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔

لیکن امریکا کو جو کرنا چاہیئے، وہ “ریسیپروکل محصولات” کے نفاذ کو مکمل طور پر ختم کرکے اپنے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ باہمی احترام اور برابری کی بنیاد پر بات چیت کرنا ہے۔ تجارتی تنازعات کو حل کرنے کے لئے یہ واحد درست انتخاب ہے۔

متعلقہ مضامین

  • تجارتی جنگ میں چین کا امریکا پر وار، اپنی ایئرلائنز کو بوئنگ سے جہازوں کی ڈلیوری روکنے کا حکم
  • ایشوریا رائے کی بیٹی کی فلمی دنیا میں انٹری؟ نجومی نے بڑی پیشگوئی کردی
  • کیا ایشوریہ رائے کی بیٹی ارادھیا بچن بالی ووڈ میں ڈیبیو کرنے جارہی ہیں؟
  • عمران خان اپنی رہائی میں رکاوٹیں پیدا کرنے میں خود کفیل ہیں: عرفان صدیقی
  • اپنی چھت اپنا گھر پر وگرام : ٹارگٹ پورا کرنے کیلئے پر عزم ‘ ماضہ میں صرف وعدے ہوئے : مریم نواز 
  • پاکستان میں مون سون کے دوران زائد بارشوں کی پیشگوئی
  • بھارتی کھلاڑی نے ٹیم کی شکست پر اپنی شاندار اننگز کو بے کار قرار دیدیا
  • امریکا کو اپنی غلطیوں کو درست کرنے میں زیادہ بڑا قدم اٹھانا چاہئے، عالمی میڈیا
  • ناگن فیم مونی رائے ٹرولنگ کا شکار، تنقید کرنے والوں کو کیا جواب دیا؟
  • کراچی اسٹیڈیم کی خالی کرسیاں: ارسلان نصیر نے انوکھا حل پیش کردیا