نوشہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مارچ2025ء)سابق سینیٹر اور جماعت اسلامی پاکستان کے سابق مرکزی امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک نہ صرف پاکستان بلکہ تمام عالم اسلام کے دینی طلبا کا دینی مرکز اور درسگاہ ہے جامعہ دارالعلوم حقانیہ سے فارغ التحصیل طلبا دنیا کے کونے کونے میں موجود ہیں اور وہی طلبا فراغت کے بعد دنیا بھر میں دین اسلام کی پھیلا اور سربلندی میں مصروف عمل ہیں، دارالعلوم حقانیہ پر حملہ اور مولانا حامد الحق حقانی کو نشانہ بنانا پاکستان کی سلامتی شعار اسلام کو نشانہ بنانے کی مترادف ہے اگر خطے میں قیام امن کے لیے افغانستان کے ساتھ بات چیت کی ضرورت ہوتو ایک بار نہیں بلکہ پاکستان میں قیام امن تک جاری رہنی چاہئے۔

۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے نائب مہتمم اور سابق ایم این اے و سربراہ جمعیت علما اسلام (س) مولانا حامد الحق حقانی کی نماز جنازہ کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا سراج الحق نے مزید کہا کہ مولانا حامد الحق حقانی نہ صرف جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے نائب مہتمم تھے بلکہ اپنی سیاسی و مذہبی جماعت جمعیت علما اسلام س کے سربراہ بھی تھے اور شہید اور ان کے خاندان کا پاکستان میں قیام امن ،سیاسی ،سماجی ودینی خدمات کسی سے پوشیدہ نہیں شہید مولانا حامد الحق حقانی اور کے شہید والد مولانا سمیع الحق حقانی کی پاکستان میں سیاسی ،سماجی اور دینی خدمات کو تاریخ سہنری حروف سے لکھے جائیں گے انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی وفاقی اور خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومتوں کو ایسے واقعات کی سدباب کے لیے ٹھوس اور عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے کیونکہ دارالعلوم حقانیہ پر حملے سے پوری امت مسلمہ میں تشویش پائی جاتی ہے انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردوں کی اس بزدلانہ فعل سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے دین اسلام کی سربلندی اور دینی مدارس کی تحفظ فرض عین سمجھ کر کریں گے اور نائب مہتمم جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک مولانا حامد الحق حقانی شہید کا خون رائیگاں نہیں جائے گا اللہ تعالی شہید کے درجات بلند اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے ۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک جامعہ دارالعلوم حقانیہ مولانا حامد الحق حقانی

پڑھیں:

دارالعلوم حقانیہ پر حملہ میرے گھر اور مدرسے پر حملہ ہے، فضل الرحمان

پشاور:

جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ دارالعلوم حقانیہ اور مولانا حامد الحق پر حملہ میرے گھر اور مدرسے پر حملہ ہے۔

اپنے بیان میں انہوں ںے مولانا حامد الحق کی شہادت سمیت دارالعلوم حقانیہ پر دھماکے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ مادر علمی دارالعلوم حقانیہ پر حملے اور برادرم مولانا حامد الحق سمیت شہداء اور زخمیوں کی خبر سے دل رنجیدہ اور زخمی ہے، دارلعلوم حقانیہ اور مولانا حامد الحق پر حملہ میرے گھر اور مدرسے پر حملہ ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ظالموں نےانسانیت، مسجد، مدرسے، جمعہ کے مبارک دن اور ماہ رمضان کی آمد کی حرمت کو پامال کیا، دہشت گردی اور بدامنی معاشرے کے لئے ناسور بن چکی ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی سوالیہ نشان ہے۔

سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ انسانیت کی جان، مال، عزت اور آبرو محفوظ نہیں، کے پی میں بدامنی بارے عرصے سے رونا رو رہے ہیں لیکن ریاست خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، مولانا عبدالحق کے خانوادے کی طرح میں خود کو بھی تعزیت کا مستحق سمجھتا ہوں،اللہ کریم مولانا حامد الحق اور دیگر کی شہادت قبول فرمائے، اللہ کریم زخمیوں کو جلد صحت دے، کارکن اس موقع پر بھر پور کردار ادا کریں۔

دریں اثنا مولانا فضل الرحمان نے مدینہ منورہ سے مرحوم کے بیٹے حافظ سلمان الحق سے رابطہ کیا اور تعزیت کرکے واقعے کی تفصیلات معلوم کیں۔

متعلقہ مضامین

  • مولانا حامد الحق حقانی کے جنازے میں ہزاروں افراد کی شرکت
  • دارالعلوم حقانیہ : مولانا حامد الحق کی جگہ ان کے بھائی راشد الحق نائب مہتمم مقرر
  • دارالعلوم حقانیہ پر حملہ میرے گھر اور مدرسے پر حملہ ہے،مولانا فضل الرحمان
  • دارالعلوم حقانیہ پر حملہ میرے گھر اور مدرسے پر حملہ ہے، فضل الرحمان
  • فتنہ الخوارج نے مولانا حامد الحق حقانی کو خواتین کی تعلیم کے حق میں بولنے پر نشانہ بنایا
  • شہید مولانا حامد الحق حقانی کی زندگی پر ایک نظر
  • خود کش حملے میں شہید ہونے والے مولانا حامد الحق حقانی کی زندگی پر ایک نظر
  • مدرسہ حقانیہ میں خودکش دھماکا، مولانا حامد الحق کی شہادت کی تصدیق
  • دارالعلوم حقانیہ میں خودکش حملے میں شہید ہونیوالے مولانا حامدالحق حقانی کون تھے؟