Daily Mumtaz:
2025-03-01@17:19:54 GMT

چین کے معاشی اشاریوں میں بہتری کا رجحان

اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT

چین کے معاشی اشاریوں میں بہتری کا رجحان

بیجنگ : چائنا فیڈریشن آف لاجسٹکس اینڈ پرچیزنگ اور قومی شماریات بیورو کے سروس انڈسٹری سروے سینٹر نے  ہفتہ کو  فروری کے لئے چین کا پرچیزنگ مینیجرز انڈیکس جاری کیا۔ جشن بہار کے  بعد ، مینوفیکچرنگ انڈسٹری نے تیزی سے آپریشن اور پیداوار دوبارہ شروع کردی ، مارکیٹ کی طلب عام طور پر بحال ہو چکی ہے ، اور مجموعی طور پر مینوفیکچرنگ انڈسٹری توسیع کی حد میں واپس آ چکی ہے۔فروری میں چین کا مینوفیکچرنگ پرچیزنگ مینیجرز انڈیکس 50.

2 فیصد رہا، جو گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 1.1 فیصد زیادہ ہے۔بنیادی خام مال کی صنعت کا نیو آرڈر انڈیکس گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 3.4 فیصد پوائنٹس اضافے سے تقریباً 51 فیصد کی سطح پر پہنچ گیا، جو اپریل 2023 کے بعد سے ایک نئی بلند ترین سطح ہے۔ مجموعی طور پر، فروری میں مارکیٹ طلب نے اچھے آپریشن کا ایک عمومی رجحان ظاہر کیا، اور معیشت کی اندرونی محرک قوت میں بھی استحکام کا رجحان ہے.مارکیٹ طلب میں بحالی کی وجہ سے ، کاروباری اداروں کی پیداواری سرگرمیوں نے نمایاں ترقی دیکھی ہے۔ فروری میں پروڈکشن انڈیکس 52.5 فیصد رہا جو گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 2.7 فیصد زیادہ ہے۔فروری میں خام مال کی خریداری کا پرائس انڈیکس 50.8 فیصد رہا، جو پچھلے مہینے کے مقابلے میں 1.3 فیصد زیادہ ہے، اور لگاتار تین ماہ تک 50 فیصد سے نیچے رہنے کے بعد توسیع کی حد میں واپس آگیا ہے۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے مقابلے میں

پڑھیں:

پاکستان کے انتخابی نتائج گزشتہ 2دہائیوں میں کسی بہتری کی جانب گامزن نہیں ہوئے‘فافن

اسلام ا?باد: فافن نے پاکستان کے انتخابی نتائج کے متعلق سال 2002تا2024 تک کی رپورٹ جاری کر دی۔
فافن رپورٹ کے مطابق پاکستان کے انتخابی نتائج گزشتہ دو دہائیوں میں کسی بہتری کی جانب گامزن نہیں ہوئے، قومی اور صوبائی اسمبلیاں ایک چوتھائی سے بھی کم رجسٹرڈ ووٹرز اور نصف ڈالے گئے ووٹوں کے مینڈیٹ سے منتخب ہو رہی ہیں۔
اسی طرح 2002 سے 2024 تک ہونے والے پانچ عام انتخابات میں نمائندگی کا خلا برقرار رہا ہے ، 2002 کی قومی اسمبلی کو 20 فیصد رجسٹرڈ ووٹرز اور 47 فیصد ڈالے گئے ووٹوں کی حمایت حاصل تھی، 2008 کی اسمبلی کو 22 فیصد رجسٹرڈ ووٹرز اور 50 فیصد ڈالے گئے ووٹوں کی تائید حاصل ہوئی۔
رپورٹ کے متن میں بتایا گیا کہ 2013، 2018 اور 2024 کی اسمبلیاں 26 فیصد، 22 فیصد، اور 21 فیصد رجسٹرڈ ووٹرز کی نمائندگی کرتی ہے، 2013 ، 2018 اور 2024 کی اسمبلیاں 48 فیصد، 43 فیصد، اور 45 فیصد ڈالے گئے ووٹوں کی نمائندگی کرتی تھیں۔
فافن رپورٹ میں لکھا گیا کہ 2024 کے عام انتخابات میں 265 میں سے کسی بھی حلقے سے کوئی امیدوار اکثریتی رجسٹرڈ ووٹرز کی حمایت حاصل نہیں کر سکا، تقریباً تین چوتھائی حلقے یعنی 202 میں کامیاب امیدواروں کو 25 فیصد سے بھی کم رجسٹرڈ ووٹرز کی حمایت حاصل تھی۔
2024 میں 63 حلقوں میں کامیاب امیدواروں کو 25 سے 50 فیصد ووٹرز کی حمایت ملی جبکہ ڈالے گئے ووٹوں کے تناسب سے صرف 69 حلقوں میں کامیاب امیدواروں نے 50 فیصد سے زائد ووٹ حاصل کیےا ور 196 حلقوں میں کامیاب امیدواروں کو نصف سے کم ووٹ حاصل ہوئے۔
فافن رپورٹ میں یہ انکشاف بھی ہوا کہ 2024 کے عام انتخابات میں صوبائی اسمبلیوں میں صرف دو حلقے ایسے تھے جہاں کامیاب امیدواروں نے 50 فیصد سے زائد رجسٹرڈ ووٹ حاصل کیے، صوبائی اسمبلیوں میں زیادہ تر 499 صوبائی حلقوں میں کامیاب امیدواروں کو 25 فیصد سے کم رجسٹرڈ ووٹرز کی حمایت ملی۔
جنرل الیکشن2024 میں صرف 107 صوبائی حلقوں میں کامیاب امیدواروں نے 50 فیصد سے زائد ووٹ حاصل کیے، ایف پی ٹی پی (FPTP) نظام اس بحران کو مزید بڑھا دیتا ہے ،ایف پی ٹی ایف میں وہ امیدوار کامیاب ہوتا ہے جو حلقے میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرے، چاہے اسے اکثریتی حمایت حاصل نہ ہو۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ فافن پارلیمنٹ سے اپیل کرتا ہے کہ وہ ایف پی ٹی پی نظام کا ازسرِ نو جائزہ لے پارلیمان ووٹرز کی زیادہ شمولیت اور مزید نمائندہ انتخابی نتائج کو یقینی بنانے کے لیے اصلاحات پر غور کرے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی معاشی سمت درست قرار، سروے رپورٹ میں اعتراف
  • اپسوس کا تازہ کنزیومر کنفیڈنس سروے، پاکستان کی معاشی صورت حال کیا ہے؟
  • پاکستان کی معاشی سمت درست ، عوامی اعتماد 6 سال کی بلند ترین سطح پر،اپسوس سروے رپورٹ  جاری
  • امریکا کا چین پر نیا معاشی وار، درآمدات پر 10 فیصد اضافی ٹیرف لگانے کا اعلان
  • چین کے 2024 قومی اقتصادی و سماجی ترقی کے شماریاتی اعلامیے کا اجراء
  • چین کی جی ڈی پی میں 5.0 فیصد کا اضافہ ،قومی ادارہ شماریات
  • پاکستان کے انتخابی نتائج گزشتہ 2دہائیوں میں کسی بہتری کی جانب گامزن نہیں ہوئے‘فافن
  • کلیدی معاشی اشاریوں میں نمایاں بہتری، وزارت خزانہ کی رپورٹ
  • رواں مالی سال کے 7 ماہ کے دوران ترسیلات زر اور برآمدات میں اضافہ