پیپلزپارٹی کو عوام کے دلوں سے ڈکٹیٹر نکال سکا اور نہ کوئی برساتی سیاستدان، شرجیل میمن
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
کراچی :سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ کینالز کے خلاف تحریکیں چلانے والے ذہنوں میں زہر بھرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ہم فارم 47 والے نہیں فارم 45 والے ہیں، پیپلز پارٹی کو عوام کے دلوں سے کوئی ڈکٹیٹر نکال سکا، نہ کوئی برساتی سیاستدان نکال سکا۔
حیدرآباد میں سولر سسٹم کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ جو غریب لوگ بجلی کا بل برداشت نہیں کرسکتے، ان کو گھر پر بجلی کے لیے سولر سسٹم مہیا کررہے ہیں، 2 لاکھ سے زائد گھروں کو میرٹ کی بنیاد پر حکومت سندھ یہ سولر سسٹم دے رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ پورے پاکستان میں کوئی ایک صوبہ بتائیں کہ لوگوں کی بڑھ چڑھ کر ایسے مدد کی جارہی ہو،یہ سولر صرف مستحق کو ملیں گے، سیلاب کے دوران راتوں کو جاگ کر لوگوں کے علاقوں سے پانی نکلوایا، ہم نے سیلاب میں لوگوں کے پاس پکا پکایا کھانا پہنچایا۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا کی تاریخ کا سب سے بڑا پراجیکٹ 21 لاکھ گھر بنائے جارہے ہیں، یہ واحد سندھ حکومت ہے جس نے یہ کام کردکھایا جس طرح ہیلتھ میں پی پی نے کام کیا کوئی ایک صوبہ بتائیں کہ جہاں صحت کی سہولیات اس طرح ملتی ہو؟ یہاں دل کا علاج کینسر کا علاج مفت ہوتا ہے۔
سینئر صوبائی وزیر نے کہاکہ 2008 میں پیپلز پارٹی کی پہلی حکومت آئی ہر دور میں ہم نے کام کیا، ہم نے ہر الیکشن میں پہلے سے زیادہ سیٹس لیں، پیپلز پارٹی کا واضح موقف ہے کہ کینالز نہیں بنیں گی، سندھ میں کینالز کے خلاف تحریک چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی اتحاد بن رہے ہیں یہ ہر دور میں بنتے ہیں، چاہے اس میں بھلے ایم کیو ایم ہو یا جی ڈی اے ہو فتح ہمیشہ پیپلز پارٹی کی ہوتی ہے، باقی چوں چوں کے مربے انتخابات کے دور میں بنتے ہیں پھر غائب ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت بھی سندھ میں کوشش کی جارہی ہے کہ کینالز کے خلاف تحریک چلائی جائے پیپلز پارٹی کی حکومت کہہ چکی ہے کہ کینالز نہیں بنیں گی، جب تک پیپلز پارٹی کی حکومت ہے بلاول بھٹو نے کہا ہے کینالز نہیں بنیں گی، تاریخ گواہ ہے کالا باغ ڈیم کا خاتمہ پیپلز پارٹی نے کیا۔
شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ صوبائی خود مختاری پیپلز پارٹی نے دی، جب پیپلزپارٹی نے این ایف سی ایوارڈ نے دیا تو صوبہ سرحد کا نام کے پی کے نے رکھا۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی سے ہمیشہ اچھے کی امید رکھو، لوگ آپ جھوٹ بیچنے کی کوشش کرتے ہیں، لوگ آپ کے ذہنوں میں زہر بھرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
صوبائی وزیرنے کہا کہ لوگوں کو ہماری شکل نہیں خدمت اچھی لگتی ہے، اس ملک کو آئین دینے والا ذوالفقار بھٹو ہے، اور ایٹمی طاقت دینے والا ذوالفقار بھٹو ہے ۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی کی کا کہنا تھا کہ ہے کہ کینالز کی کوشش نے کہا
پڑھیں:
وزیرِ اعظم وعدے کے مطابق 180 الیکٹرک بسیں فراہم کریں: شرجیل میمن
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن--فائل فوٹوسندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے بسوں کی خریداری کے لیے فنڈ نہیں دیے، وزیرِ اعظم وعدے کے مطابق 180 الیکٹرک بسیں فراہم کریں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ کابینہ نے اینٹی نارکوٹکس کو آٹو میٹڈ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ڈبل کیبن گاڑیوں کی کمرشل رجسٹریشن کرا کر ذاتی استعمال کیا جاتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پریمیئم نمبر پلیٹس سے حاصل رقم سندھ پیپلز ہاؤسنگ سیل کو منتقل کی جائے گی، سندھ کابینہ نے مزید الیکٹریکل بسوں کی پروکیورمنٹ کی منظوری دے دی ہے، ڈبل ڈیکر بسز کی بھی منظوری لی ہے۔
وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کراچی ریڈ لائن بی آر ٹی میں حائل رکاوٹوں کو جلد از جلد ختم کرنے اور کام میں تیزی لانے کی ہدایت کر دی۔
پی پی رہنما کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کے ہر محکمے میں اچھے کام ہوئے ہیں، ٹرانسپورٹ کا محکمۂ خواتین کے لیے فری پنک اسکوٹر دینے جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جن خواتین کے پاس 2 وہیلر لائسنس ہو گا انہیں اسکوٹر دی جائے گی، ہر ماہ قرعہ اندازی کے ذریعے خواتین کو الیکٹرک بائیک دیں گے، اسٹوڈنٹ، ملازمت پیشہ خواتین الیکٹرک بائیک کی اہل ہوں گی۔
شرجیل میمن نے کہا کہ جن خواتین کو بائیک چلانی نہیں آتی انہیں لیڈی انسٹرکٹر کے ذریعے تربیت دلوائی جائے گی، جن خواتین کو الیکٹرک بائیک ملے گی اسے 7 سال تک فروخت نہیں کیا جا سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ آپ فاروق ستار کی باتوں کو سنجیدہ لیتے ہیں؟ فاروق ستار اور ان کی جماعت کا اس وقت وجود نہیں، لوگوں نےفاروق ستار کو ہر طریقے سے پرکھ لیا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ فاروق ستار چاہتے ہیں کہ ہم نفرت انگیز بات کریں اور ان کا جواب دیں، فاروق ستار کی جماعت کی کوئی سیاسی حیثیت نہیں۔
سندھ کے سینئر وزیر نے یہ بھی کہا کہ ہماری حکومت کا فوکس عوام کو ریلیف دینا ہے، ہم نے کے فور کے ڈیزائن پر اعتراض کیا تھا، وزیرِ اعلیٰ اور میں انجینئر ہیں، ہمارا اعتراض درست ثابت ہوا۔