BYDنےپاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کی فراہمی کا آغازکردیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)میگا موٹر کمپنی (ایم ایم سی) کے اشتراک سے دنیا کے سب سے بڑے نیو انرجی وہیکلز (این ای وی) بنانے والے ادارے بی وائی ڈی نے پاکستان میں گاڑیوں کی فراہمی کا آغاز کر دیا، اور اس کا مقصد آپریشنز کے پہلے 48 گھنٹوں میں 100 گاڑیاں فراہم کرنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں صارفین کو جمعہ سے ان کی بی وائی ڈی گاڑیاں ملنا شروع ہوگئی ہیں، ایم ایم سی نے اسلام آباد، لاہور اور کراچی کے اہم مقامات پر بی وائی ڈی کے شوروم اور سروس سینٹرز قائم کیے ہیں، این ای وی کی متوقع زیادہ طلب کو دیکھتے ہوئے بی وائی ڈی اور ایم ایم سی 2025 میں 15 مراکز کھولنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
بی وائی ڈی پاکستان کے کنٹری ہیڈ لی جیان نے کہا کہ کمپنی کی این ای ویز اور ٹیکنالوجیز پاکستان کے ماحول دوست ترقی کے سفر میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔
مزیدپڑھیں:نیوزی لینڈ، بھارت، آسٹریلیا کے بعد جنوبی افریقہ بھی سیمی فائنل میں پہنچ گیا، افغان ٹیم باہر
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بی وائی ڈی
پڑھیں:
روشنیوں کے شہر کراچی میں اندھیروں کا راج، کے الیکٹرک کی بھی انوکھی منطق
پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں (سوائے کراچی کے) بجلی کی لوڈ شیڈنگ نہ ہونے کے برابر ہے، لیکن روشنیوں کے شہر کے نام سے مشہور معاشی حب کراچی تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے۔
ان دنوں شہر کا ہر علاقہ لوڈ شیڈنگ سے متاثر ہے، جن مقامات پر عام دنوں میں بجلی نہیں جاتی وہاں بھی مرمتی کی بنیاد پر بجلی منقطع کردی جاتی ہے، شہر کراچی کی مجموعی صورت حال یہ ہے کہ شہریوں کو کم سے کم 2 گھنٹے اور زیادہ سے زیادہ 20 گھنٹے بجلی بندش کا سامنا ہے جبکہ درجہ حرات 35 سے 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں حکومت سندھ اور کے الیکٹرک کے درمیان واجبات کا معاملہ مزید سنگین ہو گیا، بدترین لوڈشیڈنگ کاخدشہ
اس وقت سب سے زیادہ پریشانی کا سامنا ان آبادیوں کو ہے جہاں بجلی چوری ہورہی ہے، بلدیہ ٹاؤن، گلستان جوہر، ملیر، ضلع وسطی و ضلع کیماڑی کے اکثر علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 16 سے 20 گھنٹوں تک ہے۔
کے الیکٹرک کے ایک صارف نے بتایا کہ گلستان جوہر میں 16 سے 18 گھنٹے تک کی لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے۔ جب کے الیکٹرک کے دفتر فون کیا تو انکا کہنا تھا کہ آپ کے ہاں بجلی چوری ہورہی ہے اس لیے لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔
صارف نے بتایا کہ نمائندے سے بات کرتے ہوئے ان کا مؤقف تھا کہ اگر چوری ہو رہی ہے تو اسے روکنا کس کا کام ہے اور اس شدید گرمی میں کیوں آپ بجلی بند کر رہے ہیں اور اس کی سزا سب کو کیوں دی جا رہی ہے۔
صارف کے مطابق المیہ یہ ہے کہ چوری کرنے اور نہ کرنے والے اس وقت برابر ہیں، اگر میں وقت پر بجلی کے بل ادا کرتا ہوں اور بجلی چوری نہیں کرتا، تو میرے اور بجلی چوری کرنے والوں کے ساتھ یکساں سلوک کیوں کیا جارہا ہے۔ ایسے میں تو پھر مجھے بھی بجلی چوری کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔
دوسری جانب کے الیکٹرک یہ دعویٰ کررہی ہے کہ کے الیکٹرک کے نیٹ ورک کے 70 فیصد علاقوں کو بجلی کی فراہمی معمول کے مطابق جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں سندھ ہائیکورٹ نے کے الیکٹرک سے بجلی کی پیداوار اور لوڈ شیڈنگ کا پلان طلب کرلیا
ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق کے الیکٹرک کے 30 فیصد نیٹ ورک پر لوڈ مینجمنٹ کی جاتی ہے، علاقہ مکین وقت پر بلوں کی ادائیگی کو یقینی بنائیں، لوڈشیڈنگ کا دورانیہ علاقے میں ہونے والی بجلی چوری اور بلوں کی بروقت ادائیگی پر منحصر ہے، علاقائی فالٹز کے لیے کے الیکٹرک کی ویب سائٹ یا ہیلپ لائن 118 پر 24 گھنٹے رابطہ کر سکتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اندھیرے بجلی لوڈشیڈنگ تاریکی روشنیوں کا شہر کراچی کے الیکٹرک وی نیوز