شہری تشدد کیس: شاہ زین مری کے گارڈز کا جسمانی ریمانڈ منظور، مرکزی ملزم کو جلد گرفتار کرلیں گے، پولیس
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
بلوچستان سے تعلق رکھنے والے معروف قوم پرست رہنما گزین مری کے بیٹے شاہ زین مری اور اس کے گارڈز کی جانب سے کراچی میں شہری پر تشدد کرنے کے کیس میں گرفتار 5 گارڈز کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا گیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں شہری پر تشدد کے کیس کی سماعت ہوئی۔ اور اس دوران تفتیشی آفیسر کی جانب سے استدعا کی گئی کہ گرفتار 5 ملزمان کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں کراچی، سرعام غنڈہ گردی کرنیوالا بااثر شخص گرفتار کیوں نہیں ہوسکا؟
گرفتار ملزمان کے وکیل نے کہاکہ شاہ زین مری کوئٹہ میں بیٹھا اور اس کا ساری دنیا کو پتا ہے لیکن اسے گرفتار نہیں کیا جائےگا۔ پولیس میں اتنا دم بھی نہیں کہ شاہ زین مری یہاں بھی آکر کھڑا ہو تو اسے گرفتار کرسکے۔
دوسری جانب پولیس کا دعویٰ ہے کہ بوٹ بیسن میں شہری پر گارڈز کے ساتھ تشدد کرنے والے شاہ زین مری سے متعلق تفصیلات حاصل کرلی گئی ہیں۔
Karachi should be clean from this kind of bloody wadera ka beta’s and other criminals ???? Boat basin Clifton @MQMPKOfficial pic.
— Khalid Sultan (@Shaikhkhaludsu1) February 28, 2025
ڈی آئی جی ضلع جنوبی اسد رضا نے کہاکہ شاہ زین مری 19 فروری کو حب سے کراچی آیا، اس کا روٹ پلان حاصل کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ شاہ زین کے 5 گارڈز کو گرفتار کرکے تفتیش کی جارہی ہے، گزشتہ رات مرکزی ملزم کے دوست کے گھر پر چھاپہ مارا تاہم شاہ زین بلوچستان فرار ہوچکا ہے جسے جلد گرفتار کرلیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں شہری پر تشدد کا کیس: ’اصل ملزم سامنے بھی آئیں تو نہیں پکڑیں گے‘
واضح رہے کہ شاہ زین مری نے اپنے گارڈز کے ہمراہ کراچی کے علاقے بوٹ بیسن کی فوڈ اسٹریٹ میں شہری برکت سومرو پر تشدد کیا تھا، جس کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پولیس کا دعویٰ جسمانی ریمانڈ منظور شاہ زین گارڈز شاہ زین مری ملزم گرفتاری وی نیوزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پولیس کا دعوی شاہ زین گارڈز شاہ زین مری ملزم گرفتاری وی نیوز کہ شاہ زین مری
پڑھیں:
مصطفی قتل کیس؛ ملزم ارمغان کے تشدد کا شکار لڑکی مل گئی
کراچی:مصطفی عامر قتل کیس میں ملزمان کی عدالت پیشی کے موقع پر تفتیشی افسر نے انکشاف کیا ہے کہ ملزم ارمغان کے تشدد کا شکار ہونےو الی لڑکی مل گئی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: مصطفی قتل کیس؛ پولیس نے پیشی پر ملزم ارمغان کی والدہ کو کس چیز سے روکا؟
دورانِ سماعت تفتیشی افسر (آئی او) نے عدالت میں زوما نامی لڑکی کے ملنے کا انکشاف کیا اور بتایا کہ زوما نامی لڑکی مل گئی ہے، جس پر ملزم ارمغان نے تشدد کیا تھا۔ لڑکی کا ڈی این اے کرانا ہے۔ چشم دید گواہان کا زیر دفعہ 164کا بیان بھی کرانا ہے، لہٰذا ریمانڈ دیا جائے۔
مزید پڑھیں: 10 دن تک بیت الخلا جانے نہ دیا جاتا تو آپ یہاں کھڑے نہ ہوتے، عدالت کا ارمغان سے مکالمہ
انسداد دہشت گردی منتظم عدالت میں سماعت کے دوران پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ملزم بہت شاطر ہے، ہائی کورٹ کے حکم پر میڈیکل ہوچکا ہے۔ جسمانی ریمانڈ دیا جائے تاکہ تفتیش مکمل ہوسکے۔ ملزم سے ملاقات کی اجازت نہ دی جائے، ملاقاتوں سے تفتیش میں رکاوٹ ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: مصطفی عامر قتل کیس؛ پولیس کی درخواست منظور، ملزم کی خواہش پوری نہیں ہو سکی
بعد ازاں عدالت نے ملزمان کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا۔