لاہور میں پاکستان ریلوے کا سیکشن کنٹرولر قتل
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
لاہور:
گڑھی شاہو کے علاقے میں نامعلوم ملزمان نے گھر میں گھس کر ریلوے کے سیکشن کنٹرولر کو تیز دھار آلے سے قتل کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق مقتول کی شناخت فیصل منظور کے نام سے ہوئی ہے، جو محکمہ ریلوے میں بطور سیکشن کنٹرولر اپنی خدمات سرانجام دے رہا تھا۔ پولیس کے مطابق ملزمان رات کی تاریکی میں گھر میں داخل ہوئے اور تیز دھار آلے سے وار کر کے مقتول کو قتل کر دیا، جس کے بعد فرار ہو گئے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور فرانزک ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور شواہد اکٹھے کر لیے۔ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سید ذیشان رضا نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور تحقیقات کو جلد مکمل کر کے ملزمان کو گرفتار کرنے کی ہدایات جاری کیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لاہور: پتنگ بازوں کو گنجا کرنے پر پولیس نے عدالت میں معافی مانگ لی
لاہور:پتنگ بازوں اور ہوائی فائرنگ کرنے والوں کو گنجا کرکے ان کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے پر پولیس نے عدالت میں معافی مانگ لی۔
لاہور ہائیکورٹ میں سماعت کے دوران ڈی آئی جی آپریشنز لاہور، ڈی آئی جی لیگل اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب فرہاد علی شاہ عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ آئی جی پنجاب کا جواب ابھی تک کیوں نہیں آیا؟ اس موقع پر عدالت میں متعلقہ ویڈیوز بھی چلائی گئیں۔
عدالت نے ڈی آئی جی فیصل کامران سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ویڈیوز پولیس کی آفیشل ویب سائٹ پر موجود ہیں، کیا آپ کو ان کے بارے میں علم نہیں تھا؟ جس پر ڈی آئی جی نے جواب دیا کہ ویڈیوز اکٹھی آئی تھیں، اس لیے اندازہ نہیں ہو سکا۔
ڈی آئی جی فیصل کامران نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی اور کہا کہ آئندہ عدالت کے احکامات پر مکمل عمل ہوگا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ہوائی فائرنگ کرنے والوں کو گرفتار کرنا ٹھیک ہے لیکن انہیں گنجا کر کے ویڈیوز اپ لوڈ کرنا ناقابل قبول ہے، ایسا عمل دوبارہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔
عدالت نے خبردار کیا کہ اگر آئندہ کسی افسر نے ایسی ویڈیو اپ لوڈ کی تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
ڈی آئی جی لیگل نے کہا کہ ہم کوشش کریں گے کہ ایسا دوبارہ نہ ہو، جس پر عدالت نے کہا کہ اب کوشش کا وقت نہیں، عملدرآمد کا وقت ہے۔
عدالت نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کرتے ہوئے ہدایت کی کہ آئی جی پنجاب کی جانب سے جواب پیش کیا جائے، عدالت نے واضح کیا کہ قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی اور ہائیکورٹ کسی بھی قانونی عمل میں مداخلت نہیں کرے گی۔
درخواست گزار وشال شاکر نے پتنگ بازوں اور ہوائی فائرنگ کرنے والوں کو گرفتار کر کے ان کا سر مونڈ کر ویڈیوز اپ لوڈ کرنے کیخلاف درخواست دائر کی تھی، جسٹس علی ضیا باجوہ نے وشال شاکر کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی۔