کرم حملوں میں ملوث 14 دہشتگردوں کے نام و تصاویر جاری، سروں کی قیمت بھی مقرر
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) پشاور نے کرم حملوں میں ملوث 14 دہشت گردوں کے نام اور تصاویر جاری کردیں۔
سی ٹی ڈی کے مطابق دہشت گرد کرم میں 200 سے زیادہ افراد کے قتل میں ملوث ہیں، دہشت گردوں کے سروں کی قیمتیں 30 لاکھ سے 3 کروڑ روپے تک مقرر کردیں۔
یہ بھی پڑھیے کرم میں امدادی قافلوں پر حملے انتہائی تشویشناک، ساجد علی نقوی کرم میں قافلے پر حملہ، 5 سیکورٹی اہلکاروں سمیت 6 افراد شہیدمحکمہ انسداد دہشتگردی کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کا تعلق کالعدم ٹی ٹی پی سے ہے، دہشت گرد غیرملکی آقاؤں کی ایماء پر کرم میں فرقہ وارانہ فسادات میں ملوث ہیں۔
سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ دہشت گرد لوٹ مار، جلاؤ گھیراؤ جبکہ بچوں اور خواتین کے قتل میں بھی ملوث ہیں، دہشت گردوں کےبارے میں اطلاع دینے والوں کو انعام دیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پارا چنار کا راستہ کھلوانے میں ناکامی پر تشویش ہے، علامہ سبطین سبزواری
جامعة النجف میں علماء کے وفد سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اکتوبر 2024 سے اب تک 200 سے زائد معصوم جانیں ضائع ہو چکی ہیں، مگر ان اندوہناک واقعات میں حکمرانوں کے کانوں جوں تک نہیں رینگی، وہ بے بس نظر آتے ہیں۔ جس کا مطلب ہے کہ یہ حکومت دہشت گردوں کی سہولت کار ہے یا ان کے سامنے بے بس۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے پارا چنار کا راستہ کھلوانے میں حکومت اور سکیورٹی اداروں کی ناکامی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ جامعة النجف میں علماء کے وفد سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اکتوبر 2024 سے اب تک 200 سے زائد معصوم جانیں ضائع ہو چکی ہیں، مگر ان اندوہناک واقعات میں حکمرانوں کے کانوں جوں تک نہیں رینگی، وہ بے بس نظر آتے ہیں۔ جس کا مطلب ہے کہ یہ حکومت دہشت گردوں کی سہولت کار ہے یا ان کے سامنے بے بس۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسا ممکن نہیں کہ سکیورٹی ادارے پارا چنار کے راستے کو کلیئر نہ کروا سکیں۔ مٹھی بھر دہشت گرد غیرقانونی اور غیر آئینی طور پر راستہ بند کرکے بیٹھے ہیں۔ ان سے راستہ کلیر کروانے میں ناکامی افسوسناک اور ملکی سلامتی پر سوالیہ نشانہ ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ فی الفور راستے خالی کروا کر حکومت اور ریاستی ادارے اپنی ذمہ داری پوری کریں۔