پاک بحریہ کے جہاز یرموک کی یو اے ای میں بین الاقوامی دفاعی نمائش میں شرکت
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
راولپنڈی:
پاک بحریہ کے جہاز یرموک نے بین الاقوامی دفاعی نمائش (IDEX) اور بحری دفاعی نمائش (NAVDEX 25) میں شرکت کے لئے متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا۔
بحری نمائش میں 65 ممالک کی شرکت کے ساتھ 8 ممالک کے بحری جہازوں نے شرکت کی، بندرگاہ پہنچنے پر پاکستانی سفارتخانے کے حکام اور بحری نمائش کے سربراہ نے جہاز کا پرتپاک استقبال کیا
پاک بحریہ کے ڈپٹی چیف آف دی نیول اسٹاف (آپریشنز) نے نمائش میں شرکت کرنے والی شخصیات سے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
متحدہ عرب امارات کے وزیر برائے رواداری، رومانیہ اور یمن کے وزرائے دفاع سمیت متعدد اہم شخصیات نے پی این ایس یرموک کا دورہ کیا۔
دفاعی نمائش میں شرکت متحدہ عرب امارات کے ساتھ مضبوط دفاعی تعلقات اور عالمی میری ٹائم سیکیورٹی اقدامات میں پاکستان بحریہ کے فعال کردار کی عکاسی کرتی ہے۔
پی این ایس یرموک نے متحدہ عرب امارات کی بحریہ کے جہاز الامارات کے ساتھ مشقیں بھی کیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: متحدہ عرب امارات دفاعی نمائش بحریہ کے میں شرکت
پڑھیں:
پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مستحکم روابط کا عہد
متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خالد بن محمد بن زید النہیان کا پاکستان کا حالیہ دورہ ایک اہم سنگ میل ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان دوستی، تعاون اور تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے ایک سنگ بنیاد ثابت ہوگا۔ اس دورے نے نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی، تجارتی، سیاسی، اور ثقافتی تعلقات کو مضبوط کیا ہے بلکہ اس سے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے عوام کے درمیان روابط میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ متحدہ عرب امارات کے صدر کا یہ دورہ پاکستان کی تاریخ میں ایک اہم موقع ہے کیونکہ یہ دونوں ممالک کے مابین موجودہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے علاوہ نئے امکانات کے دروازے بھی کھولتا ہے۔ابوظہبی کے ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زید النہیان جمعرات کو اسلام آباد پہنچے تو وزیراعظم ہاؤس میں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا ورزیراعظم شہباز شریف، صدر آصف علی زرداری اور خاتون اول آصفہ بھٹو زرداری نے اسلام آباد کے نور خان ایئربیس پران استقبال کیااور پھرخصوصی تقریب میں شرکت کی۔ وفاقی کابینہ کے ارکان، چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر اور یو اے ای کا وفد بھی اس موقع پر موجود تھا۔یہ دورہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات کو اجاگر کرتا ہے اور دوطرفہ اقتصادی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔اجلاس میں چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، خاتون اول/ایم این اے آصفہ بھٹو زرداری، نائب و زیراعظم/وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور اعلیٰ سرکاری حکام نے شرکت کی۔صدر مملکت آصف علی زرداری نے ولی عہد کا خیرمقدم کرتےہوئے کہا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تین نسلوں پر محیط دیرینہ رشتے ہیں۔صدر نے متحدہ عرب امارات کی متحرک قیادت میں حاصل کی گئی قابل ذکر ترقی کو سراہا۔ انہوں نے قریبی اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیااور متحدہ عرب امارات کے سرمایہ کاروں کو پاکستان کے ابھرتے ہوئے شعبوں میں نئے مواقع تلاش کرنے کی دعوت دی۔بعد ازاں صدر مملکت نے ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زید النہیان کو ایوان صدر میں ایک خصوصی تقریب کے دوران پاکستان کے لیے ان کی خدمات اور غیر متزلزل حمایت کے اعتراف میں ’’نشان پاکستان‘‘ کا ایوارڈ دیا۔ ولی عہد نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعاون کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرنے کے علاوہ دیرینہ اور برادرانہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔عزت مآب شیخ خالد بن محمد بن زاید نے یو اے ای کے پاکستان کے ساتھ تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ان کی قیادت نے پاکستان کی معیشت میں اہم سرمایہ کاری کے اقدامات کے اعلان میں سہولت فراہم کی، جس کا مقصد بنیادی ڈھانچے، توانائی، صحت کی دیکھ بھال اور ٹیکنالوجی جیسے اہم شعبوں کو فروغ دینا ہے، جو پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔دورے کے دوران کئی اہم معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں توانائی، تجارت، سیاحت، اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کے معاہدے شامل ہیں۔ خاص طور پر توانائی کے شعبے میں پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعاون میں اضافے کافیصلہ کیا گیا ہے، جس سے پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مددملے گی۔ اس کے علاوہ، دونوں ممالک نے مشترکہ اقتصادی ترقی کے منصوبوں پر بھی بات چیت کی، جن میں خاص طور پر پاکستان کے مختلف صنعتی شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنے پر توجہ دی گئی ہے۔متحدہ عرب امارات میں پاکستانی محنت کشوں کی بڑی تعداد آباد ہے، اور ان محنت کشوں نےاپنےخون پسینے سے دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مستحکم کیا ہے۔ یہ دورہ ان محنت کشوں کے لیے بھی ایک اہم پیغام تھا کہ متحدہ عرب امارات اپنے پاکستانی بھائیوں کی محنت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے مزید اقدامات کرنے کا عہد کرتا ہے۔ شیخ محمد بن زاید النہیان نے بھی اپنے دورے کے دوران پاکستان کے عوام کی مہمان نوازی اور حسن سلوک کی تعریف کی اور کہا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے وہ ہر ممکن اقدام اٹھائیں گے۔اس دورے کے دوران دونوں ممالک کے رہنمائوں نے مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا کے مسائل پر بھی تبادلہ ٔخیال کیا اور اس بات پر زور دیاکہ عالمی سطح پر امن و استحکام کی فضا قائم کرنے کے لئے دونوں ممالک کوایک دوسرے کےساتھ مل کر کام کرنا چاہیے۔ خاص طور پر افغانستان کی صورتحال اور عالمی سطح پر دہشت گردی کے خطرات پر بات کی گئی اور دونوں رہنمائوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ عالمی سطح پر دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے۔شیخ محمد بن زاید النہیان نے اس دورے کے دوران پاکستانی قیادت کو یقین دلایا کہ متحدہ عرب امارات ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گااور پاکستان ایک اہم دوست اور پارٹنر ہے ، اس کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا۔دورے کے اختتام پر دونوں ممالک نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات ایک مثالی تعلق ہیں اور ان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے دونوں ملکوں کو مل کر کام کرنا چاہیے۔ اس دورے کا یہ پیغام تھا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات نہ صرف دو پڑوسی ممالک ہیں بلکہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے شراکت دار اور دوست ہیں اور ان کےتعلقات ہمیشہ مضبوط رہیں گے۔ دونوں ملکوں کے درمیان موجودہ تعلقات میں اس دورےکی اہمیت بہت زیادہ ہے اور یہ امید کی جاتی ہے کہ اس دورے کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان تعاون میں مزید اضافہ ہوگا ۔