ریگولیٹری ڈیجیٹائزیشن کاروباری سہولت مرکز کی کامیابی کے لیے اہم ہے.ویلتھ پاک
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔یکم مارچ ۔2025 )مجوزہ اسلام آباد بزنس فیسیلیٹیشن سینٹر ایک قابل تحسین اقدام ہے جس کا مقصد پاکستان میں کاروباری ماحول کو بڑھانا ہے لیکن ماہرین اس کی کامیابی کو ریگولیٹری ڈیجیٹلائزیشن سے جوڑتے ہیں موثر ٹیکنالوجی کا انضمام عمل کو ہموار کرے گا، شفافیت، کارکردگی اور ملک میں زیادہ سرمایہ کاروں کے لیے سازگار ماحول کو یقینی بنائے گا ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق مشیر ماجد شبیر نے کہا کہ آج کے تیز رفتار کاروباری ماحول میں، کاروباری افراد دستی عمل کی وجہ سے ہونے والی طویل تاخیر کے متحمل نہیں ہو سکتے.
(جاری ہے)
انہوں نے دلیل دی کہ رجسٹریشن سے لے کر تعمیل سے باخبر رہنے تک آن لائن خدمات کو مربوط کرنے سے نہ صرف انسانی مداخلت کو کم کرنے میں مدد ملے گی بلکہ بدعنوانی اور تاخیر کے مواقع بھی کم ہوں گے انہوں نے کہاکہ کئی ممالک نے ڈیجیٹل بزنس پورٹلز کو کامیابی کے ساتھ نافذ کیا ہے جو کمپنیوں کو ہفتوں کے بجائے گھنٹوں کے اندر اندر اندراج اور ضروری اجازت نامے حاصل کرنے کی اجازت دیتے ہیں. انہوں نے کہاکہ اگر پاکستان مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنا چاہتا ہے، تو اسے یکساں طرز عمل اپنانا چاہیے انہوں نے سہولتی مرکز کے صارفین میں اعتماد پیدا کرنے کے لیے سائبر سیکیورٹی اور ڈیٹا کے تحفظ کی اہمیت پر بھی زور دیا. انہوں نے خبردار کیا کہ ڈیجیٹل تبدیلی کو جامع ہونا چاہیے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری ادارے خاص طور پر ٹیکنالوجی تک محدود رسائی رکھنے والے، پیچھے نہ رہیں حکومت کو چاہیے کہ وہ ایس ایم ایز کو ڈیجیٹل سسٹمز کو نیویگیٹ کرنے کے لیے تربیت اور مدد فراہم کرے. دریں اثنا، بورڈ آف انویسٹمنٹ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ بزنس فیسیلیٹیشن سنٹر کا قیام مختلف ریگولیٹری پراسیسز میں نیویگیٹ کرنے والی کمپنیوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں ایک طویل سفر طے کرے گا انہوں نے کہا کہ بورڈ آف انویسٹمنٹ سرمایہ کاروں کے لیے کاروبار کے لیے دوستانہ ماحولیاتی نظام کو فروغ دے کر پاکستان کو سرمایہ کاری کی ایک اولین منزل کے طور پر پوزیشن دینے کے لیے پرعزم ہے. انہوں نے کہا کہ انتظامی طریقہ کار کو آسان بنا کر، ریگولیٹری فریم ورک کو جدید بنا کر اور لائسنسنگ کے عمل کو ہموار کرنے کے ذریعے بورڈ آف انویسٹمنٹ کا مقصد بیوروکریسی کی نااہلیوں کو ختم کرنا اور فیصلہ سازی میں تیزی لانا ہے انہوں نے زور دیا کہ انتظامی رکاوٹوں کو کم کرنا ممکنہ سرمایہ کاروں کے لیے ایک مضبوط سگنل بھیجتا ہے جس سے ایک سازگار اور شفاف کاروباری ماحول کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے عزم کو تقویت ملتی ہے کاروبار کرنے میں آسانی کو بڑھانے کے لیے اہم ریگولیٹری ایجنسیاں بشمول فیڈرل بورڈ آف ریونیو، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان اور دیگر ایک ہی پلیٹ فارم کے تحت مربوط خدمات فراہم کریں گی جس سے سرمایہ کاروں کے لیے بغیر کسی رکاوٹ کے تجربے کو یقینی بنایا جائے گا. انہوں نے بتایا کہ بورڈ آف انویسٹمنٹ نے تمام وفاقی حکومتی محکموں کے ساتھ ایک سروس لیول ایگریمنٹ پر دستخط کیے ہیں تاکہ پاکستان میں کاروباری افراد اور کاروباری اداروں کے لیے کاروبار سے متعلقہ خدمات کی کارکردگی اور رسائی میں اضافہ کیا جا سکے بزنس فیسیلیٹیشن سینٹر 22 وزارتوں اور 41 محکموں میں 341 ریگولیٹری، لائسنسنگ، سرٹیفیکیشن اور دیگر ضروریات کی نگرانی کرے گا اور ہر محکمے بغیر کسی رکاوٹ کے خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے مرکز میں تعینات مضامین کے ماہرین کو نامزد کرے گا.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سرمایہ کاروں کے لیے بورڈ آف انویسٹمنٹ کو یقینی انہوں نے کرے گا
پڑھیں:
پاکستان پر عائد امریکی ٹیرف ٹھوس معاشی بنیادوں پر نہیں، وزارت خارجہ
اسلام آباد:وزارت خارجہ حکام نے قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی خارجہ کو بتایا ہے کہ امریکا کی طرف سے عائد ٹیرف ٹھوس معاشی بنیادوں پر نہیں، یوکے اور امریکا کے پاسپورٹ ہولڈر پاکستانیوں کے بغیر ویزا سعودیہ عرب میں ایک سال قیام کی اجازت کو عارضی طور پر معطل کردیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حنا ربانی کھر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خارجہ امور کا اجلاس ہوا جس میں سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی ضروریات کے مطابق قونصلر سروسز کا جامع جائزہ لیا جا رہا ہے، کئی قونصلر خدمات وزارت داخلہ یا نادرا کے ذریعے آن لائن منتقل ہو چکی ہیں ویزا، پاسپورٹ، نائیکوپ اور پی او سی سے متعلق خدمات اب مشنز میں دستیاب نہیں۔
انہوں ںے کہا کہ اوورسیز پاکستانی اب سفارت خانوں میں محدود خدمات کے لیے رجوع کرتے ہیں، 126 ممالک کے لیے پوسٹل سرٹیفکیشن کی سہولت متعارف کرا دی گئی ہے، وزارت خارجہ کی تصدیق شدہ دستاویزات اب دوبارہ تصدیق کی ضرورت کے بغیر قابل استعمال ہیں، آن لائن پاور آف اٹارنی کی تصدیق کی سہولت مشنز کی دیرینہ ضرورت تھی ہر تصدیق شدہ دستاویز پر کیو آر کوڈ کی سہولت فراہم کر دی گئی ہے جس کے ذریعے دستاویزات کی جانچ اب دنیا بھر میں آسان ہو گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سفارتی مشنز کے کرایے کے عمارات سے ملکیتی عمارات کی طرف منتقلی کا عمل جاری ہے، پہلےمرحلے میں ان جگہوں پر رہائش گاہوں کی تعمیر پر غور ہو رہا ہے جہاں زمین ہماری ملکیت ہے۔
چیئرپرسن کمیٹی حنا ربانی کھر نے کہا کہ ہم سفارش کررہے ہیں کہ آپ سفارت خانے اور قونصلیٹ کرایوں سے نکل کر تعمیر کریں یا حاصل کریں آپ کو عقلمندی سے پلان کرنا ہوگا کہ پہلے پانچ کی تعمیر کا منصوبہ بنائیں پھر آہستہ آہستہ آگے بڑھیں۔
وزارت خارجہ حکام نے بتایا کہ پہلے یو کے اور امریکا کے پاسپورٹ ہولڈرز پاکستانیوں کو بغیر ویزا کے ایک سال تک سعودی عرب میں رہنے کی سہولت تھی اس سہولت کو معطل کیا گیا ہے کیونکہ لوگ اوور اسٹے کرتے تھے، حج کے بعد اس سہولت کا دوبارہ اجرا ہوگا ، امریکا نے جو ٹیرف لگایا ہے وہ ٹھوس معاشی اصولوں پر نہیں ٹیرف کے معاملات کو وزارت تجارت دیکھ رہی ہے۔
وزارت خارجہ نے بتایا کہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور امریکی وزیر خارجہ کے درمیان ٹیلیفونک کال خوشگوار ماحول میں ہوئی، ٹیلیفونک کال میں معیشت، انسداد دہشت گردی اور افغانستان میں امریکی اسلحے پر بات چیت ہوئی۔
حکام نے بتایا کہ امریکا کی جانب سے 29 فیصد ٹیرف کا عندیہ دیا گیا تھا، ٹیرف کو 90 دن کے لیے امریکی حکومت نے عارضی طور پر ختم کیا ہے اس حوالے سے حکومت پاکستان اپنی تیاری کررہی ہے وزیر اعظم نے اس معاملے پر اسٹیٔرنگ کمیٹی تشکیل دی ہے۔