کافی عرصے سے مولانا حامد الحق کو تھریٹس تھے: امیر مقام
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
وفاقی وزیرِ امیر مقام—فائل فوٹو
وفاقی وزیرِ امیر مقام کا کہنا ہے کہ کافی عرصے سے مولانا حامد الحق کو تھریٹس تھے۔
اکوڑہ خٹک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز کا واقعہ انتہائی افسوسناک اور دردناک ہے، صوبے کی صورتِ حال سب کے سامنے ہے، دہشت گرد گھومتے پھرتے ہیں۔
امیر مقام کا کہنا ہے کہ یہ ذمے داری صوبائی حکومت کی ہے کہ یہاں کے حالت دیکھے، احتجاج کرنا، اسلام آباد پہ چڑائی کرنا، صوبائی حکومت کا کام ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما امیر مقام نے کہا ہے کہ اگر صوبائی حکومت چاہتی ہے آپریشن ہونا چاہیے، تو کریں گے، صوبائی حکومت چاہتی ہے کہ فوج آئے تو مرکز کو خط لکھے گی۔
انہوں نے کہا کہ ابھی یہ آپس میں لگے ہوئے ہیں کہ کون سی ایم بنے گا، ان کے احتجاج ناکام ہو چکے ہیں، ابھی گرینڈ الائنس بھی ایسا ہی ہے۔
وفاقی کابینہ میں توسیع بہتر کارکردگی کے لیے کی، اس سے اخراجات نہیں بڑھیں گے، موجودہ ہماری حکومت 5 سال پوری کرے گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: صوبائی حکومت
پڑھیں:
مولانا حامد الحق کی شہادت کے پس پردہ عالمی سامراجی استعماری قوتیں اور انکے آلہ کار ہیں، علماء مشائخ
مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے علماء نے کہا کہ حکومت مولانا حامد الحق شہید کے قاتلوں، ان کے سہولت کاروں کو فی الفور گرفتار کرکے قرار واقعی سزائیں دے اور مولانا کے قتل کے پس پردہ اصل حقائق کو منظر عام پر لانے کیلئے اعلیٰ سطحی عدالتی تحقیقاتی ٹربیونل تشکیل دے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام (س) کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل مولانا خواجہ احمد الرحمن یار خان کی دعوت پر مرکزی رہنماء یارگار اسلاف مولانا اقبال اللہ کی زیر صدارت جامعہ دارالخیر گلستان جوہر میں مولانا حامد الحق حقانی کی جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں نماز جمعہ میں خودکش حملہ میں شہادت کے خلاف جمعیت سمیت شہر کے ممتاز جید علماء مشائخ کی احتجاجی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علماء و مشائخ نے مولانا حامد الحق حقانی کی دن دھاڑے پولیس گارڈ و سیکورٹی انتظامات کی موجودگی میں ظالمانہ شہادت کی پرزور مذمت کی اور اسے صوبائی و وفاقی حکومت اور سیکورٹی اداروں کیلئے کھلا چیلنج و ان کی اہلیت پر سوالیہ نشان قرار دیا اور کہا ہے کہ مولانا حامد الحق لڑکیوں کی تعلیم کے حامی تھے، بعض میڈیا ان کے موقف کو منفی و غلط رنگ دے کر ان کی شہادت کا رخ غلط سمت موڑ ناچاہتے ہیں جو یقیناً قابل مذمت ہے، مولانا شہید پاکستان میں اپنے والد شہید مولانا سمیع الحق کی طرح نفاذ شریعت کے داعی و محرک تھے، مولانا حامد الحق کی شہادت کے پس پردہ اسلام و ملک دشمن عالمی سامراجی استعماری قوتیں اور ان کے آلہ کار ہیں۔
علماء نے کہا کہ سات سال گزرنے کے باوجود مولانا سمیع الحق شہید کے قاتل ابھی تک پکڑے بھی نہیں گئے تھے کہ ان کے صاحبزادے مولانا حامد الحق کو بھی شہید کردیا گیا، اسی طرح جمعیت کے مرکزی رہنماء مولانا مفتی محمد عثمان یار خان شہید کے قاتل بھی حکمرانوں کی نااہلی کے باعث تاحال گرفتار نہیں کئے جاسکے، پاکستان میں مسلسل علمائے حق کا قتل و شہادتیں حکمرانوں کی واضح نااہلی و ناکامی کا تازیانہ ہے، حکومت مولانا حامد الحق شہید کے قاتلوں، ان کے سہولت کاروں کو فی الفور گرفتار کرکے قرار واقعی سزائیں دے اور مولانا کے قتل کے پس پردہ اصل حقائق کو منظر عام پر لانے کیلئے اعلیٰ سطحی عدالتی تحقیقاتی ٹربیونل تشکیل دے، حکومت ہماری امن پسندی اور صبر و تحمل کو کمزوری پر محمول نہ کرے چونکہ پاکستان اندرونی و بیرونی سازشوں، بدامنی، دہشت گردی کا شکار ہے، ایسے حالات میں ہم حکومت کو مزید مشکلات میں نہیں ڈالنا چاہتے، پاکستان ہمارے اکابرین نے بنایاتھا اور بے شمار قربانیاں دی تھیں، پاکستان کی حفاظت و سلامتی کو ہر چیز پر مقدم سمجھتے ہیں۔