کراچی: پریڈی تھانے پر دستی بم حملے کا مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
---فائل فوٹو
کراچی کے علاقے آرام باغ میں واقع پریڈی تھانے پر دستی بم حملے کا مقدمہ پریڈی تھانے میں ہی درج کر لیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق مقدمہ سرکار کی مدعیت میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل سوار 2 ملزمان دستی بم پھینک کر فرار ہو گئے تھے، ملزمان نے گزشتہ رات 12 بج کر 16 منٹ پر دستی بم سے حملہ کیا۔
نوشہرہ میں گزشتہ روز دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں ہونے والے دھماکے کے خودکش حملہ آور کے اعضاء کے نمونے شناخت کے لیے نادرا کو بھیج دے گئے۔
پولیس کے مطابق دستی بم کے چھَرے لگنے سے 3 اہلکار زخمی ہوئے تھے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز تربت ایئرپورٹ کے گیٹ پر بھی نامعلوم افراد نے دستی بم سے حملہ کیا تھا۔
بم حملے کے دھماکے کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری نے جائے وقوع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لینے کے بعد شوہد اکھٹے کر کے ملزمان کی تلاش شروع کر دی تھی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: دستی بم
پڑھیں:
خودکش حملہ آور نے کہاں دھماکا کیا؛ ٹارگٹ کیا تھا؟
نوشہرہ:مدرسہ جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں نماز جمعہ کے دوران خودکش دھماکے میں مولانا حامد الحق سمیت 4 افراد شہید ہو گئے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق دھماکے کی اطلاع ملنے پر 4 ایمبولینس مع میڈیکل ٹیموں اور فائر ٹیم موقع پر پہنچیں اور 20 افراد کو نکال کر ایمبولینسوں کے ذریعے اسپتال منتقل کیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایک سینئر پولیس آفیسر نے بتایا کہ دھماکے میں مولانا حامد الحق کو ٹارگٹ کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ مسجد کے ساتھ ملحقہ ایریا میں مولانا حامد الحق کو نشانہ بنایا گیا۔
اکوڑہ خٹک مدرسے میں پولیس کے 23 اہل کار ڈیوٹی پر تعینات تھے۔ مولانا حامد الحق کو 6 پولیس اہل کار سکیورٹی کے لیے فراہم کیے گئے تھے۔ اکوڑہ خٹک مدرسے کے انٹری گیٹس پر مدرسہ انتظامیہ کی بھی سکیورٹی موجود تھی۔