کراچی پریڈی تھانے پر ہینڈ گرنیڈ حملے کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
کراچی کے پریڈی تھانے پر ہینڈ گرنیڈ حملے کا مقدمہ سرکاری کی مدعیت میں انسداد دہشتگردی ایکٹ، ایکسپلوسیو ایکٹ اور دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا۔
ایف آئی آر کے متن میں لکھا گیا ہے کہ گرنیڈ حملے میں 3 پولیس اہلکار ریاض، عامر اور ارشد زخمی ہوئے، پولیس موبائل میں علاج کے لیے جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: کراچی، ڈیفنس میں سینیئر وکیل پر مسلح افراد کا حملہ
ایف آئی آر کے مطابق جائے وقوع سے سی ٹی ڈی، کرائم سین یونٹ اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ٹیموں نے شواہد اکٹھے کیے، نامعلوم شرپسندوں نے پولیس اہلکاروں کے حوصلے پست کرنےکے لیے گرنیڈ حملہ کیا۔
متن کے مطابق تھانے میں موجود کرائم سین یونٹ کی ہائی روف اور ایک کار کو گرینیڈ کے چھرے لگنے سے نقصان پہنچا، تھانے کی بیرونی دیوار پر چھرے لگنے کے واضح نشانات موجود ہیں، حملے میں امریکی ساختہ آر جی ڈی فائیو گرنیڈ استعمال کیا گیا ہے ۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پریڈی تھانہ کراچی مقدمہ ہینڈ گرینڈ حملہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پریڈی تھانہ کراچی ہینڈ گرینڈ حملہ
پڑھیں:
سردار اختر مینگل مقدمہ درج ہونے کے بعد گرفتاری دینے تھانے پہنچ گئے
بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ مقدمہ اندراج کے بعد گرفتاری دینے وڈھ تھانے پہنچے تاہم پولیس نے حراست میں لینے سے انکار کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق خضدار وڈھ کے تھانے میں بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل سمیت دیگر 1200 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمات درج کیے گئے۔
بی این پی کے سربراہ سرداراخترمینگل گرفتاری پیش کرنیکے لئے وڈھ تھانہ پہنچے تاہم پولیس نے انہیں حراست میں لینے سے معذرت کی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سردار اختر مینگل نے کہا کہ مجھ سمیت بارہ سو لوگوں پر 9 ایف ائی آریں درج کی گئی ہیں، ان میں بچوں سمیت ان لوگوں کے نام بھی شامل ہیں جو اب اس دنیا میں نہیں ہیں۔
اختر مینگل نے کہا کہ افسوس ایف آئی آر میں بچوں اور خواتین کے نام بھی درج کئے گئے ہیں۔ میں گرفتاری دینے پہنچا تو نہ یہ گرفتار کررہے ہیں اور نہ ہی ایف آئی آر واپس لے رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جھوٹ پر مبنی ایف ائی ار درج کر کے دھمکانے کی کوششیں ناکام ہے جس میں یہ کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔