سینئر اداکارہ گل رعنا کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی ڈرامے میں ہمایوں سعید کی والدہ کا کردار ادا نہیں کریں گی کیونکہ انہیں وہ اپنے والد جیسے لگتے ہیں نجی ٹی وی کے ایک شو میں گفتگو کرتے ہوئے گل رعنا نے اپنے شوبز کیریئر اور انڈسٹری میں نئی اداکاراؤں کے رویے پر کھل کر اظہار خیال کیا ان کا کہنا تھا کہ فنکار یا تو ہوتا ہے یا نہیں اداکاری میں بہتری تو لائی جا سکتی ہے لیکن یہ سکھائی نہیں جا سکتی ان کے مطابق کسی بھی اداکار کی صلاحیتوں کو تراشنے میں ہدایت کار کا کردار سب سے اہم ہوتا ہے انہوں نے اپنے منفرد کرداروں کا کریڈٹ ہدایت کاروں کو دیتے ہوئے کہا کہ اگر انہیں مختلف کردار آفر نہ کیے جاتے تو وہ انہیں ادا نہ کر پاتیں نوجوان اداکاراؤں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے گل رعنا کا کہنا تھا کہ جب وہ سیٹ پر ان کا تلخ رویہ دیکھتی ہیں تو انہیں جواب دینا ضروری سمجھتی ہیں اور اگر کوئی اداکارہ نامناسب رویہ اپنائے تو وہ اسے صاف کہہ دیتی ہیں کہ یہ درست نہیں ہے اپنے شوبز کیریئر میں درپیش مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے گل رعنا نے کہا کہ کامیابی کا اصل مزہ سختیوں کے بعد ہی آتا ہے جس نے غم نہیں دیکھا، اسے خوشی کی قدر نہیں ہوتی انہوں نے بتایا کہ وہ پروڈکشن میں بھی کام کر چکی ہیں اور بطور سینئر پروڈیوسر کام کرتے ہوئے اداکاروں کے جوتے تک اٹھائے اور ان کے کپڑے بھی استری کیے شادی اور محبت کے بارے میں بات کرتے ہوئے گل رعنا نے کہا کہ یکطرفہ محبت سب سے بڑی بے وقوفی ہے اور ان کی شادی بھی ایک ایسی ہی بے وقوفی تھی کیونکہ وہ یکطرفہ محبت پر مبنی تھی

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

انتقامی کارروائیوں سے کسی قسم کا خوف نہیں ،مرتضی جتوئی

 

میں نے سیاست سے استعفیٰ دے دیا تھا مگر زرداری سسٹم نے سیاست پر دوبارہ مجبور کردیا
جیل کی سختیاں سہنے کے بعد سیاست بھی کروں گا اور الیکشن بھی لڑوں گا، رہائی کے بعد گفتگو

(رپورٹ: علی نواز)سابق وفاقی وزیر اور جی ڈی اے کے مرکزی رہنما مرتضیٰ جتوئی کی نوشہرو فیروز عدالت نے ضمانت کرتے ہوئے نارا جیل سے آزاد کردیا،نارا جیل سے آزادی کے وقت اہلیہ نوین جتوئی،بیٹا شاہنواز جتوئی سمیت دیگر جی ڈی اے رہنماؤں نے پھول کی پتیوں سے مرتضٰی جتوئی کا استقبال کیا ۔تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر مرتضٰی جتوئی کیخلاف 6مقدمات درج تھے دادو لاڑکانہ نوشہرو فیروز سمیت سکھر کی عدالتوں سے ضمانتیں منظور،24 فروری کو مرتضٰی جتوئی نے لاڑکانہ سمیت خیرپور کی عدالتوں سے ضمانت حاصل کی جبکہ گزشتہ روز نوشہرو فیروز کی عدالت سے ضمانت منظور ہوئی،جیل سے آزاد ہونے کے بعد مرتضٰی جتوئی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف انتقامی کارروائیاں کی جاری ہیں میں نے سیاست سے استعفیٰ دے دیا تھا مگر زرداری سسٹم نے سیاست کرنے پر دوبارہ مجبور کردیا ہے انتقامی کارروائیوں سے کسی قسم کا خوف نہیں ہے سوچا تھا کہ سیاست نہیں کروں گا لیکن جیل کی سختیاں سہنے کے بعد سیاست بھی کروں گا اور الیکشن بھی لڑوں گا،مرتضٰی جتوئی کو 19 فروری کو نارا جیل منتقل کیا گیا تھا جس کے بعد وہ علالت کے باعث سول اسپتال کے کارڈ یورولوجی وارڈ میں داخل تھے واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ سرکٹ بینچ لاڑکانہ نے دو مقدمات معطل بھی کئے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • مولانا حامد الحق اپنے والد مولانا سمیع الحق کے پہلو میں سپرد خاک
  • انتقامی کارروائیوں سے کسی قسم کا خوف نہیں ،مرتضی جتوئی
  • عمران خان اگر اپنے ضمیر کاسودا کرتے توآرام سے باہر آسکتے تھے ، شبلی فراز
  • لندن میں مسلسل تیسری بار ’رمضان کی روشنیاں‘ جگمگانے لگیں، دنیا کے لیے مثال قائم
  • حکام نے سرینگر جامع مسجد میں میرے والد نسبتی کی نماز جنازہ ادا کرنیکی اجازت نہیں دی، میرواعظ عمر فاروق
  • سوناکشی سنہا نے بالی ووڈ میں خود کو کام نہ ملنے کی وجہ بتادی
  • ماہرہ اور ہمایوں سعید کی رومانوی فلم ’لَو گُرو‘ کب ریلیز ہوگی؟ تاریخ سامنے آگئی
  • آپ ججز کے ہوتے مجھے کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا،فیصل صدیقی کا جسٹس جمال مندوخیل کو جواب
  • ’اتنے کیلے بندر بھی نہیں کھاتے‘، سابق کرکٹر کی وسیم اکرم کے بیان پر کڑی تنقید