امریکی میگزین میں عمران خان کا مضمون پاکستان کے چہرے پر کالک تھوپنے کی مذموم کوشش ہے، عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
امریکی میگزین میں عمران خان کا مضمون پاکستان کے چہرے پر کالک تھوپنے کی مذموم کوشش ہے، عرفان صدیقی WhatsAppFacebookTwitter 0 1 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:مسلم لیگ (ن) کے سنیئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ امریکی میگزین “ٹائم” میں شائع ہونے والا عمران خان کا مضمون، عالمی سطح پر پاکستان کے چہرے پر کالک تھوپنے کی انتہائی قابل مذمت کوشش ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے بیان میں عرفان صدیقی نے کہا کہ حکومت، عدلیہ، مسلح افواج اور تمام دوسرے اداروں پر بے بنیاد الزامات عائد کرتے ہوئے پاکستان کی صورت حال کو ” سیاہ عہد” قرار دیاگیا ہے۔
بیان میں مسلیم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا ۔مضمون میں یہ جھوٹا، غلط اور بے بنیاد دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ مذاکراتی عمل کے دوران انہیں( عمران خان کو) اڈیالہ جیل سے نکال کر ہاؤس اریسٹ کی پیشکش کی گئی تھی۔
اُنہیں کسی بھی مرحلے پر سرے سے ایسی کوئی پیشکش نہیں کی گئی ۔بہتر ہو عمران خان بتا دیں کہ یہ پیشکش کس کی طرف سے کس نے کب ان تک پہنچائی؟
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عرفان صدیقی
پڑھیں:
امریکی اراکین کانگریس کا ٹرمپ انتظامیہ سے بانی پی ٹی آئی کی رہائی میں کردار کا مطالبہ
واشنگٹن: امریکہ کے دو اراکین کانگریس کا ٹرمپ انتظامیہ سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی میں کردار ادا کرنے کا مطالبہ کردیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھی جوولسن اور فلوگر نے دعویٰ کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی پرسیاسی مقدمات بنائے گئے ہیں وہ ٹرمپ کی طرح عدالتی استحصال کا شکار ہیں۔
امریکی ارکان کانگریس جو ولسن اور آگست پلگر نے امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو کو خط لکھ کر زور دیا ہے کہ وہ سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی رہائی کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان کے ساتھ بات چیت کریں۔ امریکی کانگریس ارکان کا عمران خان کی رہائی کیلئے خط، پاکستان کا سخت ردعمل
جو ولسن اور آگست پلگر نے 25 فروری کو وزیرخارجہ مارکو روبیو کو مشترکہ خط لکھا، ان کا کہنا تھا کہ ’ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ آپ عمران خان کو رہا کروانے کے لیے پاکستان کے ساتھ بات چیت کریں۔
جو ولسن نے خط ایکس پر خط جاری کرتے ہوئے لکھا کہ وہ اور آگست پلگر وزیرخارجہ مارکو روبیو پر زور دیتے ہیں کہ پاکستان میں جمہوریت بحال اور عمران خان کو رہا کروایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات اس وقت مضبوط ہوتے ہیں، جب ان کی بنیاد آزادی پر ہو۔ خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں عمران خان کو پسند کیا جاتا ہے۔