Islam Times:
2025-03-01@13:14:01 GMT

صیہونی حکومت کا مجرمانہ چہرہ بے نقاب

اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT

‍‍‍‍‍‍

ویلاگ اسلام ٹائمز اردو کی پیشکش ہے، جس میں اہم خبروں سے متعلق مفید تبصرے پیش کئے جاتے ہیں۔ ہر ہفتے کے روز، مختصر و مفید ویلاگز، دیکھنے و سننے والوں کی خدمت میں پیش کئے جائیں گے۔ سامعین سے گزارش ہے کہ یوٹیوب چینل سبسکرائب کریں اور اپنی مفید آراء سے مطلع فرمائیں۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز وی لاگ یکم مارچ 2025
 
The Zionist Regime’s War Crimes | Iran-Malaysia Alliance | Hannibal Protocol Exposed
 
 
صیہونی حکومت کا مجرمانہ چہرہ بے نقاب
 
ہانیبال پروٹوکول – اسرائیل کا خوفناک راز
 
ایران اور ملائیشیا کا اتحاد فلسطین کے حق میں
 
ہفتہ وار پروگرام: وی لاگ
 
وی لاگر:سید عدنان زیدی
 
پیش کش:سید انجم رضا
 
پروگرام کا خلاصہ:
مسلمانوں کی بے حسی صیہونی حکومت کے مظالم کی اصل وجہ کیسے بنی؟
ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکاہن اور ملائیشیا کے وزیر خارجہ داتو سری اوتاما حاجی کی ملاقات میں کیا طے پایا؟
انیبال پروٹوکول کیا ہے اور اسرائیل نے 7 اکتوبر کو اپنے ہی فوجیوں اور شہریوں کو کیوں مار دیا؟
 
رہبر مسلمین سید علی خامنہ ای کا پیغام – مزاحمت کی راہ ہی عزت کی راہ ہے
 
شہدائے مزاحمت، سید حسن نصر اللہ اور سید ہاشم صفی الدین کی عظیم قربانی
 
ٹرمپ کا فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کا منصوبہ، کیا یہ ایک نئی جنگ کو دعوت دے رہا ہے؟
 
کیسے صیہونیوں، امریکہ اور ان کے اتحادیوں کو مزاحمت نے بے بس کر دیا ہے؟

 
 
#Palestine #Iran #IsraelCrimes #HannibalProtocol #FreePalestine #GazaUnderAttack #IranMalaysia #MuslimUnity #Resistance #Hamas #Hezbollah #SayyedNasrallah #IsraelExposed #IslamicResistance #BreakingNews #Trump #WarCrimes #IranMalaysiaAlliance
 

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

حزب اور حماس کے حملوں کیوجہ سے بے گھر اور بے روزگار صیہونی، نتین یاہو کے لئے درد سر

صیہونی ذرائع ابلاغ تباہی کی دو وجوہات بتاتے ہیں، پہلی وجہ مخدوش اقتصادی صورتحال اور دوسری وجہ اسرائیلی فوج کی جنوبی لبنان اور مغربی کنارے میں جاری جارحیت کیوجہ سے کشیدگی اور شدید سیکورٹی خدشات ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ جنگ کے دوران حزب اللہ اور فلسطینی مزاحمتی حملوں سے بے گھر ہونے والے اسرائیلیوں میں سے ہر پانچواں صیہونی اپنی ملازمت اور روزگار سے ہاتھ دھو بیٹھا ہے۔ جس سے اسرائیل کی جنگ زدہ معیشت پر مزید منفی اثر پڑا ہے۔ زیادہ تر پناہ گزینوں نے کئی مہینے اسرائیل کے اندر عارضی گھروں میں گزارے ہیں اور حکومتی امداد حاصل کی ہے اور ان کے اخراجات نیتن یاہو حکومت کے لئے اضافی مالی بوجھ ہیں، غزہ جنگ کے لیے فوجی اخراجات پر اٹھائے جانیوالے اربوں شیکل اس کے علاوہ ہیں۔ صیہونی ریاست اسرائیل کے ڈیموکریسی انسٹی ٹیوٹ کی دسمبر اور جنوری میں جاری کی گئی ریسرچ کے مطابق صرف 39 فیصد پناہ گزین اپنے گھروں کو لوٹے ہیں، جب کہ شمال میں زیادہ تر علاقے اب بھی تقریباً خالی ہیں۔

رپورٹس کے مطابق جنگ سے پہلے کام کرنے والوں میں سے اب 19 فیصد بے روزگار ہیں، 3 فیصد پناہ گزینوں کو ریزرو فوجیوں کے طور پرخدمات کے لیے بلایا گیا تھا، جنگ کے آغاز کے بعد سے تقریباً ایک تہائی اسرائیلی گھرانوں کی آمدنی میں نمایاں کمی آئی ہے، لبنان کی سرحد پر شمالی اسرائیل کے خاندانوں میں یہ تعداد 44 فیصد تک پہنچ گئی ہے، جہاں حزب اللہ کے حملوں سے کاروبار، سیاحت اور زراعت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ اسرائیل کے مرکزی بینک نے اکتوبر میں کہا تھا کہ حزب اللہ کے حملوں کے نتیجے میں شمالی اسرائیل میں اقتصادی سرگرمیوں میں سست روی نے معاشی دباؤ بڑھا دیا ہے، جب کہ اسرائیلی معیشت پہلے ہی بڑھتے ہوئے دفاعی اخراجات، تعمیرات جیسے اہم شعبوں میں مزدوروں کی نایابی اور  اقتصادی ترقی میں 1 فیصد تک کمی کی وجہ سے سنگین مسائل سے دوچار ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ چونکہ غاصب صیہونی ریاست نے غزہ جنگ کے آغاز پر فلسطینی مزدوروں کے لیے اپنی سرحدیں بند کر دی تھیں، جس سے فلسطینی اتھارٹی کے مالیاتی بحران میں اضافہ ہوا، جس سے صیہونی ریاست نے اپنی ٹیکس آمدنی کا ایک بڑا حصہ بھی کھو دیا ہے۔ شمالی اسرائیل کو بھی معاشی مشکلات کا سامنا ہے جہاں پناہ گزینوں کو اپنے گھروں کو واپس جانے سے روک رکھا گیا ہے۔ اسرائیل کو حزب اللہ کے ہاتھوں تباہ کی گئی شمالی بستیوں میں معمول کی زندگی بحال کرنے کے لیے آٹھ سے دس سال درکار ہیں۔ اسرائیل کو آباد کاروں کو معاوضہ دینے اور انہیں شمال میں واپس آنے اور وہاں رہنے میں مدد کے لیے بھی بھاری رقوم کی ضرورت ہے، جب کہ شمال سے فرار ہونے والے آباد کاروں کو پناہ دینے اور ان کی مدد کے لیے اربوں ڈالر پہلے ہی خرچ کیے جا چکے ہیں۔ 

عبری ذرائع ابلاغ کے مطابق صیہونی حکومت کی وزارت خزانہ نے شمال سے فرار ہونے والے آباد کاروں کے لیے 900 ملین ڈالر کی اضافی فنڈنگ ​​کی منظوری دی تھی، تاکہ ان کے لیے کرائے پر لیے گئے ہوٹلوں یا اپارٹمنٹس میں ان کے زیادہ تر قیام کو پورا کیا جا سکے اور انھیں اپنی روزی روٹی کے لیے اضافی فنڈز فراہم کیے جا سکیں، کیونکہ ان میں سے دسیوں ہزار شمال میں اپنی ملازمتیں کھو چکے ہیں اور تنخواہوں کے بغیر ہیں۔ گزشتہ چند دنوں کے دوران بہت سے صیہونی ذرائع ابلاغ نے شمالی بستیوں میں جنگ کی تباہ کاریوں  کے بارے میں متعدد رپورٹیں شائع کی ہیں جن کی دو وجوہات بتاتے ہیں، پہلی وجہ مخدوش اقتصادی صورتحال اور دوسری وجہ اسرائیلی فوج کی جنوبی لبنان اور مغربی کنارے میں جاری جارحیت کیوجہ سے کشیدگی اور شدید سیکورٹی خدشات ہیں۔

عبری ذرائع کے مطابق شمال کے باشندوں کے لیے بڑا معاشی بحران گزشتہ جنوری سے مہنگائی کی شرح میں تقریباً 4 فیصد تک اضافے کیوجہ سے تھا۔ اس معاشی تباہی سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ صیونی رجیم کو سیکورٹی، عسکری اور اقتصادی پہلوؤں کے حوالے سے جو ضربیں لگائی گئی ہیں اس کی تلافی طویل عرصے کے بعد نہیں ہو گی۔ ہاریٹز نے متلا سیٹلمنٹ کونسل کے چیئرمین ڈیوڈ ازولے کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ نیتن یاہو کی مجرمانہ حکومت کو اس کی پرواہ نہیں ہے کہ وہاں کیا ہو رہا ہے، شمالی اسرائیل میں پبلک ٹرانسپورٹ ناپید ہے، کریات شمونہ اسٹیشن سے متلا تک جانے والی ٹرانسپورٹ لائن دن میں چھ سے سات بار چلتی ہے، لیکن یہ کسی اسٹیشن پر نہیں رکتی اور نہ ہی کوئی اس پر سوار ہوتا ہے، وزیر خزانہ یہاں آئے اور ایسے وعدے کیے جو ان کے جاتے ہی پانی کے بلبلے کی طرح غائب ہو گئے، اور یہ مایوس کن ہے۔

متلا سیٹلمنٹ کونسل کے سربراہ نے مزید کہا ہے کہ سموٹریچ نے متلا میں سب کچھ دیکھا، وہ گھر گھر گیا، اس نے تباہی، ویرانی اور غیر آباد شہر دیکھا اور ان چوہوں کو بھی جنہوں نے گھروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا اور پھر وہ یہاں سے ایسے چلا گیا جیسے کچھ ہوا ہی نہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت تعمیر نو اور بے گھر ہونے والوں کی واپسی کی بات کرتی ہے اور یہ سب فتح حاصل کرنے کے نام پر ہے، لیکن یہاں فتح کی کوئی شکل نہیں ہے، لیکن تباہی اور بربادی کی بہت سی تصویریں ہیں۔ غزہ جنگ کی لاگت، جس کا خود کابینہ نے 2024 کے آخر تک باضابطہ طور پر اعلان کیا تھا، تقریباً 250 بلین شیکل (67.57 بلین ڈالر) تھا، لیکن کچھ رپورٹس میں اس کا تخمینہ 130 ملین ڈالر تک لگایا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چھ نسلوں سے جاری مزاحمت (قسط اول)
  • حماس کے خلاف 6 ناکام اسرائیلی تدابیر
  • کشتی حادثہ میں 350 پاکستانیوں کی اموات: لیک آڈیو نے یونانی حکام کی لاپروائی بے نقاب کر دی
  • کراچی میں ایک اور نوجوان ڈکیتی مزاحمت پر قتل
  • دیر قانون گاوں کا روشن ستارہ
  • غزہ جنگ بندی برقرار، اسرائیل 620 قیدی رہا کرنے پر آمادہ
  • لبنان میں صیہونی فوج کا چلتی گاڑی پر ڈرون حملہ، حزب اللہ کا مقامی کمانڈر شہید
  • حماس کی کامیاب ابلاغی جنگ
  • حزب اور حماس کے حملوں کیوجہ سے بے گھر اور بے روزگار صیہونی، نتین یاہو کے لئے درد سر