مدرسہ اکوڑہ خٹک میں خودکش دھماکا،مولانا حامد الحق سمیت 8افراد شہید، متعدد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
دھماکے کی اطلاع ملنے پر ریسکیو 1122 کی 4 ایمبولینس مع میڈیکل ٹیموں اور فائر ٹیم موقع پر پہنچیں اور 20 افراد کو نکال کر ایمبولینسوں کے ذریعے اسپتال منتقل کیا گیا
جائے وقوع سے فرانزک ٹیموں نے شواہد اکٹھے کرلیے،دھماکے میں مولانا حامد الحق کو ٹارگٹ کیا گیا۔ مسجد کے ساتھ ملحقہ ایریا میں مولانا حامد الحق کو نشانہ بنایا گیا، سینئر پولیس افسر
مدرسہ جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں نماز جمعہ کے بعد خودکش دھماکے میں مولانا حامد الحق سمیت 7 افراد شہید ہو گئے ۔ریسکیو 1122 کے مطابق دھماکے کی اطلاع ملنے پر ریسکیو 1122 کی 4 ایمبولینس مع میڈیکل ٹیموں اور فائر ٹیم موقع پر پہنچیں اور 20 افراد کو نکال کر ایمبولینسوں کے ذریعے اسپتال منتقل کیا گیا۔آئی جی خیبر پختونخوا کے مطابق خودکش دھماکے میں کئی افراد شہید ہوئے ، جن میں مولانا حامد الحق بھی شامل ہیں۔ خودکش دھماکے کی تحقیقات شروع کردی ہے ، جائے وقوع سے فرانزک ٹیموں نے شواہد اکٹھے کرلیے ہیں۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچی جب کہ امدادی ٹیموں اور مقامی افراد نے ملبہ ہٹا کر زخمیوں کو نکالا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکا خودکش تھا۔تفصیلات کے مطابق ایک سینئر پولیس آفیسر نے بتایا کہ دھماکے میں مولانا حامد الحق کو ٹارگٹ کیا گیا۔ مسجد کے ساتھ ملحقہ ایریا میں مولانا حامد الحق کو نشانہ بنایا گیا۔ اکوڑہ خٹک مدرسے میں پولیس کے 23 اہل کار ڈیوٹی پر تعینات تھے ۔ مولانا حامد الحق کو 6 پولیس اہل کار سکیورٹی کے لیے فراہم کیے گئے تھے ۔ اکوڑہ خٹک مدرسے کے انٹری گیٹس پر مدرسہ انتظامیہ کی بھی سکیورٹی موجود تھی۔سینٹرل پولیس آفس کی جانب سے جاری بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ اکوڑہ خٹک دھماکا خودکش تھا۔ دھماکے میں مولانا حامد الحق شدید زخمی ہوئے ، جو بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے ۔ حملہ آور مسجد کے ساتھ گیٹ سے داخل ہوا۔ جائے وقوع سے زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے ۔دوسری جانب لیڈی ریڈنگ اسپتال ایم ٹی آئی کے ترجمان نے بتایا کہ اکوڑہ خٹک دھماکے کے زخمیوں کی ممکنہ آمد کے پیش نظر ایل آر ایچ ایمرجنسی کو الرٹ کر دیا گیا ہے ، جہاں تمام عملہ کسی بھی صورت حال سے نمٹنے اور زخمیوں کے علاج کے لیے تیار ہے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
نوشہرہ: خودکش دھماکے کی تحقیقات: سیاہ کپڑوں میں ملبوس حملہ آور نے مولانا حامد الحق کو نشانہ بنایا
مدرسہ جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں نماز جمعہ کے بعد خودکش دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں جب کہ سی ٹی ڈی حکام نے کہا ہے کہ سیاہ کپڑے پہنے ہوئے خودکش حملہ آور نے مولانا حامد الحق کو نشانہ بنایا۔
رپورٹ کے مطابق سی ٹی ڈی نے خود کش حملہ اوور سے متعلق معلومات دینے والے شخص کو 5 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مدرسہ اکوڑہ خٹک میں خودکش دھماکا، مولانا حامد الحق سمیت 7 افراد شہید، کئی شدید زخمی
محکمہ انسداد دہشت گردی کا کہنا ہے کہ اکوڑہ خٹک مدرسہ دھماکے میں ملوث مشتبہ خودکش حملہ آور کی تصویر شناخت کے لیے جاری کردی گئی، جب کہ اس حوالے سے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں کہ حملہ آور کیسے مدرسے پینچا۔
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق حملہ آور مسافروں کی گاڑی سے اترا یا لایا گیا، تحقیقات کی جا رہی ہیں، حکام کے مطابق جی ٹی روڈ پر لگے کیمروں کی سی سی ٹی وی فوٹیجز سے بھی تحقیقات میں مدد ملے گی۔