ایلون مسک 14 ویں بچے کے باپ بن گئے
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
ٹیکنالوجی ٹائیکون ایلون مسک کے ہاں 14 ویں بچے کی پیدائش ہوئی ہے۔
معروف کاروباری شخصیت اور ٹیکنالوجی ٹائیکون ایلون مسک اور نیورالنک کی ایگزیکٹو شیون زیلس کے ہاں چوتھے بچے کی پیدائش ہوئی ہے جس کے بعد مسک کے بچوں کی تعداد 14 ہوگئی۔
ایلون مسک کی اہلیہ شیون زیلس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے بیٹے سیلڈن لیکرگس کی پیدائش کا اعلان کیا۔
انہوں نے اپنی پوسٹ میں نومولود کو “جگنارٹ جیسی مضبوط جسامت کا حامل اور سونے جیسے دل والا” قرار دیا جس پر ایلون مسک نے دل کے ایموجی کے ساتھ ردعمل دیا۔
مسک اور زیلس اس سے قبل 2021 میں جڑواں بچوں، اسٹرائیڈر اور ایزور جبکہ 2023 میں بیٹی آرکڈیا کو خوش آمدید کہہ چکے ہیں۔
یہ خبر ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب رپورٹس کے مطابق قدامت پسند کمنٹیٹر ایشلے سینٹ کلیئر نے پانچ ماہ قبل ایلون مسک کے 13 ویں بچے کو جنم دیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق سینٹ کلیئر نے مسک کے خلاف پدرانہ حقوق کا مقدمہ بھی دائر کیا ہے۔
52 سالہ ایلون مسک اکثر عالمی آبادی میں کمی پر تشویش کا اظہار کرتے رہے ہیں۔ شیون زیلس کے علاوہ ایلون مسک اپنی پہلی اہلیہ کینیڈین مصنفہ جسٹین مسک کے ساتھ پانچ جبکہ گلوکارہ گرائمز کے ساتھ تین بچوں کے والد بھی ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کمشنر کوہاٹ کا پاراچنار کے تعلیمی اداروں کا دورہ، بچوں کا راستوں کی بندش کا شکوہ
ایک کلاس روم میں کمشنر کوہاٹ نے بچے سے سکول یونیفارم کے بغیر آنے کی وجہ پوچھی تو بچے نے جواب دیا کہ سات ماہ سے راستوں کی بندش کی وجہ سے بازار میں سکول یونیفارم موجود نہیں اس وجہ سے وہ سکول یونیفارم کے بغیر سکول آرہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کمشنر کوہاٹ نے پاراچنار میں تعلیمی اداروں کے دورے کے موقع پر ایک کلاس روم میں بچے سے سکول یونیفارم کے بغیر آنے کی وجہ پوچھی تو بچے نے جواب دیا کہ سات ماہ سے راستوں کی بندش کی وجہ سے بازار میں سکول یونیفارم موجود نہیں اس وجہ سے وہ سکول یونیفارم کے بغیر سکول آرہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کمشنر کوہاٹ معتصم باللہ شاہ پاراچنار کے مختلف سکولوں میں گئے ایک سکول کے دورے کے موقع پر جب کمشنر کوہاٹ نے بچے سے سکول یونیفارم کے بغیر سکول آنے کی وجہ دریافت کی تو بچے انتہاہی عاجزانہ انداز میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سر سات ماہ سے آمد و رفت کے راستے بند ہیں جس کی وجہ سے نئے تعلیمی سال کی کتابیں بھی انہیں نہیں ملے ہیں اور نہ ہی سکول یونیفارم بازاروں میں مل رہا ہے جس کی وجہ سے وہ بغیر یونیفارم سکول آرہے ہیں۔