پنجاب: ملکی تاریخ میں پہلی بار دیہی خواتین کیلئے خصوصی بسیں چلانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
پنجاب حکومت نے ملکی تاریخ میں پہلے بار دیہی خواتین کیلئے خصوصی بسیں چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت خصوصی اجلاس ہوا جس میں دوردراز اضلاع میں مرحلہ وار 25 بسوں پر مشتمل ماس ٹرانزٹ سسٹم شروع کرنے کی تجویز کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں ہر دیہی تحصیل سے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر تک بس سروس شروع کرنے پر اتفاق ہوا۔ مریم نوازشریف نے انٹر ویلیج ٹرانسپورٹ اور دیہاتی خواتین کی ٹرانسپوٹیشن کے لئے جامع پلان طلب کر لیا ، وزیراعلیٰ مریم نواز نے ماس ٹرانزٹ سسٹم میں خواتین مسافروں کیلئے سبسڈی دینے کیلئے فوری اقدامات کی ہدایت کی بھی ہدایت کی، مریم نواز کی ہدایت پر پنجاب کا پہلاو یمن ٹرانسپورٹ سیلوشن پلان تیار کیا جائے گا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ جدید ٹرانسپورٹ سسٹم دیہات میں رہنے والی خواتین کا بھی حق ہے، دیہی خواتین کے لئے ٹرانسپورٹ کا نظام نہ ہونا انتہائی تکلیف دہ ہے، جدید ٹرانسپورٹ سسٹم کی فراہمی سے دیہی خواتین کا اعتماد بڑھے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ طالبات اور مریض خواتین کو آمد ورفت میں آسانی ہوگی، دیہی خواتین کو پبلک ٹرانسپورٹ میں تکلیف دہ حالات میں سفر کرتے دیکھ کر انتہائی دکھ ہوتا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس، کسانوں کیلئے شاندار پیکج لانے کا اعلان
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اپریل2025ء) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی زیر صدارت کسان پیکج سے متعلق خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ وزیراعلی مریم نواز شریف نے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسان کا نقصان نہ ہونے اور مفادات کے تحفظ کے وعدے کی تکمیل کے لئے گندم کٹائی کے موقع پراپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے شاندار کسان پیکج کااعلان آج(بدھ) کیا جائے گا۔(جاری ہے)
وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ گندم کے کاشتکاروں کے لئے یہ پیکج پنجاب کی تاریخ کا منفرد،بہترین اور بے مثال ثابت ہوگا۔ پیکج سے گندم کے کاشتکاروں کو محنت کا پورا معاوضہ ملے گا۔ایسے اقدامات کرینگے آٹا بھی مہنگا نہ ہو اور کسان کو بھی نقصان نہ ہو۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ کسان بھائیوں نے شب وروز محنت کرکے میری اپیل پر ریکارڈ گندم کاشت کی۔ کسان کی کاوشوں سے پنجاب نے گندم کی کاشت کا ہدف پورا کیا ہے۔ کسان کے ساتھ ساتھ عام آدمی کے مفادات کا تحفظ بھی کرینگے۔